Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Sahba Akhtar's Photo'

صہبا اختر

1931 - 1996 | کراچی, پاکستان

صہبا اختر کے اشعار

667
Favorite

باعتبار

میں اسے سمجھوں نہ سمجھوں دل کو ہوتا ہے ضرور

لالہ و گل پر گماں اک اجنبی تحریر کا

صہباؔ صاحب دریا ہو تو دریا جیسی بات کرو

تیز ہوا سے لہر تو اک جوہڑ میں بھی آ جاتی ہے

میرے سخن کی داد بھی اس کو ہی دیجئے

وہ جس کی آرزو مجھے شاعر بنا گئی

ثبوت مانگ رہے ہیں مری تباہی کا

مجھے تباہ کیا جن کی کج ادائی نے

بیان لغزش آدم نہ کر کہ وہ فتنہ

مری زمیں سے نہیں تیرے آسماں سے اٹھا

دل کے اجڑے نگر کو کر آباد

اس ڈگر کو بھی کوئی راہی دے

شاید وہ سنگ دل ہو کبھی مائل کرم

صورت نہ دے یقین کی اس احتمال کو

مری تنہائیوں کو کون سمجھے

میں سایہ ہوں مگر خود سے جدا ہوں

اگر شعور نہ ہو تو بہشت ہے دنیا

بڑے عذاب میں گزری ہے آگہی کے ساتھ

ہمیں خبر ہے زن فاحشہ ہے یہ دنیا

سو ہم بھی ساتھ اسے بے نکاح رکھتے ہیں

تم نے کہا تھا چپ رہنا سو چپ نے بھی کیا کام کیا

چپ رہنے کی عادت نے کچھ اور ہمیں بد نام کیا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے