آن پہنچے ہیں یہ کہاں ہم لوگ
اب زمیں ہیں نہ آسماں ہم لوگ
کل یقیں بانٹتے تھے اوروں میں
اب ہیں خود سے بھی بد گماں ہم لوگ
کن ہواؤں کی زد میں آئے ہیں
ہو گئے ہیں دھواں دھواں ہم لوگ
چپ تو پہلے بھی جھیلتے تھے مگر
اس قدر کب تھے بے زباں ہم لوگ
کب میسر کوئی کنارہ ہو
کب سمیٹیں گے بادباں ہم لوگ
بن گئے راکھ اب نجانے کیوں
تھے کبھی شعلۂ تپاں ہم لوگ
ہم کو جانا تھا کس طرف رزمیؔ!
اور کس سمت ہیں رواں ہم لوگ
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 445)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.