تم جو آؤ گے تو موسم دوسرا ہو جائے گا
تم جو آؤ گے تو موسم دوسرا ہو جائے گا
لو کا جھونکا بھی چلے گا تو صبا ہو جائے گا
زندگی میں قتل کر کے تجھ کو نکلا تھا مگر
کیا خبر تھی پھر ترا ہی سامنا ہو جائے گا
نفرتوں نے ہر طرف سے گھیر رکھا ہے ہمیں
جب یہ دیواریں گریں گی راستہ ہو جائے گا
آندھیوں کا کام چلنا ہے غرض اس سے نہیں
پیڑ پر پتا رہے گا یا جدا ہو جائے گا
کیا خبر تھی اے امیر شہر تیرے دور میں
سانس لینا جرم جینا حادثہ ہو جائے گا
آپ پیدا تو کریں دست ہنر پھر دیکھیے
آپ کے ہاتھوں میں پتھر آئینہ ہو جائے گا
میرے ہونٹوں پہ ہنسی آ کر رہے گی اے علیؔ
ایک دن یہ واقعہ بھی دیکھنا ہو جائے گا
- کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 269)
- Author : arooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.