رفاقت کی یہ خواہش کہہ رہی ہے
رفاقت کی یہ خواہش کہہ رہی ہے
کئی دن سے وہ مجھ میں رہ رہی ہے
پکارا ہے کچھ ایسے نام میرا
رگوں میں روشنی سی بہہ رہی ہے
تعجب ہے کہ میری انگلیوں میں
تری ہاتھوں کی خوشبو رہ رہی ہے
سمجھ پایا نہیں پر سن رہا ہوں
وہ سرگوشی میں کیا کیا کہہ رہی ہے
تری خواہش کسی امکاں کی صورت
ہمیشہ مجھ میں تہہ در تہہ رہی ہے
میں اس کی چھاؤں میں ہوں ترکؔ لیکن
وہ میری دھوپ کیسے سہہ رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.