عالم تاب تشنہ
غزل 16
اشعار 15
پہلے نصاب عقل ہوا ہم سے انتساب
پھر یوں ہوا کہ قتل بھی ہم کر دیے گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
شوریدگی کو ہیں سبھی آسودگی نصیب
وہ شہر میں ہے کیا جو بیابان میں نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ما سوائے کار آہ و اشک کیا ہے عشق میں
ہے سواد آب و آتش دیدہ و دل کے قریب
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہم اپنے عشق کی اب اور کیا شہادت دیں
ہمیں ہمارے رقیبوں نے معتبر جانا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے