Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Haider Dehlvi's Photo'

حیدر دہلوی

1906 - 1958 | کراچی, پاکستان

حیدر دہلوی کا تعارف

تخلص : 'حیدر'

اصلی نام : سید جلال الدین حیدر

پیدائش : 17 Jan 1906 | دلی

وفات : 10 Nov 1958 | کراچی, سندھ

رشتہ داروں : مرزا غلام عباس زاہر حیدری (شاگرد)

حیدر دہلوی 10 نومبر 1958ء کو اردو کے معروف شاعر حیدر دہلوی کراچی میں انتقال کرگئے۔ حیدر دہلوی کا اصل نام سید جلال الدین حیدر تھا اور وہ 17 جنوری 1906ء کو دہلی میں پیدا ہوئے تھے نو سال کی عمر میں انہوں نے شاعری کا آغاز کیا اور 13 برس کی عمر میں مشاعروں میں شرکت کرنے لگے۔ وہ شاعروں کی اس نسل سے تعلق رکھتے تھے جو داغ و مجروح کی تربیت یافتہ نسل تھی۔ خمریات کے موضوعات کی مضمون بندی میں انہیں کمال حاصل تھا اسی لیے ارباب ہنر نے انہیں خیام الہند کے خطاب سے نوازا تھا۔ آزادی کے بعد حیدر دہلوی‘ پاکستان آگئے پہلے انہوں نے ڈھاکا میں قیام کیا پھر کراچی میں اقامت اختیار کی اور بالآخر یہیں پیوند خاک ہوئے۔ حیدر دہلوی کے چند اشعار ملاحظہ ہوں: چمن والوں سے مجھ صحرا نشیں کی بودو باش اچھی بہار آکر چلی جاتی ہے ویرانی نہیں جاتی ……٭٭٭…… اب سے نہیں اول سے ہوں مشتاق نظارہ آنکھوں سے نہیں نیند مقدر سے اڑی ہے ……٭٭٭…… عشق کی چوٹ تو پڑتی ہے دلوں پر یک سر ظرف کے فرق سے آواز بدل جاتی ہے حیدر دہلوی کا مجموعہ کلام ان کی وفات کے بعد صبح الہام کے نام سے شائع ہوا تھا وہ کراچی میں پی ای سی ایچ سوسائٹی کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔         

موضوعات

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے