آنکھوں میں ہے کیسا پانی بند ہے کیوں آواز
آنکھوں میں ہے کیسا پانی بند ہے کیوں آواز
اپنے دل سے پوچھو جاناں میری چپ کا راز
اس کے زخم کو سہنا رہنا اس میں ہی محصور
اس کے ظلم پہ ہنس کر کہنا تیری عمر دراز
تیری مرضی خوشیوں کے یا چھیڑ غموں کے راگ
تو میری سر تال کا مالک میں ہوں تیرا ساز
دل کی ہر دھڑکن کا موجب دید شنید تری
سینے میں جلتی سانسوں کا تو ہی ایک جواز
اور سی اور ہوا ہے ساجن زیست کا ہر مفہوم
اور سی اور ہوئی ہے میری سوچوں کی پرواز
تجھ بن کون بنے گا خالی آنکھیں گنگ صدا
تجھ بن جان کرے گا طاہرؔ کس سے راز نیاز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.