Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Aziz Qaisi's Photo'

عزیز قیسی

1931 - 1992 | ممبئی, انڈیا

ممتاز ترین ترقی پسند شاعروں میں شامل/ اپنی جذباتی شدت کے لئے معروف

ممتاز ترین ترقی پسند شاعروں میں شامل/ اپنی جذباتی شدت کے لئے معروف

عزیز قیسی کے اشعار

373
Favorite

باعتبار

آہ بے اثر نکلی نالہ نارسا نکلا

اک خدا پہ تکیہ تھا وہ بھی آپ کا نکلا

دلوں کا خوں کرو سالم رکھو گریباں کو

جنوں کی رسم زمانہ ہوا اٹھا دی ہے

کیا ہاتھ اٹھائیے دعا کو

ہم ہاتھ اٹھا چکے دعا سے

کئی بار دور کساد میں گرے مہر و ماہ کے دام بھی

مگر ایک قیمت جنس دل جو کھری رہی تو کھری رہی

چل قیسیؔ میلے میں چل کیا رونا تنہائی کا

کوئی نہیں جب تیرا میرا سب میرے سب تیرے

اک نوائے رفتہ کی بازگشت تھی قیسیؔ

دل جسے سمجھتے تھے دشت بے صدا نکلا

یہ راس رنگ یہ میل ملن اک ہاتھ میں چاند اک میں سورج

اک رات کا موج مزہ سارا اک دن کا سیر سپاٹا ہے

جو زخم دوستوں نے دیے ہیں وہ چھپ تو جائیں

پر دشمنوں کی سمت سے پتھر کوئی تو آئے

جتنے تھے رنگ حسن بیاں کے بگڑ گئے

لفظوں کے باغ شہر کی صورت اجڑ گئے

عجیب شہر ہے گھر بھی ہیں راستوں کی طرح

کسے نصیب ہے راتوں کو چھپ کے رونا بھی

نظر اٹھاؤ تو جھوم جائیں نظر جھکاؤ تو ڈگمگائیں

تمہاری نظروں سے سیکھتے ہیں طریق موت و حیات کے ہم

تجھے سینے سے لگا لوں تجھے دل میں رکھ لوں

درد کی چھاؤں میں زخموں کی اماں میں آ جا

آپ کو دیکھ کر دیکھتا رہ گیا

کیا کہوں اور کہنے کو کیا رہ گیا

اب تو فقط بدن کی مروت ہے درمیاں

تھا ربط جان و دل تو شروعات ہی میں تھا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے