عشق کی راہ میں یوں حد سے گزر مت جانا
عشق کی راہ میں یوں حد سے گزر مت جانا
ہوں گھڑے کچے تو دریا میں اتر مت جانا
پانچویں سمت نجومی نے اشارہ کر کے
شاہزادے سے کہا تھا کہ ادھر مت جانا
ہم انہی تپتی ہوئی راہوں میں مل جائیں گے
کوئی سایہ تمہیں روکے تو ٹھہر مت جانا
گھر کے جیسا کہیں آرام نہیں پاؤ گے
کوئی کہتا ہے کہ اب چھوڑ کے گھر مت جانا
سر اٹھائے ہوئے چلنا نہ کبھی دنیا میں
کبھی مقتل میں جھکائے ہوئے سر مت جانا
عشق کے تم تو طرف دار بہت ہو والیؔ
بات پڑ جائے تو اے یار مکر مت جانا
مأخذ:
Mom (Pg. 109)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.