Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Sheri Bhopali's Photo'

شعری بھوپالی

1902 - 1991 | بھوپال, انڈیا

شعری بھوپالی کے اشعار

یہ بازی محبت کی بازی ہے ناداں

اسے جیتنا ہے تو ہارے چلا جا

برابر خفا ہوں برابر منائیں

نہ تم باز آؤ نہ ہم باز آئیں

سننے میں آ رہے ہیں مسرت کے واقعات

جمہوریت کا حسن نمایاں ہے آج کل

محبت معنی و الفاظ میں لائی نہیں جاتی

یہ وہ نازک حقیقت ہے جو سمجھائی نہیں جاتی

قیامت ہے یہ کہہ کر اس نے لوٹایا ہے قاصد کو

کہ ان کا تو ہر اک خط آخری پیغام ہوتا ہے

ابھی تو دل میں ہلکی سی خلش محسوس ہوتی ہے

بہت ممکن ہے کل اس کا محبت نام ہو جائے

تمنا ہے یہی دل کی وہیں چلئے وہیں چلئے

وہ محفل آہ جس محفل میں دنیا لٹ گئی اپنی

قطع ہوتی جا رہی ہیں زندگی کی منزلیں

ہر نفس اپنی جگہ چلتی ہوئی تلوار ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے