یہ ترے لمس کا احساس جواں تر ہو جائے
یہ ترے لمس کا احساس جواں تر ہو جائے
یہ ترے قرب میں ہر سانس جواں تر ہو جائے
چاہ اک دیر سے اک راہ تکا کرتی ہے
آؤ پہلے کہ وہاں گھاس جواں تر ہو جائے
ہیں کئی چہرے گزرتے ہوئے راہ دل سے
دیکھیے کون سا الماس جواں تر ہو جائے
رسم دنیا کے سلاسل میں گرفتاری ہے
مت ٹھہرنا کہ کہیں پھانس جواں تر ہو جائے
بزم الفت کی گرفتاری سے کیسے بچ پائیں
کس کو معلوم کہ کب آس جواں تر ہو جائے
ہم سنجوئے ہوئے رکھے ہیں تری یادوں کو
وقت آئے کہ جو ہے پاس جواں تر ہو جائے
اس کی منزل کا پتا کس کو ملا ہے اب تک
ہاں وہی بیدل برلاس جواں تر ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.