ظفر اقبال ظفر
غزل 20
اشعار 25
اس جیسا دوسرا نہ سمایا نگاہ میں
کتنے حسین آنکھوں سے پیکر گزر گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تہذیب ہی باقی ہے نہ اب شرم و حیا کچھ
کس درجہ اب انسان یہ بے باک ہوا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
موم کے لوگ کڑی دھوپ میں آ بیٹھے ہیں
آؤ اب ان کے پگھلنے کا تماشا دیکھیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کوئی بھی شے حسیں لگتی نہیں جب تیرے سوا
یہ بتا شہر میں ہم تیرے سوا کیا دیکھیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کوئی پرساں نہیں غموں کا ظفرؔ
دیکھنے میں ہزار رشتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے