Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Hilal Fareed's Photo'

ہلال فرید

1959 | لندن, برطانیہ

میڈیکل ڈاکٹر/ لندن میں مقیم

میڈیکل ڈاکٹر/ لندن میں مقیم

ہلال فرید کے اشعار

951
Favorite

باعتبار

مری داستاں بھی عجیب ہے وہ قدم قدم مرے ساتھ تھا

جسے راز دل نہ بتا سکا جسے داغ دل نہ دکھا سکا

ہم خود بھی ہوئے نادم جب حرف دعا نکلا

سمجھے تھے جسے پتھر وہ شخص خدا نکلا

آج نہ ہم سے پوچھئے کیسا کمال ہو گیا

ہجر کے خوف میں رہے اور وصال ہو گیا

اس اجنبی سے واسطہ ضرور تھا کوئی

وہ جب کبھی ملا تو بس مرا لگا مجھے

پانی پہ بنتے عکس کی مانند ہوں مگر

آنکھوں میں کوئی بھر لے تو مٹتا نہیں ہوں میں

نہ ہی بجلیاں نہ ہی بارشیں نہ ہی دشمنوں کی وہ سازشیں

بھلا کیا سبب ہے بتا ذرا جو تو آج بھی نہیں آ سکا

اپنے دکھ میں رونا دھونا آپ ہی آیا

غیر کے دکھ میں خود کو دکھانا عشق میں سیکھا

جام عشق پی چکے زندگی بھی جی چکے

اب ہلالؔ گھر چلو اب تو شام ہو گئی

آج پھر دب گئیں درد کی سسکیاں

آج پھر گونجتا قہقہہ رہ گیا

جب وقت پڑا تھا تو جو کچھ ہم نے کیا تھا

سمجھے تھے وہی یار ہمارا بھی کرے گا

باہر جو نہیں تھا تو کوئی بات نہیں تھی

احساس ندامت مگر اندر بھی نہیں تھا

اس عقل کی ماری نگری میں کبھی پانی آگ نہیں بنتا

یہاں عشق بھی لوگ نہیں کرتے یہاں کوئی کمال نہیں ہوتا

پہلے بھی جہاں پر بچھڑے تھے وہی منزل تھی اس بار مگر

وہ بھی بے لوث نہیں لوٹا ہم بھی بے تاب نہیں آئے

جواب اس سوال کا بھی دے ذرا مجھے

اڑا کے لائی ہے یہاں پہ کیوں ہوا مجھے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے