امیر حمزہ ثاقب
غزل 91
اشعار 13
تو آیا لوٹ آیا ہے گزرے دنوں کا نور
چہروں پہ اپنے ورنہ تو برسوں کا زنگ تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
روشن الاؤ ہوتے ہی آیا ترنگ میں
وہ قصہ گو خود اپنے میں اک داستان تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
لہو جگر کا ہوا صرف رنگ دست حنا
جو سودا سر میں تھا صحرا کھنگالنے میں گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مکاں اجاڑ تھا اور لا مکاں کی خواہش تھی
سو اپنے آپ سے باہر قیام کر لیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میری برہنہ پشت تھی کوڑوں سے سبز و سرخ
گورے بدن پہ اس کے بھی نیلا نشان تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے