Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

عقیل شاداب

1940

عقیل شاداب

غزل 17

نظم 1

 

اشعار 16

برائے نام سہی کوئی مہربان تو ہے

ہمارے سر پہ بھی ہونے کو آسمان تو ہے

جو اپنے آپ سے بڑھ کر ہمارا اپنا تھا

اسے قریب سے دیکھا تو دور کا نکلا

میں اپنے آپ کو کس طرح سنگسار کروں

مرے خلاف مرا دل اگر گواہی دے

ہوس کا رنگ چڑھا اس پہ اور اتر بھی گیا

وہ خود ہی جمع ہوا اور خود بکھر بھی گیا

ہے لفظ و معنی کا رشتہ زوال آمادہ

خیال پیدا ہوا بھی نہ تھا کہ مر بھی گیا

دوہا 3

اک کانٹے سے دوسرا میں نے لیا نکال

پھولوں کا اس دیس میں کیسا پڑا اکال

  • شیئر کیجیے

جیسے شبد میں ارتھ ہے جیسے آنکھ میں نیر

ایسے تجھ میں بسا ہوا وہ محفل کا میر

  • شیئر کیجیے

چادر میلی ہو گئی اب کیسے لوٹاؤں

اپنے پیا کے سامنے جاتے ہوئے شرماؤں

  • شیئر کیجیے
 

کتاب 2

 

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے