میں ہو کے ترے غم سے ناشاد بہت رویا
میں ہو کے ترے غم سے ناشاد بہت رویا
راتوں کے تئیں کر کے فریاد بہت رویا
حسرت میں دیا جی کو محنت کی نہ ہوئی راحت
میں حال ترا سن کر فرہاد بہت رویا
گلشن سے وہ جوں لایا بلبل نے دیا جی کو
قسمت کے اوپر اپنی صیاد بہت رویا
نشتر تو لگاتا تھا پر خوں نہ نکلتا تھا
کر فصد مری آخر فصاد بہت رویا
کر قتل مجھے ان نے عالم میں بہت ڈھونڈا
جب مجھ سا نہ کوئی پایا جلاد بہت رویا
جب یار مرا بگڑا خط آئے سے اے تاباںؔ
تب حسن کو میں اس کے کر یاد بہت رویا
- Deewan-e-Taban Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.