Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Wajid Ali Shah Akhtar's Photo'

واجد علی شاہ اختر

1823 - 1887 | لکھنؤ, انڈیا

اودھ کے آخری نواب۔ ہندوستانی موسیقی، رقص اور تھیٹر کے سرپرست

اودھ کے آخری نواب۔ ہندوستانی موسیقی، رقص اور تھیٹر کے سرپرست

واجد علی شاہ اختر کے اشعار

2K
Favorite

باعتبار

یہی تشویش شب و روز ہے بنگالے میں

لکھنؤ پھر کبھی دکھلائے مقدر میرا

الفت نے تری ہم کو تو رکھا نہ کہیں کا

دریا کا نہ جنگل کا سما کا نہ زمیں کا

در و دیوار پہ حسرت سے نظر کرتے ہیں

خوش رہو اہل وطن ہم تو سفر کرتے ہیں

بے مروت ہو بے وفا ہو تم

اپنے مطلب کے آشنا ہو تم

کمر دھوکا دہن عقدہ غزال آنکھیں پری چہرہ

شکم ہیرا بدن خوشبو جبیں دریا زباں عیسیٰ

یاد میں اپنے یار جانی کی

ہم نے مر مر کے زندگانی کی

آج کل لکھنؤ میں اے اخترؔ

دھوم ہے تیری خوش بیانی کی

تراب پائے حسینان لکھنؤ ہے یہ

یہ خاکسار ہے اخترؔ کو نقش پا کہیے

گلوری رقیبوں نے بھیجی ہے صاحب

کسی اور کو بھی کھلا لیجئے گا

مجھی کو واعظا پند و نصیحت

کبھی اس کو بھی سمجھایا تو ہوتا

برائے سیر مجھ سا رند مے خانے میں گر آئے

گرے ساغر لنڈھے شیشہ ہنسے ساقی بہے دریا

اخترؔ زار بھی ہو مصحف رخ پر شیدا

فال یہ نیک ہے قرآن سے ہم دیکھتے ہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے