Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Amir Hamza Saqib's Photo'

امیر حمزہ ثاقب

1971 | بھیونڈی, انڈیا

نہایت باصلاحیت اردو شاعر، اپنے منفرد انداز اور گہری ادبی سمجھ کے لیے مشہور

نہایت باصلاحیت اردو شاعر، اپنے منفرد انداز اور گہری ادبی سمجھ کے لیے مشہور

امیر حمزہ ثاقب کے اشعار

537
Favorite

باعتبار

ایک جہان لا یعنی غرقاب ہوا

ایک جہان معنی کی تشکیل ہوئی

روشن الاؤ ہوتے ہی آیا ترنگ میں

وہ قصہ گو خود اپنے میں اک داستان تھا

مکاں اجاڑ تھا اور لا مکاں کی خواہش تھی

سو اپنے آپ سے باہر قیام کر لیا ہے

لہو جگر کا ہوا صرف رنگ دست حنا

جو سودا سر میں تھا صحرا کھنگالنے میں گیا

میری برہنہ پشت تھی کوڑوں سے سبز و سرخ

گورے بدن پہ اس کے بھی نیلا نشان تھا

تو آیا لوٹ آیا ہے گزرے دنوں کا نور

چہروں پہ اپنے ورنہ تو برسوں کا زنگ تھا

تمہاری ذات حوالہ ہے سرخ روئی کا

تمہارے ذکر کو سب شرط فن بناتے ہیں

میری دنیا اسی دنیا میں کہیں رہتی ہے

ورنہ یہ دنیا کہاں حسن طلب تھی میرا

یہ گرد ہے مری آنکھوں میں کن زمانوں کی

نئے لباس بھی اب تو پرانے لگتے ہیں

تیری خوشبو ترا پیکر ہے مرے شعروں میں

جان یوں ہی نہیں یہ طرز مثالی میرا

تہہ کر چکے بساط غم و فکر روزگار

تب خانقاہ عشق و محبت میں آئے ہیں

پھر بدن میں تھکن کی گرد لیے

پھر لب جوئے بار ہیں ہم لوگ

خبر بھی ہے تجھے اس دفتر محبت کو

جلانے جلنے میں کیا کیا زمانے لگتے ہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے