ہم کہاں ہیں؟
اداریہ
دوسرا صفحہ
اے خیام
منظر نامہ
ریاض حسین چودھری
پنے نور رسالت ابتدائے افرینش
خواجہ منظر حسن
مجتبیٰ حسین:اردو تنقید کا ایک اہم باب
باقر مہدی
غالیبات میں حسن و جمال کی ایک علامت ’طاؤس‘
شکی الرحمٰن
’’آئندہ‘‘افسانے
مصطفیٰ کریم
فکشن کلاسک:’’امراؤ جان ادا‘‘ ایک باز دید
سائرہ غلام نبی
علینہ :نئی اوڈیسی
محمد حمید شاہد
خیمہ نشیں لوگ
حسن عابدی
سیپیاں
ستیہ پال آنند
رات کا پرندہ
وارث کرمانی
مگر نیکی کا اٹھ جانا
عین سلام
وہ دن
ابرار احمد
رشتہ
ادیب سہیل
خون میں لتھڑا
صبا اکرام
سڑکوں پر بکھرے اعضا
صبا اکرام
خواب سے باہر آنکھیں
شاہین بدر
اندیشہ
شاہین بدر
پناہ گاہ
انور سدید
جادو
غلام حسین ساجد
پریس نوٹ
علی محمد فرشی
سرخ کمبل
رفیق سندیلوی
راستی کی بات
ارمان نجمی
تعزیے
شہلا نقوی
کامیابی کا سراغ
مسرت فاطمہ
نسرین کے نام
شکیل اعظمی
تاش کا شہر
شکیل اعظمی
انتظار
مشتاق آثم
زردپتّے
نسرین آفتاب
ساڈاچڑیان داچنبہ وے
مشتاق آثم
سوال
نسیم سحر
مٹی
سید کامی شاہ
ایک بہت گرم رات
زین العابدین
انقرہ کے کو غلو پارک کی ایک حکایت
انوار احمد
پانی‘اندر اندر گھاس
مشرف عالم ذوقی
سورگ سور
محمد حمید شاہد
ٹیچر
شمیم منظر
میری دراز
عنقہ ناز
نجات و ہندہ
اے خیام
من مندر میں آگ لگی ہے‘برہا دن ہے بھاری
جمیل عظیم آبادی
ذکر جاناں ہی سے میری غزل آراستہ ہے
احمد فراز
ہم توخوش تھے کہ چلو کا جنوں کچھ کم ہے
احمد فراز
صاحب عشق ہو یا فرد بشر آئے تو
نامی انصاری
اٹھا کر اپنی شمعون کا اجالا دے دیا میں نے
ظفر گورکھپوری
پہلے ساوہ موہ نہیں ہے
ناصر شہزاد
جیسے بھی ہوں حالات سے برہم نہیں ہوتے
اکبر حمیدی
موسم سوکھے پیڑ گرانے والا تھا
پروین کمار اشک
جو زخم بھی بے جرم سزاؤں سے ملا ہے
آذر حفیظ
کب اپنی ہوگی خرد تک رسائی کیا معلوم
صابر ظفر
کیا جنہوں نے محبت کا راستا معلوم
صابر ظفر
غم کچھ اور زندگی کے دیکھ لوں
شاہدہ حسن
قلم پر قرض ہے جاں کا ادا تو ہو رہا ہوگا
شاہدہ حسن
گئے دنوں کا حوالہ تھا کام کیا دیتا
فراست رضوی
ملگجی شام میں ٹوٹی ہوئی دیوار کے پاس
فراست رضوی
چاشنی گفتار کی تلخی میں ڈھل جانے سے قبل
عالم خورشید
یاد کرتے ہو مجھے کیا دن نکل جانے کے بعد
عالم خورشید
عجیب شخص ہے دن رات گھر میں رہتا ہے
کاوش بدری
خبر کسے تھی ترا سامنا بھی ہونا تھا
کاوش بدری
کبھی تو لیں نہ یوں بھی زندگی کو
رب نواز مائل
اک لمحۂ وصال تھا واپس نہ آسکا
رئیس وارثی
تصور کا جہاں سب سے الگ ہے
صدیق فتح پوری
بنیاد ہے قائم در و دیوار کی ہم سے
صدیق فتح پوری
الجھ گئے ہیں کچھ اس طرح مسئلے میرے
جمال نقوی
خواب ہو گئے سارے گنگناتے ہنستے شہر
عذر انقوی
فلک پہ چاند جو تھا آخری مہینے کا
نسیم نازش
روش روش پہ موسم بہار کیسے آگیا
سیما فریدی
یہ بھی ہے کیسی ترقی شہر موضع ہو گیا
رئیس الدین رئیس
لوگ کتابیں ناول اور رسالے پڑھتے ہیں
احمد کمال چشتی
زمین پر نہ فلک پر دکھائی دیتا ہے
اختر رضا سلیمی
لڑکی تھی یا کوئی پری تھی
فہیم شناس کاظمی
اب کے میدان رہا لشکر اغیار کے ہاتھ
جواز جعفری
کچھ سنور جائے تو افلاک پہ رکھنی ہے مجھے
قیوم طاہر
موت کا نگر
امرکانت
منیر کے اسپینر
اشوک مترن
لا بوہیم:انور عظیم کا ایک افسانوی مجموعہ
YEAR2002
CONTRIBUTORریختہ
PUBLISHER ایس ایم واجد ہاشمی
YEAR2002
CONTRIBUTORریختہ
PUBLISHER ایس ایم واجد ہاشمی
ہم کہاں ہیں؟
اداریہ
دوسرا صفحہ
اے خیام
منظر نامہ
ریاض حسین چودھری
پنے نور رسالت ابتدائے افرینش
خواجہ منظر حسن
مجتبیٰ حسین:اردو تنقید کا ایک اہم باب
باقر مہدی
غالیبات میں حسن و جمال کی ایک علامت ’طاؤس‘
شکی الرحمٰن
’’آئندہ‘‘افسانے
مصطفیٰ کریم
فکشن کلاسک:’’امراؤ جان ادا‘‘ ایک باز دید
سائرہ غلام نبی
علینہ :نئی اوڈیسی
محمد حمید شاہد
خیمہ نشیں لوگ
حسن عابدی
سیپیاں
ستیہ پال آنند
رات کا پرندہ
وارث کرمانی
مگر نیکی کا اٹھ جانا
عین سلام
وہ دن
ابرار احمد
رشتہ
ادیب سہیل
خون میں لتھڑا
صبا اکرام
سڑکوں پر بکھرے اعضا
صبا اکرام
خواب سے باہر آنکھیں
شاہین بدر
اندیشہ
شاہین بدر
پناہ گاہ
انور سدید
جادو
غلام حسین ساجد
پریس نوٹ
علی محمد فرشی
سرخ کمبل
رفیق سندیلوی
راستی کی بات
ارمان نجمی
تعزیے
شہلا نقوی
کامیابی کا سراغ
مسرت فاطمہ
نسرین کے نام
شکیل اعظمی
تاش کا شہر
شکیل اعظمی
انتظار
مشتاق آثم
زردپتّے
نسرین آفتاب
ساڈاچڑیان داچنبہ وے
مشتاق آثم
سوال
نسیم سحر
مٹی
سید کامی شاہ
ایک بہت گرم رات
زین العابدین
انقرہ کے کو غلو پارک کی ایک حکایت
انوار احمد
پانی‘اندر اندر گھاس
مشرف عالم ذوقی
سورگ سور
محمد حمید شاہد
ٹیچر
شمیم منظر
میری دراز
عنقہ ناز
نجات و ہندہ
اے خیام
من مندر میں آگ لگی ہے‘برہا دن ہے بھاری
جمیل عظیم آبادی
ذکر جاناں ہی سے میری غزل آراستہ ہے
احمد فراز
ہم توخوش تھے کہ چلو کا جنوں کچھ کم ہے
احمد فراز
صاحب عشق ہو یا فرد بشر آئے تو
نامی انصاری
اٹھا کر اپنی شمعون کا اجالا دے دیا میں نے
ظفر گورکھپوری
پہلے ساوہ موہ نہیں ہے
ناصر شہزاد
جیسے بھی ہوں حالات سے برہم نہیں ہوتے
اکبر حمیدی
موسم سوکھے پیڑ گرانے والا تھا
پروین کمار اشک
جو زخم بھی بے جرم سزاؤں سے ملا ہے
آذر حفیظ
کب اپنی ہوگی خرد تک رسائی کیا معلوم
صابر ظفر
کیا جنہوں نے محبت کا راستا معلوم
صابر ظفر
غم کچھ اور زندگی کے دیکھ لوں
شاہدہ حسن
قلم پر قرض ہے جاں کا ادا تو ہو رہا ہوگا
شاہدہ حسن
گئے دنوں کا حوالہ تھا کام کیا دیتا
فراست رضوی
ملگجی شام میں ٹوٹی ہوئی دیوار کے پاس
فراست رضوی
چاشنی گفتار کی تلخی میں ڈھل جانے سے قبل
عالم خورشید
یاد کرتے ہو مجھے کیا دن نکل جانے کے بعد
عالم خورشید
عجیب شخص ہے دن رات گھر میں رہتا ہے
کاوش بدری
خبر کسے تھی ترا سامنا بھی ہونا تھا
کاوش بدری
کبھی تو لیں نہ یوں بھی زندگی کو
رب نواز مائل
اک لمحۂ وصال تھا واپس نہ آسکا
رئیس وارثی
تصور کا جہاں سب سے الگ ہے
صدیق فتح پوری
بنیاد ہے قائم در و دیوار کی ہم سے
صدیق فتح پوری
الجھ گئے ہیں کچھ اس طرح مسئلے میرے
جمال نقوی
خواب ہو گئے سارے گنگناتے ہنستے شہر
عذر انقوی
فلک پہ چاند جو تھا آخری مہینے کا
نسیم نازش
روش روش پہ موسم بہار کیسے آگیا
سیما فریدی
یہ بھی ہے کیسی ترقی شہر موضع ہو گیا
رئیس الدین رئیس
لوگ کتابیں ناول اور رسالے پڑھتے ہیں
احمد کمال چشتی
زمین پر نہ فلک پر دکھائی دیتا ہے
اختر رضا سلیمی
لڑکی تھی یا کوئی پری تھی
فہیم شناس کاظمی
اب کے میدان رہا لشکر اغیار کے ہاتھ
جواز جعفری
کچھ سنور جائے تو افلاک پہ رکھنی ہے مجھے
قیوم طاہر
موت کا نگر
امرکانت
منیر کے اسپینر
اشوک مترن
لا بوہیم:انور عظیم کا ایک افسانوی مجموعہ
Thanks, for your feedback
مطالعہ جاری رکھنے کے لیے برائے مہربانی کوڈ درج کیجیے۔ یہ کچھ سکیورٹی وجوہات سے ضروری ہے۔ اس تعاون کے لیے آپ کے شکر گزار ہوں گے۔