مزامیر
احتشام حسین
کبھی اک چیخ تھا اب خامشی ہوں
زاہدہ یدی
دملک رہی تھی جبین افق
عبدالرؤف
دن بھر سورج نے محنت کی
سالک لکھنوی
آزادی کے بعد اردو تنقید کے اہم میلانات
قاضی عبید الرحمٰن ہاشمی
نثر ایک تخلیقی عمل
عبدالخالق
لب کا نغمہ
ڈاکٹر محمد حسن
تلواروں سے کاٹو گے
ڈاکٹرمحمد حسن
بچیوں کے قہقہوں سے گونجتے آنگن
ڈاکٹر محمد حسن
پائن کاٹج
قمر التوحید
لہو نمائی کے فن ماہر ہیں خوب ہم بھی
وہاب دانش
شبد لااول
وہاب دانش
اس نے شاید ٹھیک کہا تھا
خلیل تنویر
اس نے ان کی طرف آخری بار دیکھا
خلیل تنویر
تر سے ہوئے آئینے
علی حیدر ملک
رات ‘چاند اورمیں ہم تینوں
نصر قریشی
آوازیں ‘پا زینہ‘شکستہ
نصر قریشی
جنم‘مرن
نصر قریشی
کھلونے توڑ چکا بے شمار کوزہ گر
نصر قریشی
سوال‘ جن کی جبینوں پہ داغ ابھرے ہیں
نصر قریشی
قوسین کے درمیان
لطف الرحمٰن
لوگ
یوتو شنکو
وحشیوں کا انتظار
کوافی
نکہت گل سے نہ انفاس خزاں سے آئے
شاہین
کر گیا آج کوئی میرے منوالے مجھ کو
شاہین
اس کی قاتل آرزو کا زہر اترتا کیوں نہیں
زیب غوری
لگاؤں ہاتھ تجھے یہ خیال خام ہے کیا
زیب غوری
کثافت
علی امام
صحراہوئے ‘ندی ہوئے ‘کہسار ہم ہوئے
حق اعظمی
تیری نظر کے ضد لی خوابوں کے سلسلے
حق اعظمی
مری خوئے بیکراں نے یوں اچھا لاہے پون میں
حق اعظمی
خامشی کا زہر ہی پینا اگر تقدیر ہے
حق اعظمی
اکیلے آدمی کا احساس
حمید سہروردی
اٹھا کے زاد سفر تلملا رہی ہے ہو!
مضطر حیدری
ہواؤں میں جو گوشی ہوئی ہے
مضطر حیدری
یہ سعئی نا تمام ہے سر گشتۂ نمو
حبیب ہاشمی
اے گردرہ نظر میں تری خار کیواے ہوئے
حبیب ہاشمی
اکثر سنا ہے میں نے‘مجھے ٹوکتا ہوا
شرون کماورما
دونوں اور ندی پہتی ہے بیچ میں ہے کہسار
شہاب عراقی
بیتے برس کی یاد کا پیکر اتاردے
پریم کمار نظر
انگلی پکڑ ہواؤں کی بادل تو چل دیئے
کنور چوہان
روشنی بھاگتی رہی
شعیب شمس
ہر ایک آدمی اپنے سے خود جدا نکلے
کرشن کمار طور
نئے خیال ‘ نئی زندگی ‘نئی الجھن
مان سنگھ خیال
یقیں کا چناد ڈوبا جا رہا ہے
خلیل رمزی
تمہاری یاد کے کچھ پھول کیا مہک اٹھے
شاہین بدر
آواز کا جسم
مخمور سعیدی
سوا دو صوت
قارئین
YEAR1973
CONTRIBUTORسینٹرل لائبریری آف الہ آباد یونیورسٹی، الہ آباد
PUBLISHER دی کلچرل اکیڈمی، گیا
YEAR1973
CONTRIBUTORسینٹرل لائبریری آف الہ آباد یونیورسٹی، الہ آباد
PUBLISHER دی کلچرل اکیڈمی، گیا
مزامیر
احتشام حسین
کبھی اک چیخ تھا اب خامشی ہوں
زاہدہ یدی
دملک رہی تھی جبین افق
عبدالرؤف
دن بھر سورج نے محنت کی
سالک لکھنوی
آزادی کے بعد اردو تنقید کے اہم میلانات
قاضی عبید الرحمٰن ہاشمی
نثر ایک تخلیقی عمل
عبدالخالق
لب کا نغمہ
ڈاکٹر محمد حسن
تلواروں سے کاٹو گے
ڈاکٹرمحمد حسن
بچیوں کے قہقہوں سے گونجتے آنگن
ڈاکٹر محمد حسن
پائن کاٹج
قمر التوحید
لہو نمائی کے فن ماہر ہیں خوب ہم بھی
وہاب دانش
شبد لااول
وہاب دانش
اس نے شاید ٹھیک کہا تھا
خلیل تنویر
اس نے ان کی طرف آخری بار دیکھا
خلیل تنویر
تر سے ہوئے آئینے
علی حیدر ملک
رات ‘چاند اورمیں ہم تینوں
نصر قریشی
آوازیں ‘پا زینہ‘شکستہ
نصر قریشی
جنم‘مرن
نصر قریشی
کھلونے توڑ چکا بے شمار کوزہ گر
نصر قریشی
سوال‘ جن کی جبینوں پہ داغ ابھرے ہیں
نصر قریشی
قوسین کے درمیان
لطف الرحمٰن
لوگ
یوتو شنکو
وحشیوں کا انتظار
کوافی
نکہت گل سے نہ انفاس خزاں سے آئے
شاہین
کر گیا آج کوئی میرے منوالے مجھ کو
شاہین
اس کی قاتل آرزو کا زہر اترتا کیوں نہیں
زیب غوری
لگاؤں ہاتھ تجھے یہ خیال خام ہے کیا
زیب غوری
کثافت
علی امام
صحراہوئے ‘ندی ہوئے ‘کہسار ہم ہوئے
حق اعظمی
تیری نظر کے ضد لی خوابوں کے سلسلے
حق اعظمی
مری خوئے بیکراں نے یوں اچھا لاہے پون میں
حق اعظمی
خامشی کا زہر ہی پینا اگر تقدیر ہے
حق اعظمی
اکیلے آدمی کا احساس
حمید سہروردی
اٹھا کے زاد سفر تلملا رہی ہے ہو!
مضطر حیدری
ہواؤں میں جو گوشی ہوئی ہے
مضطر حیدری
یہ سعئی نا تمام ہے سر گشتۂ نمو
حبیب ہاشمی
اے گردرہ نظر میں تری خار کیواے ہوئے
حبیب ہاشمی
اکثر سنا ہے میں نے‘مجھے ٹوکتا ہوا
شرون کماورما
دونوں اور ندی پہتی ہے بیچ میں ہے کہسار
شہاب عراقی
بیتے برس کی یاد کا پیکر اتاردے
پریم کمار نظر
انگلی پکڑ ہواؤں کی بادل تو چل دیئے
کنور چوہان
روشنی بھاگتی رہی
شعیب شمس
ہر ایک آدمی اپنے سے خود جدا نکلے
کرشن کمار طور
نئے خیال ‘ نئی زندگی ‘نئی الجھن
مان سنگھ خیال
یقیں کا چناد ڈوبا جا رہا ہے
خلیل رمزی
تمہاری یاد کے کچھ پھول کیا مہک اٹھے
شاہین بدر
آواز کا جسم
مخمور سعیدی
سوا دو صوت
قارئین
Thanks, for your feedback
مطالعہ جاری رکھنے کے لیے برائے مہربانی کوڈ درج کیجیے۔ یہ کچھ سکیورٹی وجوہات سے ضروری ہے۔ اس تعاون کے لیے آپ کے شکر گزار ہوں گے۔