Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سسک رہی ہیں تھکی ہوائیں لپٹ کے اونچے صنوبروں سے

غلام حسین ساجد

سسک رہی ہیں تھکی ہوائیں لپٹ کے اونچے صنوبروں سے

غلام حسین ساجد

MORE BYغلام حسین ساجد

    سسک رہی ہیں تھکی ہوائیں لپٹ کے اونچے صنوبروں سے

    لہو کی مہکار آ رہی ہے کٹے ہوئے شام کے پروں سے

    عجب نہیں خاک کی اداسی بھری نگاہوں کا اذن پا کر

    پلٹ پڑیں ایک دن رواں پانیوں کے دھارے سمندروں سے

    وہ کون تھا جو کہیں بہت دور کے نگر سے پکارتا تھا

    وہ کیا صدا تھی کہ ایسی عجلت میں لوگ رخصت ہوئے گھروں سے

    بدن میں پھر سانس لے رہا ہے الاؤ اندھی مسافتوں کا

    نگاہ مانوس ہو رہی تھی ابھی پڑاؤ کے منظروں سے

    میں ہوں مگر آج اس گلی کے سبھی دریچے کھلے ہوئے ہیں

    کہ اب میں آزاد ہو چکا ہوں تمام آنکھوں کے دائروں سے

    قلم کے اعجاز سے کسی پر انہیں میں کیا اختیار دوں گا

    وہ جن کی تنظیم ہو سکی تھی نہ ان کے اپنے پیمبروں سے

    جو ہو سکے تو وجود ہی کی کھری عدالت سے فیصلہ لو

    فضول ہے جرم کے نتیجے میں داد خواہی ستم گروں سے

    مأخذ :
    • کتاب : meyaar (Pg. 385)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے