ریختہ ویب سائٹ کی جانب سے شام شعر کا اہتمام
ریختہ میرے قلبی سکون کا ذریعہ ہے: بانی ریختہا17 , گست 2014
ئی دہلی: اردو شعرو ادب کی دنیا میں سب سے بڑی ویب سائٹ rekhta.org نے ’شام شعر‘ کے نام سے ایک ادبی مشاعرے کا انعقاد کیا ۔ اس موقع پر ہندوستان کے مشہور صنعت کار اور بانی ریختہ سنجیو صراف نے کہا کہ ریختہ میرے قلبی سکون کا ذریعہ ہے ، مجھے اطمینان ہے کہ اب انٹرنیٹ پر اردو شاعری کی تلاش کے لیے لوگوں کو کسی بھی طرح کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا اور آج کے ترقی یافتہ دور میں اردو شاعری اس کی حقدار ہے کہ اسے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعہ دنیا کے کونے کونے میں پہچایا جائے، کیونکہ اس کے چاہنے والے ہر جگہ موجود ہیں
۔ واضح ہو کہ ریختہ ویب سائٹ جس کا اجرا ڈیڑھ سال قبل ہوا تھا ، اس ویب سائٹ پر اب تک تقریبا ایک ہزار شاعروں کی دس ہزار سے زائد غزلوں کے علاوہ نظم، مرثیہ، اور ریختی جیسی دوسری اصناف بھی موجود ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ ریختہ کے ای ۔کتاب گوشے میں اردو کی نایاب اور اہم معاصر ادبی کتابوں کے ساتھ ساتھ مشہور رسالے بھی اپلوڈ کیے جاچکے ہیں، جن میں ہندوستان اور پاکستان دونوں ممالک سے شائع ہونے والے اہم ادبی اداروں کی کتابیں دستیاب ہیں۔ ریختہ ویب سائٹ کی جانب سے کیے گئے اس مشاعرے کا مقصد اردو شاعری کا فروغ اور عوام میں ادبی ذوق کو پروان چڑھانا ہے۔ ریختہ کے اس مشاعرے میں جن اہم شاعروں نے شرکت کی ، ان میں احمد آباد سےمحمد علوی، ممبئی سے ندا فاضلی، دہلی سے زبیر رضوی، پٹنہ سے سلطان اختر، جودھپور سے ش ۔ک نظام، ممبئی سے عبدالاحد ساز اور شمیم عباس ، رامپور سے اظہر عنایتی، علی گڑھ سے مہتاب حیدر نقوی، جالندھر سے خوشبیر سنگھ شاد، کانپور سے شعیب نظام ، بریلی سے شارق کیفی، لکھنو سے ابھیشیک شکلااور سنبھل سے امیر امام شریک ہوئے۔ ریختہ ویب سائٹ کی جانب سے نئی نسل کو متعارف کرانے کے لیے ’نئی آوازیں‘ کے نام سے ایک سلسلہ بھی جاری کیا ہے، جس کے ذریعہ نئے اور اچھے شاعروں کی ریکارڈنگ ویب سائٹ پر اپلوڈ کی جاتی ہے ۔ ریختہ اس وقت شعروادب کے حوالے سے اردو شاعری کے شوقین افراد اور ریسرچ اسکالرز کے لیے ایک کارآمد ویب سائٹ ہے ، جہاں بیک وقت شاعروں، ادیبوں کا کلام، ان کی تحریریں، ان سے لیے گئے انٹرویوزاور ان کی ریکارڈنگ پیش کی گئی ہیں ۔ اسی وجہ سے پوری دنیا میں اس وقت ریختہ کو تقریبا ڈیڑھ سو ممالک میں وزٹ کیا جارہا ہے اور اس کی مقبولیت میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔