مخدومؔ محی الدین
غزل 18
نظم 38
اشعار 25
بزم سے دور وہ گاتا رہا تنہا تنہا
سو گیا ساز پہ سر رکھ کے سحر سے پہلے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
چشم و رخسار کے اذکار کو جاری رکھو
پیار کے نامے کو دہراؤ کہ کچھ رات کٹے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
شمیم پیرہن یار کیا نثار کریں
تجھی کو دل سے لگا لیں تجھی کو پیار کریں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
عشق کے شعلے کو بھڑکاؤ کہ کچھ رات کٹے
دل کے انگارے کو دہکاؤ کہ کچھ رات کٹے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
قطعہ 5
قصہ 2
کتاب 35
تصویری شاعری 4
تم گلستاں سے گئے ہو تو گلستاں چپ ہے شاخ_گل کھوئی ہوئی مرغ_خوش_الحاں چپ ہے افق_دل پہ دکھائی نہیں دیتی ہے دھنک غمزدہ موسم_گل ابر_بہاراں چپ ہے عالم_تشنگیٔ_بادہ_گساراں مت پوچھ مے_کدہ دور ہے مینائے_زر_افشاں چپ ہے اور آگے نہ بڑھا قصۂ_دل قصۂ_غم دھڑکنیں چپ ہیں سرشک_سر_مژگاں چپ ہے شہر میں ایک قیامت تھی قیامت نہ رہی حشر خاموش ہوا فتنۂ_دوراں چپ ہے نہ کسی آہ کی آواز نہ زنجیر کا شور آج کیا ہو گیا زنداں میں کہ زنداں چپ ہے
ویڈیو 27
This video is playing from YouTube