عمیق حنفی کے اشعار
چھوتے ہی آشائیں بکھریں جیسے سپنے ٹوٹ گئے
کس نے اٹکائے تھے یہ کاغذ کے پھول ببول میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ جب مجھ کو دیکھ رہی تھی میں نے اس کو دیکھ لیا تھا
بس اتنی سی بات تھی لیکن بڑھتے بڑھتے کتنی بڑھی ہے
عشق کے ہجے بھی جو نہ جانیں وہ ہیں عشق کے دعویدار
جیسے غزلیں رٹ کر گاتے ہیں بچے اسکول میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خواہشوں کی بجلیوں کی جلتی بجھتی روشنی
کھینچتی ہے منظروں میں نقشۂ اعصاب سا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سکوت ترک تعلق کا اک گراں لمحہ
بنا گیا ہے صداؤں کا سلسلہ مجھ کو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خواب جو دیکھے نہ تھے ان کی سزا تو مل گئی
بارہا دیکھا جنہیں ان کا صلہ ملتا نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سگریٹ جسے سلگتا ہوا کوئی چھوڑ دے
اس کا دھواں ہوں اور پریشاں دھواں ہوں میں
-
موضوع : سگریٹ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دل ہے ویران بیاباں کی طرح
گوشۂ شہر خموشاں کی طرح
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آتا ہوں میں زمانے کی آنکھوں میں رات دن
لیکن خود اپنی نظروں سے اب تک نہاں ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دل میں دکھ آنکھوں میں نمی آسماں پر گھٹائیں
اندر باہر اس اور اس اور ہر اور بادل
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہر گھڑی اک نیا تقاضا ہے
درد سر بن گیا بدن میرا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
گھر کے دکھڑے شہر کے غم اور دیس بدیس کی چنتائیں
ان میں کچھ آوارہ کتے ہیں کچھ ہم نے پالے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
رنج و غم اٹھائے ہیں فکر و فن بھی پائے ہیں
زندگی کو جتنا بھی جی سکے جیا ہم نے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دونوں کا ملنا مشکل ہے دونوں ہیں مجبور بہت
اس کے پاؤں میں مہندی لگی ہے میرے پاؤں میں چھالے ہیں
ان آنکھوں میں ڈال کر جب آنکھیں اس رات
میں ڈوبا تو مل گئے ڈوبے ہوئے جہاز
-
موضوع : آنکھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ایک اسی کو دیکھ نہ پائے ورنہ شہر کی سڑکوں پر
اچھی اچھی پوشاکیں ہیں اچھی صورت والے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بے صورت بے جسم آوازیں اندر بھیج رہی ہیں ہوائیں
بند ہیں کمرے کے دروازے لیکن کھڑکی کھلی ہوئی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کبھی حرم میں ہے کافر تو دیر میں مومن
نہ جانے کیا دل دیوانہ تیرا مذہب ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پھول کھلے ہیں لکھا ہوا ہے توڑو مت
اور مچل کر جی کہتا ہے چھوڑو مت
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کرتا ہوں طواف اپنا تو ملتی ہے نئی راہ
قبلہ بھی ہے یہ ذات مرا قبلہ نما بھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ