صدیق مجیبی کے اشعار
اک لہو کی بوند تھی لیکن کئی آنکھوں میں تھی
ایک حرف معتبر تھا اور کئی معنوں میں تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ایک بے چین سمندر ہے مرے جسم میں قید
ٹوٹ جائے جو یہ دیوار تو منظر دیکھوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہمارے نام لکھی جا چکی تھی رسوائی
ہمیں تو ہونا تھا یوں بھی خراب چاروں طرف
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خود پہ کیا بیت گئی اتنے دنوں میں تجھ بن
یہ بھی ہمت نہیں اب جھانک کے اندر دیکھوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ناخدا ہو کہ خدا دیکھتے رہ جاتے ہیں
کشتیاں ڈوبتی ہیں اس کے مکیں ڈوبتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں وہ ٹوٹا ہوا تارا جسے محفل نہ راس آئی
میں وہ شعلہ جو شب بھر آنکھ کے پانی میں رہتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں نے ہنسنے کی اذیت جھیل لی رویا نہیں
یہ سلیقہ بھی کوئی آسان جینے کا نہ تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اٹھے ہیں ہاتھ تو اپنے کرم کی لاج بچا
وگرنہ میری دعا کیا مری طلب کیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ