اداریہ
ایک شخص
اختر انصاری
آنکھیں
قاضی عبد الستار
احسان فراموش
صغرا مہدی
ساری تعلیمات
اصغر وجاہت
مٹی کا مادھو
نجمہ شہریار
تصویر کی زبان
اظہار الحسن
ایک منٹ اور
شارق ادیب
بلندی
پیغام آفاقی
قرض کی واپسی
فرحت احساس
ذرا عمر رفتہ کو آواز دینا
زبیدہ رحمٰن عباسی
آخری امید وار
سید محمد امین
روح کا کرب
نعیمہ جعفری
بے کفن
ابن کنول
آنچل
غیاث الرحمٰن
کوئی اور
محمد طارق
کپڑے کی ٹانگیں
مسلم سلیم
چاند تو اب بھی نکلتا ہوگا
راہی معصوم رضا
چاند تو اب بھی نکلتا ہوگا
زیدی جعفر رضا
رباعیات
جناب اختر انصاری
قطعات
جناب اختر انصاری
بطون زیست سے کٹ کر اٹھا جو فرد تو کیا!
دل سرد ہو تو والب گفتار کیا کریں
سرودسمن بھی موجِ نسیمِ سحر بھی ہے
معین احسن جذبی
اک مضمحل سی شام ہے پر شام غم نہیں
معین احسن جذبی
کیا جانے ذوق و شوق کے بازار کیا ہوئے
معین احسن جذبی
چمن میں تھے تو چمن ہی کی داستاں سنتے
معین احسن جذبی
کھا رہا ہے پے بہ پے زخم تمنا آدمی
خواجہ مسعود علی ذوقی
کچھ ایسے لوگ بھی ہیں میری زندگی میں شریک
خواجہ مسعود علی ذوقی
نہ چاندنی میں نہ افسون رنگ وبو میں
خواجہ مسعود علی ذوقی
قدم قدم پہ نیا امتحاں نکلتا ہے
خواجہ مسعود علی ذوقی
زمیں کی بات کرو
اس پر بھی دشمنوں کا کہیں سایہ پڑگیا
پروفیسر خلیل الرحمٰن
جلتا نہیں اور جل رہا ہوں
پروفیسر خلیل الرحمٰن
رخ پہ گردِ ملال تھی کیاتھی
پروفیسر خلیل الرحمٰن
درمیاں خود اپنی ہستی ہو تو ہم بھی کیا کریں
پروفیسر خلیل الرحمٰن
کتبہ1
پروفیسر خلیل الرحمٰن
کتبہ2
پروفیسر خلیل الرحمٰن
کتبہ3
پروفیسر خلیل الرحمٰن
کتبہ4
پروفیسر خلیل الرحمٰن
کتبہ5
پروفیسر خلیل الرحمٰن
کتبہ6
پروفیسر خلیل الرحمٰن
پتھروں کا مغنی
ڈاکٹر وحید اختر
کتنے دل سیراب رہے تشنہ جگری میں میری طرح
ڈاکٹر وحید اختر
خواب صحراؤں سرابوں میں پھر آئیں گے تمہیں
ڈاکٹر وحید اختر
تم جو نہیں ہورہنے لگی ہے گھر کے اندر تنہائی
ڈاکٹر وحید اختر
میں وہ تصویر نہیں
پروفیسر ساجدہ زیدی
نیلے امبر کے سائے تلے
پروفیسر ساجدہ زیدی
افسانہ دگر
پروفیسر ساجدہ زیدی
جستجو جس کی تھی اس کو تونہ پایا ہم نے
کنوراخلاق محمدخاں
سبھی کو غم ہے سمندر کے خشک ہونے کا
کنوراخلاق محمدخاں
دل میں اتر ے گی تو پوچھے گی جنوں کتنا ہے
کنوراخلاق محمدخاں
ایسے ہجر کے موسم کب کب آتے ہیں
کنوراخلاق محمدخاں
پہلے نہائی اوس میں پھر آنسوؤں میں رات
کنوراخلاق محمدخاں
ہوا نو کہاں ہے زمانے ہوئے
کنوراخلاق محمدخاں
نشاطِ غم بھی ملا رنج شادمانی بھی
کنوراخلاق محمدخاں
کارِ دنیا سے فرومایہ محبت نکلی
کنوراخلاق محمدخاں
اعتراف
کنوراخلاق محمدخاں
تنبیہہ
کنوراخلاق محمدخاں
ایک اداس رات
کنوراخلاق محمدخاں
اپنی یاد میں
کنوراخلاق محمدخاں
ستارہ کی آواز
ڈاکٹر وارث کرمانی
تنہائی
ڈاکٹر وارث کرمانی
تم بہت دور سہی
ڈاکٹر وارث کرمانی
شمع کا فور
ڈاکٹر وارث کرمانی
شہر میں پھر وہ ہیں مہیماں آجکل
ڈاکٹر وارث کرمانی
بہت دنوں میں جو وہ ہم سے ہم کلام ہوئے
ڈاکٹر وارث کرمانی
تخریب
زاہد ہ زیدی
فاصلے
زاہد ہ زیدی
طوفان
زاہد ہ زیدی
مرافن مرادرد
زاہد ہ زیدی
وہ حرف و صوت وہ صدا
زاہد ہ زیدی
درد کا کالا سمندر
زاہد ہ زیدی
آسماں دورہے
زاہد ہ زیدی
منزل کسی کرن میں چھوجائے گی ہمیں
ذکاء الدین
صبح کا دل نظر آیا وہی ٹوٹا ٹوٹا!
ذکاء الدین
سرد خوشبو کی رگوں میں خون دوڑائیں گے ہم
ذکاء الدین
کوئی شاخ بدن الجھے گھٹا سی ٹوٹتی جائے
ذکاء الدین
سبھی بچھڑ گئے مجھ سے گزر تے پل کی طرح
ذکاء الدین
تنہائی کی قید میں آکر اور بھی کچھ بے نور ہوئے
ذکاء الدین
معمول
ذکاء الدین
واپسی کے لیے
ذکاء الدین
یوں تو ہر زخم تجھے ہم نے دکھایا بھی نہیں
ڈاکٹر کبیر احمد
حکایات قدرو قضا چھوڑ دو
ڈاکٹر کبیر احمد
شدت اضطراب کا بھیجا ہوا پیام ہے
ڈاکٹر اسماسعیدی
آج بھی اپنا جنوں رسم پرانی مانگے
اکبر علی خاں عرشی
دواتے کو قابو کیاجائے نا
اکبر علی خاں عرشی
خسروا ہندوی بزم بتاں ہے کہ جو تھا
اکبر علی خاں عرشی
لتا منگیشکر
اکبر علی خاں عرشی
بس ایک نقشِ خیالی سارہ گزار میں تھا
جناب منظور ہاشمی
سبھی کے ظرف کو یوں آئینے دکھائے تھے
جناب منظور ہاشمی
عصا اژ دہوں کو نگل جائے
ڈاکٹر زیدی جعفر رضا
سرجھکائے کھڑے تھے کچھ الفاظ
ڈاکٹر زیدی جعفر رضا
ٹیوب لائٹ کی طرح
ڈاکٹر زیدی جعفر رضا
تمنا بے تمنائی سے ملتی ہے گلے
ڈاکٹر زیدی جعفر رضا
ملا ہے رام کو بن باس
ڈاکٹر زیدی جعفر رضا
میں شب تار میں خاموش کھڑا تھا کہ مجھے
ڈاکٹر زیدی جعفر رضا
عبادت کی گئی ایسی
ڈاکٹر زیدی جعفر رضا
چاند ستاروں کی میت کو
ڈاکٹر زیدی جعفر رضا
دل برباد کو چھوٹا سامکاں بھی دے گا
جناب احتشام اختر
خیال و خواب کے پیکر بدلتے رہتے ہیں
جناب احتشام اختر
یہ شام شام کی تنہائیاں مٹا دو ں گا
جناب ہمایوں ظفر زیدی
صدا سکوت کی سن شور و شر سے باہر آ
جناب ہمایوں ظفر زیدی
ہو لوگ ہواؤں کے اشاروں پہ چلیں گے
جناب مرغوب حسن
کس درجہ پیچ و تاب تماشا سفر میں تھا
جناب مرغوب حسن
ہم سفر اس کے سواراہ میں جب کوئی نہیں
جناب مرغوب حسن
آنکھ شاموں سے خوں رلاتی ہے
ڈاکٹر راشد فضلی
ریتوں کا انتشار تھا جسموں کے خواب میں
ڈاکٹر راشد فضلی
سایہ سایہ بھاگ رہا ہے
ڈاکٹر راشد فضلی
درد کی دھوپ کڑی
ڈاکٹر راشد فضلی
ہمیں نہ چھیڑو کہ ہم آنسوؤں کے پیکر ہیں
ڈاکٹر شہاب عراقی
رات کے وقت بھی کچھ ایسی ہوائیں آئیں
ڈاکٹر شہاب عراقی
گہری ندی چڑھی تو سمندر ہلاگئی
ڈاکٹر شہاب عراقی
آؤ مسافروں کی طرح پھر دیا جلے
ڈاکٹر شہاب عراقی
بدلی کا آبشار ہویاد ھوپ کی چٹان
ڈاکٹر شہاب عراقی
رفتار طلب بڑھ جاتی ہے جب فاصلہ کم ہوجاتا ہے
جناب مسلمان حسین
دوست ہوس کی عشق کی دشمن
جناب مسلمان حسین
دو پہر کے لمحوں کا جب خیال آتا ہے
جناب مسلمان حسین
زمیں کی سرحدوں سے دور اوپر آسمانوں میں
جناب مہدی حیدر زیدی
وہ میرے پاس تھا اور میری دسترس میں تھا
جناب مہدی حیدر زیدی
کہیں پہ ٹوٹنا ہے اور کہیں بکھرنا ہے
جناب مہدی حیدر زیدی
لب پر ہے فغاں طرز فغاں کوئی نہیں ہے
جناب فوق کریمی
بیٹھنے بھی ابھی پائے نہ تھے معتوب ہوئے
جناب فوق کریمی
تھم گئے اشک مگر آہ ابھی باقی ہے
جناب فوق کریمی
تمہارے شہر کے رستے عجیب رستے ہیں
آشفتہ چنگیزی
ٹھکانے یوں تو ہزاروں ترے جہان میں تھے
آشفتہ چنگیزی
ہر ایک بات پہ وہ قہقہے لگاتا ہے
آشفتہ چنگیزی
خود اپنے لہو میں ہی نہایا ہوااک شخص
آشفتہ چنگیزی
جس سے مل بیٹھے لگی وہ شکل پنچانی ہوئی
آشفتہ چنگیزی
اعتراف
آشفتہ چنگیزی
نراج
آشفتہ چنگیزی
یہ بھی سچ ہے
آشفتہ چنگیزی
دریچے ‘کھڑکیاں حیران رہ جائیں تو کیا کیجئے
رونق زیدی
جب میسر ہوئیں مجھ کو تنہائیاں
رونق زیدی
اب تو لفظ عشق ہونٹوں سے ادا ہوتا نہیں
پرویز جعفری
یہ آدمی ہے مجھے اعتبار اب بھی ہے
پرویز جعفری
ایسے درد کے لمحے کم کم آتے ہیں
پرویز جعفری
ہم اپنا حال نہ کہتے کئی بہانے تھے
پرویز جعفری
عنوان
پرویز جعفری
پرور دگار تیرہ سامانی
پرویز جعفری
وہ
پرویز جعفری
دیکھنا ہو تو بلند ی پہ پہونچ کر دیکھو
مہتاب نقوی
نکل پڑے ہیں جو گھر سے تو کیوں قرارآئے
مہتاب نقوی
جب بھی کسی سے حال دل کہہ آئے ہیں
مہتاب نقوی
صحرا کی ہوہوس نہ بدن سنگسار ہو
مہتاب نقوی
ہوا کے دوش پہ کیوں کا رواں روانہ ہے
مہتاب نقوی
آنسوؤں میں کوئی سمو جاتا
مہتاب نقوی
دل پچھلے خوابوں میں پھر کھو جائیگا
مہتاب نقوی
اے خدا تو میری آنکھوں کو کچھ ایسے خواب دے
مہتاب نقوی
جہاں سے بہت کے جو کچھ دل کا حوصلہ ٹھہرا
مہتاب نقوی
قدم بڑھے ہوئے پیچھے کو لوٹ جاتے ہیں
مہتاب نقوی
سارے چہرے ایک جیسے سب لگا ہیں ایک سی
اسعد بدایونی
ہم تو ہر شخص کوہی محو طرب جانتے ہیں
اسعد بدایونی
جہاں تک دیکھئے منظر خدا کے
اسعد بدایونی
میرے لئے وہ بدن قرض خواب آور تھا
اسعد بدایونی
دکھاتے ہیں یخ ذدہ پر ندوں کو اونچا اڑنے کا خواب موسم
اسعد بدایونی
جانے وہ کون سے چہرے ہیں جو بھی لے ہی نہیں
سہیل احسن
دن ڈھلے دیر ہوئی درد کے پیکر جاگے
سہیل احسن
یہ ہزار صدیوں کا رنج و غم مرے روز شب کا حساب ہے
سہیل احسن
نیند کی کون سی منزل سے گزرتے ہوں گے
غضنفر علی
جب کوئی چادر رخ شفاف پر تافی گئی
غضنفر علی
جس دن سے میں نے اپنا ہتھیلی پہ سرلیا
غضنفر علی
بدلا بدلا جو فضاؤں کا سماں لگتا ہے
غضنفر علی
ایک بے کار آدمی کاروزنامچہ
غضنفر علی
ماٹی
آصف نقوی
تم
آصف نقوی
Pollution
آصف نقوی
ایک سوال
آصف نقوی
پہچان کی دیواریں اور سر پر سفرلے کر
سید نظیرالدین
پہچانتا کسی کو بھی ایسا کوئی نہ تھا
سید نظیرالدین
سمندروں کا سفر اک گمان ہے اب تک
سید نظیرالدین
سیلاب وہ اٹھا ہے کہ غوغا غضب کا ہے
نسیم صدیقی
پرواز کی طاقت ہے نہ پر ہے مجھ کو
نسیم صدیقی
موجیں ٹکراتی رہیں یونہی اگر سر اپنا
نسیم صدیقی
میں اگر بولا تو منظر ہی بدل جائے گا
نسیم صدیقی
ہر طرف بکھرا ہو خوابوں کا ملبا پاؤ گے
نسیم صدیقی
دشت و صحرا کبھی تاکتے تھے ہمیں ہم کبھی صورت جنس بازار تھے
اقبال فہید
کبھی سوچتا ہوں
اقبال فہید
دھواں ساکس لئے صحرائے نمم سے اٹھتا ہے
اقبال فہید
لمحے کا تصور
اقبال فہید
ٹوٹتے لمحے فضاؤں میں تو گونجے ہونگے
اظہار ندیم
اپی پونجی اپنے جینے کا وسیلہ
اظہار ندیم
دیار شب میں تھے جلتے ہوئے دئے ہم لوگ
عزیز خیر آبادی
سورج کی جدائی پر یوں چاند سسکتا ہے
ساجد امام
ہراک جہاں میں انساں نمالگے ہے مجھے
ساجد امام
غبارہ
ڈاکٹر محمد حسن
ویران غار
ڈاکٹر محمد حسن
عفریت
ڈاکٹر محمد حسن
لکھنؤ کے نام
ڈاکٹر محمد حسن
مرثیہ
ڈاکٹر وحیداختر
پانی بہہ رہا ہے
شمیم حنفی
یوں اندھیروں نے بھی انداز اجالوں کےلیے
پروفیسر آل احمد
دلداد گانِ لذت ایجاد کیا کریں
پروفیسر آل احمد
خوابوں سے یوں تو روز بہلتے رہے ہیں ہم
پروفیسر آل احمد
نہ زنجیر سے جنوں کی خلش کم نہو سکی
پروفیسر آل احمد
یہ دور مجھ سے خرد وفا مانگے ہے
پروفیسر آل احمد
نوجوان
پروفیسر خورشید الاسلام
جنھیں بزرگ سمجھتے ہیں باپ جانتے ہیں
پروفیسر خورشید الاسلام
خلش
پروفیسر خورشید الاسلام
جتنے نغمے تھے وجہ خلش بن گئے
پروفیسر خورشید الاسلام
غزل بھی فن یے کسی جاں نواز قاتل کا
پروفیسر خورشید الاسلام
یہ مانانت فتنے عجب رنج و محن جاگے
پروفیسر خورشید الاسلام
باز دید
ڈاکٹر منیب الرحمٰن
آنکھیں
ڈاکٹر منیب الرحمٰن
اظہار
ڈاکٹر منیب الرحمٰن
مکافات
ڈاکٹر منیب الرحمٰن
کوئی پھول دھوپ کی پتیوں میں ہرے ربن سے بندھا ہوا
ڈاکٹر بشیر بدر
فن اگر روح و دل کی ریاضت نہو
ڈاکٹر بشیر بدر
سر سے چادر بدن سے قبا لے گئی
ڈاکٹر بشیر بدر
اپنی کھوج ہوئی جنتین پاگئے زیست کے راستے بھولتے بھولتے
ڈاکٹر بشیر بدر
تاروں بھری پلکوں کی برسائی ہوئی غزلیں
ڈاکٹر بشیر بدر
نظر سے گفتگو خاموش لب تمہاری طرح
ڈاکٹر بشیر بدر
روشنی کی مقدر میں نیند یں کہاں
ڈاکٹر بشیر بدر
نیلے پیلے سیاہ سرخ سفید سب تھے شامل اسی تماشے میں
ڈاکٹر شمیم حنفی
آئینہ سامانِ حیرت اور چہرہ اجنبی
ڈاکٹر شمیم حنفی
سوچ میں ڈوبے ہوئے چہرے عجیب لگتے تھے
ڈاکٹر شمیم حنفی
شام تا شام یونہی خاک بسر جاتا ہے
ڈاکٹر شمیم حنفی
ایک بے نام و نشاں روح کا پیکر ہوں میں
ڈاکٹر شمیم حنفی
سمجھ سکے نہ جسے کوئی بھی سوال ایسا
ڈاکٹر شمیم حنفی
وہ ایک شور سازنداں میں رات بھر کیا تھا
ڈاکٹر شمیم حنفی
بند کر لے کیاں یوں رات کو باہر نہ دیکھ
ڈاکٹر شمیم حنفی
بجھے چراغ تو کیا کیا سماں دکھائی دیا
ڈاکٹر شمیم حنفی
کون سی راہ گذر کون سارستہ کیا ہے
جاوید کمال
نیند آنکھوں میں ہے کم کم مجھےآواز نہ دو
جاوید کمال
شمع کی لو میں کچھ دھواں ساہے
جاوید کمال
تم سے دیکھے نہ گئے ہم سے دکھائے نہ گئے
جاوید کمال
رہنے دو داستان غم دل کو ناتمام
جاوید کمال
میں بے نیاز غم روز گارہوں اے دوست
جاوید کمال
ڈھل چلی رات ملاقات کہاں سوجاؤ
جاوید کمال
غم اندھیروں سے خوشی چاندنی راتوں سے نڈھال
جاوید کمال
ایسی تھی کہاں قسمت موسم ہی بدل جاتا
جاوید کمال
بمبئی
صلاح الدین
احساس
صلاح الدین
نوحہ
صلاح الدین
لکھنؤ
صلاح الدین
کبریا قند ‘نیلماں سمندر
صلاح الدین
پت جھڑ ایک اننت ٹوٹن ہے
صلاح الدین
جے پی
صلاح الدین
اس کی یاد آئے مہینے ہٹو گئے
فرحت احساس
اب دل کی طرف درد کی یلغار بہت ہے
فرحت احساس
ہم سبھی ریت کے ٹیلے ہیں ہوا کی زد پر
فرحت احساس
سب درد دیوار مٹ جائیں مکاں باقی رہے
فرحت احساس
ایام صرف شام و سحر ہو کے رہ گئے
فرحت احساس
دیکھئے آگے حد امکاں سے جاکر دیکھئے
ابو الکلام قاسمی
نقش ہر منظر کے دھندلے ہوگئے
ابو الکلام قاسمی
آخری تیر آب کمان میں ہے
عبید صدیقی
فصلِ گل آئی تو سارا شہر وحشی ہوگیا
عبید صدیقی
تجھ کو پانے کی طلب کا آسرا باقی رہے
عبید صدیقی
شاخ سے وہ آخری پتا جدا ہونے کو ہے
عبید صدیقی
خشک دریاؤں کوپانی دے خدا
عبید صدیقی
دعا کرودعا کرو
عبید صدیقی
اے نیند!آ
عبید صدیقی
یہ برگ سبز شجر سےاگر اتر جائے
ایم آر قاسمی
مری حیات مسلسل ہے اک عذاب کا نام
ایم آر قاسمی
چکر
سید محمد اشرف
۰۰۰۰تاکہ سندر ہے!
اداریہ
ایک شخص
اختر انصاری
آنکھیں
قاضی عبد الستار
احسان فراموش
صغرا مہدی
ساری تعلیمات
اصغر وجاہت
مٹی کا مادھو
نجمہ شہریار
تصویر کی زبان
اظہار الحسن
ایک منٹ اور
شارق ادیب
بلندی
پیغام آفاقی
قرض کی واپسی
فرحت احساس
ذرا عمر رفتہ کو آواز دینا
زبیدہ رحمٰن عباسی
آخری امید وار
سید محمد امین
روح کا کرب
نعیمہ جعفری
بے کفن
ابن کنول
آنچل
غیاث الرحمٰن
کوئی اور
محمد طارق
کپڑے کی ٹانگیں
مسلم سلیم
چاند تو اب بھی نکلتا ہوگا
راہی معصوم رضا
چاند تو اب بھی نکلتا ہوگا
زیدی جعفر رضا
رباعیات
جناب اختر انصاری
قطعات
جناب اختر انصاری
بطون زیست سے کٹ کر اٹھا جو فرد تو کیا!
دل سرد ہو تو والب گفتار کیا کریں
سرودسمن بھی موجِ نسیمِ سحر بھی ہے
معین احسن جذبی
اک مضمحل سی شام ہے پر شام غم نہیں
معین احسن جذبی
کیا جانے ذوق و شوق کے بازار کیا ہوئے
معین احسن جذبی
چمن میں تھے تو چمن ہی کی داستاں سنتے
معین احسن جذبی
کھا رہا ہے پے بہ پے زخم تمنا آدمی
خواجہ مسعود علی ذوقی
کچھ ایسے لوگ بھی ہیں میری زندگی میں شریک
خواجہ مسعود علی ذوقی
نہ چاندنی میں نہ افسون رنگ وبو میں
خواجہ مسعود علی ذوقی
قدم قدم پہ نیا امتحاں نکلتا ہے
خواجہ مسعود علی ذوقی
زمیں کی بات کرو
اس پر بھی دشمنوں کا کہیں سایہ پڑگیا
پروفیسر خلیل الرحمٰن
جلتا نہیں اور جل رہا ہوں
پروفیسر خلیل الرحمٰن
رخ پہ گردِ ملال تھی کیاتھی
پروفیسر خلیل الرحمٰن
درمیاں خود اپنی ہستی ہو تو ہم بھی کیا کریں
پروفیسر خلیل الرحمٰن
کتبہ1
پروفیسر خلیل الرحمٰن
کتبہ2
پروفیسر خلیل الرحمٰن
کتبہ3
پروفیسر خلیل الرحمٰن
کتبہ4
پروفیسر خلیل الرحمٰن
کتبہ5
پروفیسر خلیل الرحمٰن
کتبہ6
پروفیسر خلیل الرحمٰن
پتھروں کا مغنی
ڈاکٹر وحید اختر
کتنے دل سیراب رہے تشنہ جگری میں میری طرح
ڈاکٹر وحید اختر
خواب صحراؤں سرابوں میں پھر آئیں گے تمہیں
ڈاکٹر وحید اختر
تم جو نہیں ہورہنے لگی ہے گھر کے اندر تنہائی
ڈاکٹر وحید اختر
میں وہ تصویر نہیں
پروفیسر ساجدہ زیدی
نیلے امبر کے سائے تلے
پروفیسر ساجدہ زیدی
افسانہ دگر
پروفیسر ساجدہ زیدی
جستجو جس کی تھی اس کو تونہ پایا ہم نے
کنوراخلاق محمدخاں
سبھی کو غم ہے سمندر کے خشک ہونے کا
کنوراخلاق محمدخاں
دل میں اتر ے گی تو پوچھے گی جنوں کتنا ہے
کنوراخلاق محمدخاں
ایسے ہجر کے موسم کب کب آتے ہیں
کنوراخلاق محمدخاں
پہلے نہائی اوس میں پھر آنسوؤں میں رات
کنوراخلاق محمدخاں
ہوا نو کہاں ہے زمانے ہوئے
کنوراخلاق محمدخاں
نشاطِ غم بھی ملا رنج شادمانی بھی
کنوراخلاق محمدخاں
کارِ دنیا سے فرومایہ محبت نکلی
کنوراخلاق محمدخاں
اعتراف
کنوراخلاق محمدخاں
تنبیہہ
کنوراخلاق محمدخاں
ایک اداس رات
کنوراخلاق محمدخاں
اپنی یاد میں
کنوراخلاق محمدخاں
ستارہ کی آواز
ڈاکٹر وارث کرمانی
تنہائی
ڈاکٹر وارث کرمانی
تم بہت دور سہی
ڈاکٹر وارث کرمانی
شمع کا فور
ڈاکٹر وارث کرمانی
شہر میں پھر وہ ہیں مہیماں آجکل
ڈاکٹر وارث کرمانی
بہت دنوں میں جو وہ ہم سے ہم کلام ہوئے
ڈاکٹر وارث کرمانی
تخریب
زاہد ہ زیدی
فاصلے
زاہد ہ زیدی
طوفان
زاہد ہ زیدی
مرافن مرادرد
زاہد ہ زیدی
وہ حرف و صوت وہ صدا
زاہد ہ زیدی
درد کا کالا سمندر
زاہد ہ زیدی
آسماں دورہے
زاہد ہ زیدی
منزل کسی کرن میں چھوجائے گی ہمیں
ذکاء الدین
صبح کا دل نظر آیا وہی ٹوٹا ٹوٹا!
ذکاء الدین
سرد خوشبو کی رگوں میں خون دوڑائیں گے ہم
ذکاء الدین
کوئی شاخ بدن الجھے گھٹا سی ٹوٹتی جائے
ذکاء الدین
سبھی بچھڑ گئے مجھ سے گزر تے پل کی طرح
ذکاء الدین
تنہائی کی قید میں آکر اور بھی کچھ بے نور ہوئے
ذکاء الدین
معمول
ذکاء الدین
واپسی کے لیے
ذکاء الدین
یوں تو ہر زخم تجھے ہم نے دکھایا بھی نہیں
ڈاکٹر کبیر احمد
حکایات قدرو قضا چھوڑ دو
ڈاکٹر کبیر احمد
شدت اضطراب کا بھیجا ہوا پیام ہے
ڈاکٹر اسماسعیدی
آج بھی اپنا جنوں رسم پرانی مانگے
اکبر علی خاں عرشی
دواتے کو قابو کیاجائے نا
اکبر علی خاں عرشی
خسروا ہندوی بزم بتاں ہے کہ جو تھا
اکبر علی خاں عرشی
لتا منگیشکر
اکبر علی خاں عرشی
بس ایک نقشِ خیالی سارہ گزار میں تھا
جناب منظور ہاشمی
سبھی کے ظرف کو یوں آئینے دکھائے تھے
جناب منظور ہاشمی
عصا اژ دہوں کو نگل جائے
ڈاکٹر زیدی جعفر رضا
سرجھکائے کھڑے تھے کچھ الفاظ
ڈاکٹر زیدی جعفر رضا
ٹیوب لائٹ کی طرح
ڈاکٹر زیدی جعفر رضا
تمنا بے تمنائی سے ملتی ہے گلے
ڈاکٹر زیدی جعفر رضا
ملا ہے رام کو بن باس
ڈاکٹر زیدی جعفر رضا
میں شب تار میں خاموش کھڑا تھا کہ مجھے
ڈاکٹر زیدی جعفر رضا
عبادت کی گئی ایسی
ڈاکٹر زیدی جعفر رضا
چاند ستاروں کی میت کو
ڈاکٹر زیدی جعفر رضا
دل برباد کو چھوٹا سامکاں بھی دے گا
جناب احتشام اختر
خیال و خواب کے پیکر بدلتے رہتے ہیں
جناب احتشام اختر
یہ شام شام کی تنہائیاں مٹا دو ں گا
جناب ہمایوں ظفر زیدی
صدا سکوت کی سن شور و شر سے باہر آ
جناب ہمایوں ظفر زیدی
ہو لوگ ہواؤں کے اشاروں پہ چلیں گے
جناب مرغوب حسن
کس درجہ پیچ و تاب تماشا سفر میں تھا
جناب مرغوب حسن
ہم سفر اس کے سواراہ میں جب کوئی نہیں
جناب مرغوب حسن
آنکھ شاموں سے خوں رلاتی ہے
ڈاکٹر راشد فضلی
ریتوں کا انتشار تھا جسموں کے خواب میں
ڈاکٹر راشد فضلی
سایہ سایہ بھاگ رہا ہے
ڈاکٹر راشد فضلی
درد کی دھوپ کڑی
ڈاکٹر راشد فضلی
ہمیں نہ چھیڑو کہ ہم آنسوؤں کے پیکر ہیں
ڈاکٹر شہاب عراقی
رات کے وقت بھی کچھ ایسی ہوائیں آئیں
ڈاکٹر شہاب عراقی
گہری ندی چڑھی تو سمندر ہلاگئی
ڈاکٹر شہاب عراقی
آؤ مسافروں کی طرح پھر دیا جلے
ڈاکٹر شہاب عراقی
بدلی کا آبشار ہویاد ھوپ کی چٹان
ڈاکٹر شہاب عراقی
رفتار طلب بڑھ جاتی ہے جب فاصلہ کم ہوجاتا ہے
جناب مسلمان حسین
دوست ہوس کی عشق کی دشمن
جناب مسلمان حسین
دو پہر کے لمحوں کا جب خیال آتا ہے
جناب مسلمان حسین
زمیں کی سرحدوں سے دور اوپر آسمانوں میں
جناب مہدی حیدر زیدی
وہ میرے پاس تھا اور میری دسترس میں تھا
جناب مہدی حیدر زیدی
کہیں پہ ٹوٹنا ہے اور کہیں بکھرنا ہے
جناب مہدی حیدر زیدی
لب پر ہے فغاں طرز فغاں کوئی نہیں ہے
جناب فوق کریمی
بیٹھنے بھی ابھی پائے نہ تھے معتوب ہوئے
جناب فوق کریمی
تھم گئے اشک مگر آہ ابھی باقی ہے
جناب فوق کریمی
تمہارے شہر کے رستے عجیب رستے ہیں
آشفتہ چنگیزی
ٹھکانے یوں تو ہزاروں ترے جہان میں تھے
آشفتہ چنگیزی
ہر ایک بات پہ وہ قہقہے لگاتا ہے
آشفتہ چنگیزی
خود اپنے لہو میں ہی نہایا ہوااک شخص
آشفتہ چنگیزی
جس سے مل بیٹھے لگی وہ شکل پنچانی ہوئی
آشفتہ چنگیزی
اعتراف
آشفتہ چنگیزی
نراج
آشفتہ چنگیزی
یہ بھی سچ ہے
آشفتہ چنگیزی
دریچے ‘کھڑکیاں حیران رہ جائیں تو کیا کیجئے
رونق زیدی
جب میسر ہوئیں مجھ کو تنہائیاں
رونق زیدی
اب تو لفظ عشق ہونٹوں سے ادا ہوتا نہیں
پرویز جعفری
یہ آدمی ہے مجھے اعتبار اب بھی ہے
پرویز جعفری
ایسے درد کے لمحے کم کم آتے ہیں
پرویز جعفری
ہم اپنا حال نہ کہتے کئی بہانے تھے
پرویز جعفری
عنوان
پرویز جعفری
پرور دگار تیرہ سامانی
پرویز جعفری
وہ
پرویز جعفری
دیکھنا ہو تو بلند ی پہ پہونچ کر دیکھو
مہتاب نقوی
نکل پڑے ہیں جو گھر سے تو کیوں قرارآئے
مہتاب نقوی
جب بھی کسی سے حال دل کہہ آئے ہیں
مہتاب نقوی
صحرا کی ہوہوس نہ بدن سنگسار ہو
مہتاب نقوی
ہوا کے دوش پہ کیوں کا رواں روانہ ہے
مہتاب نقوی
آنسوؤں میں کوئی سمو جاتا
مہتاب نقوی
دل پچھلے خوابوں میں پھر کھو جائیگا
مہتاب نقوی
اے خدا تو میری آنکھوں کو کچھ ایسے خواب دے
مہتاب نقوی
جہاں سے بہت کے جو کچھ دل کا حوصلہ ٹھہرا
مہتاب نقوی
قدم بڑھے ہوئے پیچھے کو لوٹ جاتے ہیں
مہتاب نقوی
سارے چہرے ایک جیسے سب لگا ہیں ایک سی
اسعد بدایونی
ہم تو ہر شخص کوہی محو طرب جانتے ہیں
اسعد بدایونی
جہاں تک دیکھئے منظر خدا کے
اسعد بدایونی
میرے لئے وہ بدن قرض خواب آور تھا
اسعد بدایونی
دکھاتے ہیں یخ ذدہ پر ندوں کو اونچا اڑنے کا خواب موسم
اسعد بدایونی
جانے وہ کون سے چہرے ہیں جو بھی لے ہی نہیں
سہیل احسن
دن ڈھلے دیر ہوئی درد کے پیکر جاگے
سہیل احسن
یہ ہزار صدیوں کا رنج و غم مرے روز شب کا حساب ہے
سہیل احسن
نیند کی کون سی منزل سے گزرتے ہوں گے
غضنفر علی
جب کوئی چادر رخ شفاف پر تافی گئی
غضنفر علی
جس دن سے میں نے اپنا ہتھیلی پہ سرلیا
غضنفر علی
بدلا بدلا جو فضاؤں کا سماں لگتا ہے
غضنفر علی
ایک بے کار آدمی کاروزنامچہ
غضنفر علی
ماٹی
آصف نقوی
تم
آصف نقوی
Pollution
آصف نقوی
ایک سوال
آصف نقوی
پہچان کی دیواریں اور سر پر سفرلے کر
سید نظیرالدین
پہچانتا کسی کو بھی ایسا کوئی نہ تھا
سید نظیرالدین
سمندروں کا سفر اک گمان ہے اب تک
سید نظیرالدین
سیلاب وہ اٹھا ہے کہ غوغا غضب کا ہے
نسیم صدیقی
پرواز کی طاقت ہے نہ پر ہے مجھ کو
نسیم صدیقی
موجیں ٹکراتی رہیں یونہی اگر سر اپنا
نسیم صدیقی
میں اگر بولا تو منظر ہی بدل جائے گا
نسیم صدیقی
ہر طرف بکھرا ہو خوابوں کا ملبا پاؤ گے
نسیم صدیقی
دشت و صحرا کبھی تاکتے تھے ہمیں ہم کبھی صورت جنس بازار تھے
اقبال فہید
کبھی سوچتا ہوں
اقبال فہید
دھواں ساکس لئے صحرائے نمم سے اٹھتا ہے
اقبال فہید
لمحے کا تصور
اقبال فہید
ٹوٹتے لمحے فضاؤں میں تو گونجے ہونگے
اظہار ندیم
اپی پونجی اپنے جینے کا وسیلہ
اظہار ندیم
دیار شب میں تھے جلتے ہوئے دئے ہم لوگ
عزیز خیر آبادی
سورج کی جدائی پر یوں چاند سسکتا ہے
ساجد امام
ہراک جہاں میں انساں نمالگے ہے مجھے
ساجد امام
غبارہ
ڈاکٹر محمد حسن
ویران غار
ڈاکٹر محمد حسن
عفریت
ڈاکٹر محمد حسن
لکھنؤ کے نام
ڈاکٹر محمد حسن
مرثیہ
ڈاکٹر وحیداختر
پانی بہہ رہا ہے
شمیم حنفی
یوں اندھیروں نے بھی انداز اجالوں کےلیے
پروفیسر آل احمد
دلداد گانِ لذت ایجاد کیا کریں
پروفیسر آل احمد
خوابوں سے یوں تو روز بہلتے رہے ہیں ہم
پروفیسر آل احمد
نہ زنجیر سے جنوں کی خلش کم نہو سکی
پروفیسر آل احمد
یہ دور مجھ سے خرد وفا مانگے ہے
پروفیسر آل احمد
نوجوان
پروفیسر خورشید الاسلام
جنھیں بزرگ سمجھتے ہیں باپ جانتے ہیں
پروفیسر خورشید الاسلام
خلش
پروفیسر خورشید الاسلام
جتنے نغمے تھے وجہ خلش بن گئے
پروفیسر خورشید الاسلام
غزل بھی فن یے کسی جاں نواز قاتل کا
پروفیسر خورشید الاسلام
یہ مانانت فتنے عجب رنج و محن جاگے
پروفیسر خورشید الاسلام
باز دید
ڈاکٹر منیب الرحمٰن
آنکھیں
ڈاکٹر منیب الرحمٰن
اظہار
ڈاکٹر منیب الرحمٰن
مکافات
ڈاکٹر منیب الرحمٰن
کوئی پھول دھوپ کی پتیوں میں ہرے ربن سے بندھا ہوا
ڈاکٹر بشیر بدر
فن اگر روح و دل کی ریاضت نہو
ڈاکٹر بشیر بدر
سر سے چادر بدن سے قبا لے گئی
ڈاکٹر بشیر بدر
اپنی کھوج ہوئی جنتین پاگئے زیست کے راستے بھولتے بھولتے
ڈاکٹر بشیر بدر
تاروں بھری پلکوں کی برسائی ہوئی غزلیں
ڈاکٹر بشیر بدر
نظر سے گفتگو خاموش لب تمہاری طرح
ڈاکٹر بشیر بدر
روشنی کی مقدر میں نیند یں کہاں
ڈاکٹر بشیر بدر
نیلے پیلے سیاہ سرخ سفید سب تھے شامل اسی تماشے میں
ڈاکٹر شمیم حنفی
آئینہ سامانِ حیرت اور چہرہ اجنبی
ڈاکٹر شمیم حنفی
سوچ میں ڈوبے ہوئے چہرے عجیب لگتے تھے
ڈاکٹر شمیم حنفی
شام تا شام یونہی خاک بسر جاتا ہے
ڈاکٹر شمیم حنفی
ایک بے نام و نشاں روح کا پیکر ہوں میں
ڈاکٹر شمیم حنفی
سمجھ سکے نہ جسے کوئی بھی سوال ایسا
ڈاکٹر شمیم حنفی
وہ ایک شور سازنداں میں رات بھر کیا تھا
ڈاکٹر شمیم حنفی
بند کر لے کیاں یوں رات کو باہر نہ دیکھ
ڈاکٹر شمیم حنفی
بجھے چراغ تو کیا کیا سماں دکھائی دیا
ڈاکٹر شمیم حنفی
کون سی راہ گذر کون سارستہ کیا ہے
جاوید کمال
نیند آنکھوں میں ہے کم کم مجھےآواز نہ دو
جاوید کمال
شمع کی لو میں کچھ دھواں ساہے
جاوید کمال
تم سے دیکھے نہ گئے ہم سے دکھائے نہ گئے
جاوید کمال
رہنے دو داستان غم دل کو ناتمام
جاوید کمال
میں بے نیاز غم روز گارہوں اے دوست
جاوید کمال
ڈھل چلی رات ملاقات کہاں سوجاؤ
جاوید کمال
غم اندھیروں سے خوشی چاندنی راتوں سے نڈھال
جاوید کمال
ایسی تھی کہاں قسمت موسم ہی بدل جاتا
جاوید کمال
بمبئی
صلاح الدین
احساس
صلاح الدین
نوحہ
صلاح الدین
لکھنؤ
صلاح الدین
کبریا قند ‘نیلماں سمندر
صلاح الدین
پت جھڑ ایک اننت ٹوٹن ہے
صلاح الدین
جے پی
صلاح الدین
اس کی یاد آئے مہینے ہٹو گئے
فرحت احساس
اب دل کی طرف درد کی یلغار بہت ہے
فرحت احساس
ہم سبھی ریت کے ٹیلے ہیں ہوا کی زد پر
فرحت احساس
سب درد دیوار مٹ جائیں مکاں باقی رہے
فرحت احساس
ایام صرف شام و سحر ہو کے رہ گئے
فرحت احساس
دیکھئے آگے حد امکاں سے جاکر دیکھئے
ابو الکلام قاسمی
نقش ہر منظر کے دھندلے ہوگئے
ابو الکلام قاسمی
آخری تیر آب کمان میں ہے
عبید صدیقی
فصلِ گل آئی تو سارا شہر وحشی ہوگیا
عبید صدیقی
تجھ کو پانے کی طلب کا آسرا باقی رہے
عبید صدیقی
شاخ سے وہ آخری پتا جدا ہونے کو ہے
عبید صدیقی
خشک دریاؤں کوپانی دے خدا
عبید صدیقی
دعا کرودعا کرو
عبید صدیقی
اے نیند!آ
عبید صدیقی
یہ برگ سبز شجر سےاگر اتر جائے
ایم آر قاسمی
مری حیات مسلسل ہے اک عذاب کا نام
ایم آر قاسمی
چکر
سید محمد اشرف
۰۰۰۰تاکہ سندر ہے!
Thanks, for your feedback
مطالعہ جاری رکھنے کے لیے برائے مہربانی کوڈ درج کیجیے۔ یہ کچھ سکیورٹی وجوہات سے ضروری ہے۔ اس تعاون کے لیے آپ کے شکر گزار ہوں گے۔