وامق جونپوری کے اشعار
یہ مانا شیشۂ دل رونق بازار الفت ہے
مگر جب ٹوٹ جاتا ہے تو قیمت اور ہوتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پہچان لو اس کو وہی قاتل ہے ہمارا
جس ہاتھ میں ٹوٹی ہوئی تلوار لگے ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
رہنا تم چاہے جہاں خبروں میں آتے رہنا
ہم کو احساس جدائی سے بچاتے رہنا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ تو کہئے آج بھی زنجیر میں جھنکار ہے
ورنہ کس کو یاد رہ جاتی ہے دیوانوں کی بات
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اس دور کی تخلیق بھی کیا شیشہ گری ہے
ہر آئینے میں آدمی الٹا نظر آئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جب پرانا لہجہ کھو دیتا ہے اپنی تازگی
اک نئی طرز نوا ایجاد کر لیتے ہیں ہم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کون سنتا ہے بھکاری کی صدائیں اس لیے
کچھ ظریفانہ لطیفے یاد کر لیتے ہیں ہم
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ ہم کو چھوڑ کے تنہا کہاں چلے وامقؔ
ابھی تو منزل معراج دار باقی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تم ہوش میں جب آئے تو آفت ہی بن کے آئے
اب میرے پاس جب بھی تم آؤ نشے میں آؤ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہم نہ کہتے تھے شاعری ہے وبال
آج لو گھر گئے حسینوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اگر غبار ہو دل میں اگر ہو تنگ نظر
تو مہر و ماہ سے بھی تیرگی نہیں جاتی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اے کاش مرے گوش و نظر بھی رہیں ثابت
جب حسن سنا جائے یا نغمہ نظر آئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دیکھیے کب راہ پر ٹھیک سے اٹھیں قدم
رات کی مے کا خمار دیکھیے کب تک رہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ارے او ادیب فسردہ خو ارے او مغنی رنگ و بو
ابھی حاشیے پہ کھڑا ہے تو بہت آگے اہل ہنر گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہم کو حاجت نہیں نقیبوں کی
شعر اپنا نقیب ہے خود ہی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نہ پوچھو بے بسی اس تشنہ لب کی
کہ جس کی دسترس میں جام بھی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بدلتی رہتی ہیں قدریں رحیل وقت کے ساتھ
زمانہ بدلے گا ہر شے کا نام بدلے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہے جس کی ٹھوکروں میں آب زندگی وامقؔ
وہ تشنگی کا سمندر دکھائی دیتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مرے فکر و فن کو نئی فضا نئے بال و پر کی تلاش ہے
جو قفس کو یاس کے پھونک دے مجھے اس شرر کی تلاش ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
لے کے تیشہ اٹھا ہے پھر مزدور
ڈھل رہے ہیں جبل مشینوں میں
-
موضوع : مزدور
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یقیناً آ گیا ہے مے کدے میں تشنہ لب کوئی
کہ پیتا جا رہا ہوں کیفیت کم ہوتی جاتی ہے
کس نے بسایا تھا اور ان کو کس نے یوں برباد کیا
اپنے لہو کی بو آتی ہے ان اجڑے بازاروں سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میں تنگ ہوں سکون سے اب اضطراب دے
بے انتہا سکون بھی آزار ہی تو ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اک حلقۂ احباب ہے تنہائی بھی اس کی
اک ہم ہیں کہ ہر بزم میں تنہا نظر آئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ جو تسبیح لیے ہے اس کو
میرے آگے سے اٹھا دے ساقی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ لمحہ بھر کی ملی خلد میں جو آزادی
تو قید ہو گئے مٹی میں ہم سدا کے لیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
زباں تک جو نہ آئے وہ محبت اور ہوتی ہے
فسانہ اور ہوتا ہے حقیقت اور ہوتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مجھے اس جنوں کی ہے جستجو جو چمن کو بخش دے رنگ و بو
جو نوید فصل بہار ہو مجھے اس نظر کی تلاش ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نہیں ملتے تو اک ادنیٰ شکایت ہے نہ ملنے کی
مگر مل کر نہ ملنے کی شکایت اور ہوتی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
رات بھی مرجھا چلی چاند بھی کمھلا گیا
پھر بھی ترا انتظار دیکھیے کب تک رہے
-
موضوع : انتظار
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ وعدے یاد نہیں تشنہ ہے مگر اب تک
وہ وعدے بھی کوئی وعدے جو مے پلا کے لیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
محبت کی سزا ترک محبت
محبت کا یہی انعام بھی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تیری قسمت ہی میں زاہد مئے نہیں
شکر تو مجبوریوں کا نام ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ زندگی کی رات ہے تاریک کس قدر
دونوں سروں پہ شمع جلاؤ نشے میں آؤ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پی لیا کرتے ہیں جینے کی تمنا میں کبھی
لڑکھڑانا بھی ضروری ہے سنبھلنے کے لیے
لاکھ آباد تمنا ہو کے دل
پھر بھی ویراں ہے نہ جانے کس لیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اسے ضد کہ وامقؔ شکوہ گر کسی راز سے نہ ہو با خبر
مجھے ناز ہے کہ یہ دیدہ ور مری عمر بھر کی تلاش ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہارنے جیتنے سے کچھ نہیں ہوتا وامقؔ
کھیل ہر سانس پہ ہے داؤں لگاتے رہنا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سرکشی خودکشی پہ ختم ہوئی
ایک رسی تھی جل گئی شاید
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ