ساحر ہوشیار پوری کے اشعار
ہم کو اغیار کا گلا کیا ہے
زخم کھائیں ہیں ہم نے یاروں سے
وہ اور ہوں گے پی کے جو سرشار ہو گئے
ہر جام سے ہمیں تو نئی تشنگی ملی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دل وہ صحرا ہے کہ جس میں رات دن
پھول کھلتے ہیں بہار آتی نہیں
اپنی اپنی ذات میں گم ہیں اہل دل بھی اہل نظر بھی
محفل میں دل کیوں کر بہلے محفل میں تنہائی بہت ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کون کہتا ہے محبت کی زباں ہوتی ہے
یہ حقیقت تو نگاہوں سے بیاں ہوتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جب بگڑتے ہیں بات بات پہ وہ
وصل کے دن قریب ہوتے ہیں
ہم قریب آ کر اور دور ہوئے
اپنے اپنے نصیب ہوتے ہیں
تم نہ توبہ کرو جفاؤں سے
ہم وفاؤں سے توبہ کرتے ہیں
ہوئی تھی خواب میں خوشبو سی محسوس
تم آئے خواب کی تعبیر دیکھی
اب تو احساس تمنا بھی نہیں
قافلہ دل کا لٹا ہو جیسے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اہل کشتی نے خود کشی کی تھی
ہوا بدنام ناخدا کا نام
آخر تڑپ تڑپ کے یہ خاموش ہو گیا
دل کو سکون مل ہی گیا اضطراب میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پھر کسی بے وفا کی یاد آئی
پھر کسی نے لیا وفا کا نام