کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر
غزل 53
نظم 3
اشعار 18
ان شوخ حسینوں کی نرالی ہے ادا بھی
بت ہو کے سمجھتے ہیں کہ جیسے ہیں خدا بھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ساقی مے ساغر پیمانہ میرے بس کی بات نہیں
صرف انہی سے دل بہلانا میرے بس کی بات نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہر لمحہ مانگتے ہیں دعا دید یار کی
یاد بتاں بھی دل میں ہے یاد خدا کے ساتھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
قصہ 12
کتاب 19
تصویری شاعری 2
مجھے بھول جانے والے مرے دل کی کچھ خبر بھی مری آنکھ پر نہ جانا یہ تو خشک بھی ہے تر بھی یہ قدم رکے رکے سے یہ جھکا جھکا سا سر بھی یہیں ان کا نقش_پا ہے یہی ان کی رہ_گزر بھی فلک_آشنا سہی ہم مگر احتیاط لازم کہ قفس میں لے نہ جائے یہ مذاق_بال_و_پر بھی بڑے شوق سے ہوئے تھے یوں حرم کو ہم روانہ یہ خبر نہ تھی کہ رہ میں ہے تمہارا سنگ_در بھی ہو دراز عمر یا_رب مرے شیخ_و_برہمن کی کہیں ختم ہو نہ جائے یہ جہان_خیر_و_شر بھی نہ بدل رہی ہیں گھڑیاں نہ ستارے ڈوبتے ہیں کہیں تھک کے سو گئی ہے شب_ہجر کی سحر بھی
ویڈیو 7
This video is playing from YouTube