امیر حمزہ ثاقب کے اشعار
ایک جہان لا یعنی غرقاب ہوا
ایک جہان معنی کی تشکیل ہوئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
روشن الاؤ ہوتے ہی آیا ترنگ میں
وہ قصہ گو خود اپنے میں اک داستان تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مکاں اجاڑ تھا اور لا مکاں کی خواہش تھی
سو اپنے آپ سے باہر قیام کر لیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
لہو جگر کا ہوا صرف رنگ دست حنا
جو سودا سر میں تھا صحرا کھنگالنے میں گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میری برہنہ پشت تھی کوڑوں سے سبز و سرخ
گورے بدن پہ اس کے بھی نیلا نشان تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تو آیا لوٹ آیا ہے گزرے دنوں کا نور
چہروں پہ اپنے ورنہ تو برسوں کا زنگ تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تمہاری ذات حوالہ ہے سرخ روئی کا
تمہارے ذکر کو سب شرط فن بناتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میری دنیا اسی دنیا میں کہیں رہتی ہے
ورنہ یہ دنیا کہاں حسن طلب تھی میرا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یہ گرد ہے مری آنکھوں میں کن زمانوں کی
نئے لباس بھی اب تو پرانے لگتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تیری خوشبو ترا پیکر ہے مرے شعروں میں
جان یوں ہی نہیں یہ طرز مثالی میرا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تہہ کر چکے بساط غم و فکر روزگار
تب خانقاہ عشق و محبت میں آئے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پھر بدن میں تھکن کی گرد لیے
پھر لب جوئے بار ہیں ہم لوگ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خبر بھی ہے تجھے اس دفتر محبت کو
جلانے جلنے میں کیا کیا زمانے لگتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ