Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صابر

غزل 14

اشعار 14

چلچلاتی دھوپ تھی لیکن تھا سایہ ہم قدم

سائباں کی چھاؤں نے مجھ کو اکیلا کر دیا

ترے تصور کی دھوپ اوڑھے کھڑا ہوں چھت پر

مرے لیے سردیوں کا موسم ذرا الگ ہے

رکھے رکھے ہو گئے پرانے تمام رشتے

کہاں کسی اجنبی سے رشتہ نیا بنائیں

سارے منظر حسین لگتے ہیں

دوریاں کم نہ ہوں تو بہتر ہے

مجھ سے کل محفل میں اس نے مسکرا کر بات کی

وہ مرا ہو ہی نہیں سکتا یہ پکا کر دیا

کتاب 2

 

آڈیو 7

تمہارے عالم سے میرا عالم ذرا الگ ہے

خوبیوں کو مسخ کر کے عیب جیسا کر دیا

سچ یہی ہے کہ بہت آج گھن آتی ہے مجھے

Recitation

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے