حسن الفاظ کے پیکر میں اگر آ سکتا
حسن الفاظ کے پیکر میں اگر آ سکتا
کیسا ہوتا ہے خدا تم کو میں دکھلا سکتا
اس سفر پہ ہوں کہ ہلکان ہوا جاتا ہوں
اور کہاں جانا ہے یہ بھی نہیں بتلا سکتا
ہارنا بھی ہے یقینی پہ مری فطرت ہے
ایک ہی چال ہمیشہ نہیں دہرا سکتا
زندگی اب تو مجھے اور کھلونے لا دے
ایسے خوابوں سے تو میں دل نہیں بہلا سکتا
میں بھی تقدیر کے لکھے پہ یقیں لے آتا
وقت اک بار جو اس سے مجھے ملوا سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.