Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ahmad Hamdani's Photo'

احمد ہمدانی

1927 - 2015 | کراچی, پاکستان

شاعر و ناقد، اقبال کی فکر اور ان کے فن پر اپنی تنقیدی کتاب کے لیے جانے جاتے ہیں

شاعر و ناقد، اقبال کی فکر اور ان کے فن پر اپنی تنقیدی کتاب کے لیے جانے جاتے ہیں

احمد ہمدانی

غزل 16

اشعار 7

تو میسر تھا تو دل میں تھے ہزاروں ارماں

تو نہیں ہے تو ہر اک سمت عجب رنگ ملال

عجیب وحشتیں حصے میں اپنے آئی ہیں

کہ تیرے گھر بھی پہنچ کر سکوں نہ پائیں ہم

وہ میری راہ میں کانٹے بچھائے میں لیکن

اسی کو پیار کروں اس پہ اعتبار کروں

کس کو بتائیں اب کہ نہ چل کر تمام عمر

ہم نے خود اپنے آپ میں کتنا سفر کیا

  • شیئر کیجیے

کیوں ہمارے سانس بھی ہوتے ہیں لوگوں پر گراں

ہم بھی تو اک عمر لے کر اس جہاں میں آئے تھے

کتاب 2

 

ویڈیو 4

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
کلام شاعر بہ زبان شاعر
یہ وفائیں ساری دھوکے پھر یہ دھوکے بھی کہاں

احمد ہمدانی

چاند اوجھل ہو گیا ہر اک ستارا بجھ گیا

احمد ہمدانی

منہ اندھیرے گھر سے نکلے پھر تھے ہنگامے بہت

احمد ہمدانی

یہ وفائیں ساری دھوکے پھر یہ دھوکے بھی کہاں

احمد ہمدانی

متعلقہ فن کاروں

"کراچی" کے مزید فن کاروں

 

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے