Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر میں یادوں کے منظر سمیٹ کر رکھنا

ملکہ نسیم

نظر میں یادوں کے منظر سمیٹ کر رکھنا

ملکہ نسیم

MORE BYملکہ نسیم

    نظر میں یادوں کے منظر سمیٹ کر رکھنا

    میں جیسا چھوڑ کے آئی ہوں ویسا گھر رکھنا

    اداس آنکھوں سے ہوں زندگی کی برساتیں

    تم اپنے لہجے میں ایسا بھی اک ہنر رکھنا

    نہ ٹوٹ جائیں کہیں حوصلے اڑانوں کے

    قفس سے دور پرندوں کے بال و پر رکھنا

    تمہیں ملا ہے کھلا آسمان پھیلی زمیں

    یہ ہے بزرگوں کا ورثہ سنبھال کر رکھنا

    زمیں کا قرض اتارو تو اپنے کاندھوں سے

    پھر اس کے بعد قدم مہر و ماہ پر رکھنا

    رہی ہے جھوٹ کی کوشش ہر اک زمانے میں

    سجا کے نیزوں پہ سچائیوں کے سر رکھنا

    سوال پوچھے گی دنیا قدم قدم پہ نسیمؔ

    نظر کو گردش دوراں سے باخبر رکھنا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے