Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عابد ملک کے اشعار

800
Favorite

باعتبار

پوچھتا پھرتا ہوں میں اپنا پتہ جنگل سے

آخری بار درختوں نے مجھے دیکھا تھا

بڑے سکون سے افسردگی میں رہتا ہوں

میں اپنے سامنے والی گلی میں رہتا ہوں

یہ محبت کوئی انجان سی شے ہوتی تھی

کیا یہ کم ہے کہ اسے تیری بدولت سمجھے

فلک سے کیسے مرا غم دکھائی دے گا تجھے

کبھی زمین پہ آ اور زمیں سے دیکھ مجھے

ابھی سے اس میں شباہت مری جھلکنے لگی

ابھی تو دشت میں دو چار دن گزارے ہیں

سب مجھے ڈھونڈنے نکلے ہیں بجھا کر آنکھیں

بات نکلی ہے کہ میں خواب میں پایا گیا ہوں

میاں یہ عشق تو سب ٹوٹ کر ہی کرتے ہیں

کسی سے ہجر اگر والہانہ ہو جائے

نکال لائے ہیں سب لوگ اس کے عکس میں نقص

یہ آئینہ ابھی تیار ہونے والا ہے

ہزار طعنے سنے گا خجل نہیں ہوگا

یہ وہ ہجوم ہے جو مشتعل نہیں ہوگا

زخم اور پیڑ نے اک ساتھ دعا مانگی ہے

دیکھیے پہلے یہاں کون ہرا ہوتا ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے