مظہر امام کے اشعار
ہم نے تو دریچوں پہ سجا رکھے ہیں پردے
باہر ہے قیامت کا جو منظر تو ہمیں کیا
ہمیں وہ ہمیں سے جدا کر گیا
بڑا ظلم اس مہربانی میں تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
عصر نو مجھ کو نگاہوں میں چھپا کر رکھ لے
ایک مٹتی ہوئی تہذیب کا سرمایہ ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سمیٹ لیں مہ و خورشید روشنی اپنی
صلاحیت ہے زمیں میں بھی جگمگانے کی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تو ہے گر مجھ سے خفا خود سے خفا ہوں میں بھی
مجھ کو پہچان کہ تیری ہی ادا ہوں میں بھی
نگاہ و دل کے پاس ہو وہ میرا آشنا رہے
ہوس ہے یا کہ عشق ہے یہ کون سوچتا رہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سفر میں اچانک سبھی رک گئے
عجب موڑ اپنی کہانی میں تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اب اس کو سوچتے ہیں اور ہنستے جاتے ہیں
کہ تیرے غم سے تعلق رہا ہے کتنی دیر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تو نہ ہوگا تو کہاں جا کے جلوں گا شب بھر
تجھ سے ہی گرمئ محفل ہے مرا ساتھ نہ چھوڑ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اب کسی راہ پہ جلتے نہیں چاہت کے چراغ
تو مری آخری منزل ہے مرا ساتھ نہ چھوڑ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اس گھر کی بدولت مرے شعروں کو ہے شہرت
وہ گھر کہ جو اس شہر میں بد نام بہت ہے
محبت آپ ہی منزل ہے اپنی
نہ جانے حسن کیوں اترا رہا ہے
-
موضوع : منزل
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ایک درد جدائی کا غم کیا کریں
کس مرض کی دوا ہے ترے شہر میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اکثر ایسا بھی محبت میں ہوا کرتا ہے
کہ سمجھ بوجھ کے کھا جاتا ہے دھوکا کوئی
آپ کو میرے تعارف کی ضرورت کیا ہے
میں وہی ہوں کہ جسے آپ نے چاہا تھا کبھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ایک میں نے ہی اگائے نہیں خوابوں کے گلاب
تو بھی اس جرم میں شامل ہے مرا ساتھ نہ چھوڑ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جب ہم تیرا نام نہ لیں گے
وہ بھی ایک زمانا ہوگا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کہا یہ سب نے کہ جو وار تھے اسی پر تھے
مگر یہ کیا کہ بدن چور چور میرا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دل سے دور ہوئے جاتے ہیں غالب کے کلکتے والے
گوہاٹی میں دیکھے ہم نے ایسے ایسے چہرے والے
نہ اتنی دور جائیے کہ لوگ پوچھنے لگیں
کسی کو دل کی کیا خبر یہ ہاتھ تو ملا رہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بستیوں کا اجڑنا بسنا کیا
بے جھجک قتل عام کرتا جا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
رات آنکھوں میں حیا لے کے گزر جاتی تھی
لمحۂ شوق بہت چیں بہ جبیں رہتا تھا
ہیں چناروں کے چہرے بھی جھلسے ہوئے
زخم سب کا ہرا ہے ترے شہر میں
چلو ہم بھی وفا سے باز آئے
محبت کوئی مجبوری نہیں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ میرا جب نہ ہو سکا تو پھر یہی سزا رہے
کسی کو پیار جب کروں وہ چھپ کے دیکھتا رہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اب تو کچھ بھی یاد نہیں ہے
ہم نے تم کو چاہا ہوگا
-
موضوع : اداسی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دوستوں سے ملاقات کی شام ہے
یہ سزا کاٹ کر اپنے گھر جاؤں گا
کس سمت جا رہا ہے زمانہ کہا نہ جائے
اکتا گئے ہیں لوگ فسانہ کہا نہ جائے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ