تمام
تعارف
غزل137
شعر161
مزاحیہ شاعری4
ای-کتاب29
ٹاپ ٢٠ شاعری 20
تصویری شاعری 33
آڈیو 15
ویڈیو 23
بلاگ2
دیگر
شاعری کے تراجم1
ظفر اقبال
غزل 137
اشعار 161
اٹھا سکتے نہیں جب چوم کر ہی چھوڑنا اچھا
محبت کا یہ پتھر اس دفعہ بھاری زیادہ ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تم ہی بتلاؤ کہ اس کی قدر کیا ہوگی تمہیں
جو محبت مفت میں مل جائے آسانی کے ساتھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہم اتنی روشنی میں دیکھ بھی سکتے نہیں اس کو
سو اپنے آپ ہی اس چاند کو گہنائے رکھتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مزاحیہ شاعری 4
شاعری کے تراجم 1
کتاب 29
تصویری شاعری 33
بس ایک بار کسی نے گلے لگایا تھا پھر اس کے بعد نہ میں تھا نہ میرا سایا تھا گلی میں لوگ بھی تھے میرے اس کے دشمن لوگ وہ سب پہ ہنستا ہوا میرے دل میں آیا تھا اس ایک دشت میں سو شہر ہو گئے آباد جہاں کسی نے کبھی کارواں لٹایا تھا وہ مجھ سے اپنا پتا پوچھنے کو آ نکلے کہ جن سے میں نے خود اپنا سراغ پایا تھا مرے وجود سے گلزار ہو کے نکلی ہے وہ آگ جس نے ترا پیرہن جلایا تھا مجھی کو طعنۂ_غارت_گری نہ دے پیارے یہ نقش میں نے ترے ہاتھ سے مٹایا تھا اسی نے روپ بدل کر جگا دیا آخر جو زہر مجھ پہ کبھی نیند بن کے چھایا تھا ظفرؔ کی خاک میں ہے کس کی حسرت_تعمیر خیال_و_خواب میں کس نے یہ گھر بنایا تھا