بلقیس ظفیر الحسن
غزل 23
نظم 9
اشعار 22
تیری تو بلقیسؔ نرالی ہی باتیں ہیں
اس دنیا میں کیسے ترا گزارا ہوگا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خود پہ یہ ظلم گوارا نہیں ہوگا ہم سے
ہم تو شعلوں سے نہ گزریں گے نہ سیتا سمجھیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
در بدر کی خاک تھی تقدیر میں
ہم لیے کاندھوں پہ گھر چلتے رہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دہشت زدہ زمیں پر وحشت بھرے مکاں یہ
اس شہر بے اماں کا آخر کوئی خدا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نہیں ہے خواب دیوانے کا ہستی
یہ دنیا صرف اک دھوکا نہیں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے