Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Laiq Aajiz's Photo'

لئیق عاجز

لئیق عاجز

غزل 12

اشعار 11

دشمنوں کو دوست بھائی کو ستم گر کہہ دیا

لوگ کیوں برہم ہیں کیا شیشے کو پتھر کہہ دیا

شام ہوتے ہی بجھ گیا عاجزؔ

ایک مفلس کا خواب تھا نہ رہا

قلم اٹھاؤں کہ بچوں کی زندگی دیکھوں

پڑا ہوا ہے دوراہے پہ اب ہنر میرا

میری تاریک شبوں میں ہے اجالا ان سے

چاند سے زخموں پہ مرہم یہ لگاتے کیوں ہو

کھیتیاں چھالوں کی ہوتی تھیں لہو اگتے تھے

کتنا زرخیز تھا وہ در بدری کا موسم

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے