مزامیر
کلام حیدری
گم ہوئے اسرار عیاں کس طرف
شمس الرحمٰن فاروقی
ادب اور عقیدہ
سعادت شمیم
یارون بے نشاں کا پتہ پوچھتے چلیں
حرمت الاکرام
ہر اک نظر میں ہے مرزاں کسی فغاں کی چپ
لطف الرحمٰن
ہے دیکھیئے تو وہی بحر بے کنار کی چپ
لطف الرحمٰن
کہیں کا درد ہے دل میں تو ہے کہیں کی چپ
لطف الرحمٰن
بہت دنوں سے ٹوٹی ترے کرم کی چپ
لطف الرحمٰن
ہے اپنے لٹنے کا اک سانحہ کسی کی چپ
لطف الرحمٰن
بہت جانی پہچانی راہیں
احمد یوسف
سراغ منزل ذات و صفات پاؤں کیا
فضا ابن فیضی
نفس کو نطق ‘]] نگہہ کو زبان کر آئے
فضا ابن فیضی
میں خیر سناتا ہوں تیر شر سے نکل آ
غلام مرتضیٰ راہی
مطمئن ہوکے نہیں بیٹھا میں
غلام مرتضیٰ راہی
کہ اب بنا کے گرانشاں ٹھہرتا ہے
عبداللہ کمال
اندر دیواروں میں سلین فرش بھی ٹوٹا پھوٹا تھا
دلکش اعظمی
اس کے روز و شب
غیاث احمد گدی
جمود
اختر پیامی
تجھے کچھ اس کی خبر بھی ہے اے نگار وطن
اختر پیامی
یک بیک رات کی خموشی میں
اختر پیامی
سچے لوگ
اندر سن رائے
پتیوں کے طلسماتی دست شور یدہ نے بھی آخر دیاہے
اکرام باگ
میں کہ اک اندیشۂ دستک ہوں اب
اکرام باگ
ویرانہ
اے خیام
جانتے بوجھتے اک پری
صلاح الدین پرویز
ہری گدی ہری چادر
صلاح الدین پرویز
موج مے میں گھومتا ہوا لال پیراہن کا خوف
صلاح الدین پرویز
چاندی کی گھنٹیاں
ڈاکٹر نریش
خون کی سرخ لکیریں افق مغرب پر
عبدالرؤف
درد سینے میں چمکتا تھا
عبدالرؤؤف
کاغذ کی دھجی
ابراہیم یوسف
امیج
شمس الرحمٰن فاروقی
لاریب
ڈاکٹر محمد مثنیٰ
YEAR1974
CONTRIBUTORसेंट्रल लाइब्रेरी ऑफ़ इलाहबाद यूनिवर्सिटी, इलाहबाद
PUBLISHER दी कलचरल अकादमी, गया
YEAR1974
CONTRIBUTORसेंट्रल लाइब्रेरी ऑफ़ इलाहबाद यूनिवर्सिटी, इलाहबाद
PUBLISHER दी कलचरल अकादमी, गया
مزامیر
کلام حیدری
گم ہوئے اسرار عیاں کس طرف
شمس الرحمٰن فاروقی
ادب اور عقیدہ
سعادت شمیم
یارون بے نشاں کا پتہ پوچھتے چلیں
حرمت الاکرام
ہر اک نظر میں ہے مرزاں کسی فغاں کی چپ
لطف الرحمٰن
ہے دیکھیئے تو وہی بحر بے کنار کی چپ
لطف الرحمٰن
کہیں کا درد ہے دل میں تو ہے کہیں کی چپ
لطف الرحمٰن
بہت دنوں سے ٹوٹی ترے کرم کی چپ
لطف الرحمٰن
ہے اپنے لٹنے کا اک سانحہ کسی کی چپ
لطف الرحمٰن
بہت جانی پہچانی راہیں
احمد یوسف
سراغ منزل ذات و صفات پاؤں کیا
فضا ابن فیضی
نفس کو نطق ‘]] نگہہ کو زبان کر آئے
فضا ابن فیضی
میں خیر سناتا ہوں تیر شر سے نکل آ
غلام مرتضیٰ راہی
مطمئن ہوکے نہیں بیٹھا میں
غلام مرتضیٰ راہی
کہ اب بنا کے گرانشاں ٹھہرتا ہے
عبداللہ کمال
اندر دیواروں میں سلین فرش بھی ٹوٹا پھوٹا تھا
دلکش اعظمی
اس کے روز و شب
غیاث احمد گدی
جمود
اختر پیامی
تجھے کچھ اس کی خبر بھی ہے اے نگار وطن
اختر پیامی
یک بیک رات کی خموشی میں
اختر پیامی
سچے لوگ
اندر سن رائے
پتیوں کے طلسماتی دست شور یدہ نے بھی آخر دیاہے
اکرام باگ
میں کہ اک اندیشۂ دستک ہوں اب
اکرام باگ
ویرانہ
اے خیام
جانتے بوجھتے اک پری
صلاح الدین پرویز
ہری گدی ہری چادر
صلاح الدین پرویز
موج مے میں گھومتا ہوا لال پیراہن کا خوف
صلاح الدین پرویز
چاندی کی گھنٹیاں
ڈاکٹر نریش
خون کی سرخ لکیریں افق مغرب پر
عبدالرؤف
درد سینے میں چمکتا تھا
عبدالرؤؤف
کاغذ کی دھجی
ابراہیم یوسف
امیج
شمس الرحمٰن فاروقی
لاریب
ڈاکٹر محمد مثنیٰ
Thanks, for your feedback
अध्ययन जारी रखने के लिए कृपया कोड अंकित करें। कुछ सुरक्षा कारणों से यह आवश्यक है। इस सहयोग के लिए आपके आभारी होंगे।