رحمان فارس کے اشعار
مری تو ساری دنیا بس تمہی ہو
غلط کیا ہے جو دنیا دار ہوں میں
-
موضوع : دنیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
شجر نے پوچھا کہ تجھ میں یہ کس کی خوشبو ہے
ہوائے شام الم نے کہا اداسی کی
تیرے بن گھڑیاں گنی ہیں رات دن
نو برس گیارہ مہینے سات دن
کہانی ختم ہوئی اور ایسی ختم ہوئی
کہ لوگ رونے لگے تالیاں بجاتے ہوئے
تم تو دروازہ کھلا دیکھ کے در آئے ہو
تم نے دیکھا نہیں دیوار کو در ہونے تک
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہ پہلے صرف مری آنکھ میں سمایا تھا
پھر ایک روز رگوں تک اتر گیا مجھ میں
-
موضوع : آنکھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مجھ کو خود میں جگہ نہیں ملتی
تو ہے موجود اس قدر مجھ میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ