Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Shakeel Badayuni's Photo'

شکیل بدایونی

1916 - 1970 | ممبئی, انڈیا

معروف فلم گیت کار اور شاعر

معروف فلم گیت کار اور شاعر

شکیل بدایونی کے ویڈیو

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
کلام شاعر بہ زبان شاعر

شکیل بدایونی

شکیل بدایونی

شکیل بدایونی

شکیل بدایونی

غم_عاشقی سے کہہ دو رہ_عام تک نہ پہنچے

شکیل بدایونی

ہنگامۂ_غم سے تنگ آ کر اظہار_مسرت کر بیٹھے

شکیل بدایونی

ہنگامۂ_غم سے تنگ آ کر اظہار_مسرت کر بیٹھے

شکیل بدایونی

بیت گیا ہنگام_قیامت روز_قیامت آج بھی ہے

شکیل بدایونی

ہنگامۂ_غم سے تنگ آ کر اظہار_مسرت کر بیٹھے

شکیل بدایونی

ویڈیو کا زمرہ
دیگر

بیگم اختر

Shanti Hiranandji singing 'door hai manzil'

Shanti Hiranandji singing 'door hai manzil' شانتی ہیرانند

بھری دنیا میں آخر دل کو سمجھانے کہاں جائیں

بھری دنیا میں آخر دل کو سمجھانے کہاں جائیں محمد رفیع

خوش ہوں کہ مرا حسن_طلب کام تو آیا

خوش ہوں کہ مرا حسن_طلب کام تو آیا بیگم اختر

رہا گردشوں میں ہر_دم مرے عشق کا ستارہ (ردیف .. ا)

رہا گردشوں میں ہر_دم مرے عشق کا ستارہ (ردیف .. ا) محمد رفیع

میرے ہم_نفس میرے ہم_نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے

میرے ہم_نفس میرے ہم_نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے بیگم اختر

میرے ہم_نفس میرے ہم_نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے

میرے ہم_نفس میرے ہم_نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے مینو بخشی

نصیب میں جس کے جو لکھا تھا وہ تیری محفل میں کام آیا

نصیب میں جس کے جو لکھا تھا وہ تیری محفل میں کام آیا محمد رفیع

کوئی ساغر دل کو بہلاتا نہیں

کوئی ساغر دل کو بہلاتا نہیں محمد رفیع

آنکھ سے آنکھ ملاتا ہے کوئی

آنکھ سے آنکھ ملاتا ہے کوئی لتا منگیشکر

آنکھوں سے دور صبح کے تارے چلے گئے

آنکھوں سے دور صبح کے تارے چلے گئے بیگم اختر

اس درجہ بد_گماں ہیں خلوص_بشر سے ہم

اس درجہ بد_گماں ہیں خلوص_بشر سے ہم بیگم اختر

اک شہنشاہ نے بنوا کے۔۔۔۔

اک شہنشاہ نے بنوا کے۔۔۔۔ نامعلوم

اک شہنشاہ نے بنوا کے۔۔۔۔

اک شہنشاہ نے بنوا کے۔۔۔۔ نامعلوم

اک شہنشاہ نے بنوا کے۔۔۔۔

اک شہنشاہ نے بنوا کے۔۔۔۔ نامعلوم

اک شہنشاہ نے بنوا کے۔۔۔۔

اک شہنشاہ نے بنوا کے۔۔۔۔ نامعلوم

اک شہنشاہ نے بنوا کے۔۔۔۔

اک شہنشاہ نے بنوا کے۔۔۔۔ نامعلوم

اک شہنشاہ نے بنوا کے۔۔۔۔

اک شہنشاہ نے بنوا کے۔۔۔۔ نامعلوم

اک شہنشاہ نے بنوا کے۔۔۔۔

اک شہنشاہ نے بنوا کے۔۔۔۔ نامعلوم

اک شہنشاہ نے بنوا کے۔۔۔۔

اک شہنشاہ نے بنوا کے۔۔۔۔ نامعلوم

اے عشق یہ سب دنیا والے بیکار کی باتیں کرتے ہیں

اے عشق یہ سب دنیا والے بیکار کی باتیں کرتے ہیں لتا منگیشکر

اے محبت ترے انجام پہ رونا آیا

اے محبت ترے انجام پہ رونا آیا بیگم اختر

اے محبت ترے انجام پہ رونا آیا

اے محبت ترے انجام پہ رونا آیا پوجا مہرا گپتا

اے محبت ترے انجام پہ رونا آیا

اے محبت ترے انجام پہ رونا آیا شانتی ہیرانند

اے محبت ترے انجام پہ رونا آیا

اے محبت ترے انجام پہ رونا آیا استاد برکت علی خان

بہار آئی کسی کا سامنا کرنے کا وقت آیا

بہار آئی کسی کا سامنا کرنے کا وقت آیا اوشا چنائے

تقدیر کی گردش کیا کم تھی اس پر یہ قیامت کر بیٹھے

تقدیر کی گردش کیا کم تھی اس پر یہ قیامت کر بیٹھے لتا منگیشکر

خوش ہوں کہ مرا حسن_طلب کام تو آیا

خوش ہوں کہ مرا حسن_طلب کام تو آیا بیگم اختر

روشنی سایۂ_ظلمات سے آگے نہ بڑھی

روشنی سایۂ_ظلمات سے آگے نہ بڑھی طلعت محمود

زندگی ان کی چاہ میں گزری

زندگی ان کی چاہ میں گزری استاد موہن خان

زندگی کا درد لے کر انقلاب آیا تو کیا

زندگی کا درد لے کر انقلاب آیا تو کیا بیگم اختر

شاید آغاز ہوا پھر کسی افسانے کا

شاید آغاز ہوا پھر کسی افسانے کا کسم شرما

میرے ہم_نفس میرے ہم_نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے

میرے ہم_نفس میرے ہم_نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے ریتا گانگولی

میرے ہم_نفس میرے ہم_نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے

میرے ہم_نفس میرے ہم_نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے منی بیگم

میرے ہم_نفس میرے ہم_نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے

میرے ہم_نفس میرے ہم_نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے شانتی ہیرانند

میرے ہم_نفس میرے ہم_نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے

میرے ہم_نفس میرے ہم_نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے بیگم اختر

نظر_نواز نظاروں میں جی نہیں لگتا

نظر_نواز نظاروں میں جی نہیں لگتا شانتی ہیرانند

کوئی آرزو نہیں ہے کوئی مدعا نہیں ہے

کوئی آرزو نہیں ہے کوئی مدعا نہیں ہے طلعت محمود

کیسے کہہ دوں کی ملاقات نہیں ہوتی ہے

کیسے کہہ دوں کی ملاقات نہیں ہوتی ہے پنکج اداس

ہنگامۂ_غم سے تنگ آ کر اظہار_مسرت کر بیٹھے

ہنگامۂ_غم سے تنگ آ کر اظہار_مسرت کر بیٹھے طلعت محمود

مری زندگی ہے ظالم ترے غم سے آشکارا

مری زندگی ہے ظالم ترے غم سے آشکارا پیناز مسانی

میرے ہم_نفس میرے ہم_نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے

میرے ہم_نفس میرے ہم_نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے فریدہ خانم

میرے ہم_نفس میرے ہم_نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے

میرے ہم_نفس میرے ہم_نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے شوبھا گرٹو

کلام شاعر بہ زبان شاعر

دیگر

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے