رعنائی خیال
مدیر
غبارِ آئینہ ایک جائزہ
ڈاکٹر خورشید سمیع
صبا نقوی کی غزلوں میں آثار ِ کربلا
ڈاکٹر شارب ردولوی
صبانقوی کے تہنیتی و تعزیتی کلام پر ایک نظر
پروفیسر طلحہ رضوی
صبا نقوی گلشنِ صدر نگ کے آئینے میں
پروفیسر علیم اللہ
صبا نقوی کا حمدیہ و نعتیہ کلام
پروفیسر فاروق احمد صدیقی
نظر ستان :صبا نقوی کے نقطۂ نظر کی پہچان
پروفیسر منظر اعجاز
صبا نقوی کی اساسِ فکر اور خاصانِ ادب
انوارالحسن وسطوی
ادب اطفال اور صبا نقوی
ڈاکٹر حسن رضا
صبا نقوی کی غزل گوئی:تحفہ ٔ صباحت کے آئینے میں
ظفر انصاری
صبا نقوی کی غزل گوئی: مطلع ‘مقطع اور تضمین کے تناظر میں
بدر محمدی
میرے واسطے
صبا نقوی کا ادبی شعور
خلیل الرحمٰن قاسمی
قرۃ العین حیدر ایک جائزہ
ڈاکٹر صابر ین خاتون
شعری مجموعہ’’آہنگ غزل‘‘ پر ایک نظر
غزالہ ہاشمی
نزولِ شعر کا اجمالی جائزہ
تنویر علی احمد
صبا نقوی بہ حیثیت قصیدہ نگار
حفصہ حجازی
جانے والے کی یاد آتی ہے
ڈاکٹر صفیہ فاطمی
صبا نقوی کی غزلوں کا آہنگ
مقصود احمد انصاری
صبا نقوی کی رثائی شاعری پرایک نظر
ڈاکٹر فرحت نادر رضوی
آئے گی سب کو یاد تمہاری ادا صبا
پروفیسر احمد بدر
نہیں ہے سلسلہ شام و سحر کا
علی احمد منظر
نتیجہ فکر
علی احمد منظر
فکر و ذکر
اختر حسنین
تضمین
حسن
لمحۂ اعتراف
ڈاکٹر جلال اصغر فریدی
صبا نقوی ہے اک حصہ ادب کا
خلیل الرحمٰن قاسمی
حضرت صبا نقوی مرحوم کی یاد میں
ڈاکٹر محفوظ احمد عارف
نذرِ صبا نقوی
اسد رضوی
تاثرات
شمشاد علی
شعرو ادب کا اعلیٰ سخن ورچلا گیا
ڈاکٹر محفوظ احمد عارف
قطعات
نظمِ غم
قیدی
صبا نقوی
سید محمد حبان الحق
دنیائے غزل کا وہ سخن ور نہیں رہا
ڈاکٹر حسن رضا
دعائے مغفرت اس کے لئے آؤ کریں ہم بھی
ایمل ہاشمی مائل
گلشن صدر نگ
صبا نقوی
اسی خطا کی تلافی میں زندگی گزری
ترتیب ڈاکٹر حسن رضا
نظرستان
صبا نقوی
ملک مطلع
صبا نقوی
خالق کائنات ہےاللہ
صبا نقوی
کبریا کی بندگی اعزاز ہے
صبا نقوی
نور حق محبوب رب سرکار ہیں
صبا نقوی
ثنائے سرکار ہورہی ہے
صبا نقوی
ذات نبی عطیہ قدرت سے کم نہیں
صبا نقوی
صادق القول وامین ہادی اکرم آیا
صبا نقوی
سرکار دو عالم کی ہر بات نیاری ہے
صبا نقوی
ہزار غم سے نجات کی ہے بس ایک صورت چلو مدینہ
صبا نقوی
زمیں سرنگوں ہے زماں سرنگوں ہے
صبا نقوی
منزل وہم سے گزرار تو یقیں تک پہنچا
صبا نقوی
نبی کی شان میں جب نعت پاک لکھتا ہوں
صبا نقوی
عشقِ رسول پاک کا دل کو ہےآسرافقط
صبا نقوی
انا کاعکس خودی میں دکھائی دیتا ہے
صبا نقوی
روح کلام جان قصیدہ ہیں فاطمہ
صبا نقوی
جب کوئی اور پس طبع رواں بولتا ہے
صبا نقوی
فصاحت اور بلاغت کا سفر منزل بہ منزل ہے
صبا نقوی
بیٹھی ہے تہہ جو شیشہ دل پر غبار کی
صبا نقوی
نام ہے میرا صبا شاعر اسلام ہوں میں
صبا نقوی
منقبت کا گلشن نا آفریدہ چاہئے
صبا نقوی
ہابیل سے قابیل نے یہ بات کہی ہے
صبا نقوی
آفتابی شعاؤں کا رس
صبا نقوی
فطرت جسے روتی ہے شبنم کا وہ موتی ہے
صبا نقوی
نکاح وہ سنتی عمل ہے
صبا نقوی
دولت ادراک ہوتو چھاؤں سے بہتر ہے دھوپ
صبا نقوی
میکدے کی شرط ‘دور بادو ؤ ساغر کی قید
صبا نقوی
آہنگ طرب ہے نہ فغاحں ہے مری آواز
صبا نقوی
سکوت گل بھی ہے یارو سکوت سنگ بھی ہے
صبا نقوی
میں تلخی حالات کا راوی تو نہیں ہوں
صبا نقوی
چہرہ یار شگفتہ ہے زباں شائستہ
صبا نقوی
میں کتاب زندگی ہوں واقعہ در واقعہ
صبا نقوی
سروں پہ دھوپ کا یہ سائبان کیسا ہے
صبا نقوی
پھول سے قطرہ شبنم کی گرا نی مت پوچھ
صبا نقوی
بے نام ساعتوں کا سفر ختم ہو چلا
صبا نقوی
زندگی کے مسئلے حل پی گئے
صبا نقوی
دلوں میں تخم ریزی نفرتوں کی
صبا نقوی
کھو گئی آواز کے ہم راہ اس کی بازگشت
صبا نقوی
قلم سے رابطہ رنگ و آب ٹوٹ گیا
صبا نقوی
بے درد دیوار گھر سے جب بھی ٹکرائی صدا
صبا نقوی
ساحل پہ کیوں کھڑے ہو سکسار کی طرح
صبا نقوی
نغمہ زن ہے نظر بے آواز
صبا نقوی
صحرا سے ہم مطالبۂ آب کیا کریں
صبا نقوی
ہم اس غزل کی زمیں ‘آسماں سے لائے ہیں
صبا نقوی
ہم سے دیوانے جہاں خانہ خرابوں میں ملیں
صبا نقوی
اداس ہے چمن چمن فسردہ ہے کلی کلی
صبا نقوی
اک دل کی بات لاکھ فسانوں میں بٹ گئی
صبا نقوی
دے کر فریب لعل و گہر لوٹ لی گئی
صبا نقوی
نیا شگوفہ اشارۂ یار پر کھلا ہے
صبا نقوی
اس طرح بنانے ہم اپنی آخرت نکلے
صبا نقوی
تم اپنے پاس اپنی مصلحت آمیزیاں رکھنا
صبا نقوی
میں دل میں جگہ دیتا ہوں اس جلوہ گری کو
صبا نقوی
جواپنے ہاتھ سے اپنی نظیر کھینچتا ہے
صبا نقوی
فکر کی راہ اجالوں تو تجھے خط لکھوں
صبا نقوی
بہار آغاز زندگی ہے خزاں ہے انجام زندگی ہے
صبا نقوی
غریق بادہ الفت ہوا شباب تو کیا
صبا نقوی
کہیں بالوں میں چاندی ہے کہیں مکھڑے پہ سونا ہے
صبا نقوی
جب محبت کا راز کھلنا ہے چشم پرنم سمجھ میں آتی ہے
صبا نقوی
نقطہ ظرف سے ہو دائرہ ذات کی بات
صبا نقوی
آگے آگے درد کے مارے چلتے ہیں
صبا نقوی
کسی کی بے رخی بے اعتنائی کا گلہ کب تک
صبا نقوی
محبت خیز ہے گفتار اپنی
صبا نقوی
نظام ِ آشتی سے منحرف ہے نسلِ آدم کیوں؟
صبا نقوی
نظر کی اوٹ سے دل کے ترانے بول اٹھتے ہیں
صبا نقوی
حروف ہم جو کلام ِبشر کے دیکھتے ہیں
صبا نقوی
ہر اک نگاہ زمانہ شناس کیا ہوگی
صبا نقوی
دل زار اپنی دھڑکن سے پناہ مانگتا ہے
صبا نقوی
میں یہ سمجھ رہا تھا کہ دل میں دبی ہے آگ
صبا نقوی
بلا کی پیاس میں جاں سے گزرگیاہر شخص
صبا نقوی
فدا ہوجاؤں عرض شوق کے بے نام جذبے پر
صبا نقوی
ہر قصہ گوکے لب پہ کہانی مزے کی ہے
صبا نقوی
گھٹے گھٹے جذبات کا موسم کیسا لگتا ہے
صبا نقوی
اعتبار تبسم نہیں ہے ‘آنسوؤں کی زبانی سناؤں
صبا نقوی
آسماں دور‘زمیں تنگ ہو جیسے مجھ پر
صبا نقوی
کبھی سرمئی کبھی چمپئی کبھی لال پیلی ہر ی غزل
صبا نقوی
جو کھلا ہے لمحہ لمحہ ‘وہ گلاب یہ غزل ہے
صبا نقوی
ہوا خون پانی غزل کہتے کہتے
صبا نقوی
گلشن گلشن آگ لگی ہے ساون ساون غزل لکھوں
صبا نقوی
کبھی تو خوابِ گراں سے مجھے جگائے غزل
صبا نقوی
دل میں انڈا ہوا طوفاں ہے غزل ہے کیا ہے
صبا نقوی
دن رات اٹھاتا ہے صبا!ناز غزل کا
صبا نقوی
کوئی نہ ہو تو خود سے کرے ہے‘بات دل ناشاد غزل کی
صبا نقوی
طوفاں میں ہو سفینہ تو لنگر غزل کہوں
صبا نقوی
اللہ کی رضا کا
صبا نقوی
او دے رہا ہے زخمِ تمنا غزل غزل
صبا نقوی
التجا
صبا نقوی
نور حق محبوب رب سرکار ہیں
صبا نقوی
اسلام
صبا نقوی
نماز
صبا نقوی
ہلال عید
صبا نقوی
ماہ صیام
صبا نقوی
ماں
صبا نقوی
پندرہ اگست
صبا نقوی
قطعات تاریخ
صبا نقوی
سر سری اس جہاں سے گزرے ایک منظوم تاثر
صبا نقوی
ڈوبتے سورج کا منظر
قیصر صدیق
امکان کی خوشبو
قیصر صدیق
مکالمہ
قیصر صدیق
سلام
قیصر صدیق
سلام
قیصر صدیق
سلام
قیصر صدیق
نوحہ
قیصر صدیق
YEAR2018
CONTRIBUTORडॉहसन रज़ा
PUBLISHER डॉहसन रज़ा
YEAR2018
CONTRIBUTORडॉहसन रज़ा
PUBLISHER डॉहसन रज़ा
رعنائی خیال
مدیر
غبارِ آئینہ ایک جائزہ
ڈاکٹر خورشید سمیع
صبا نقوی کی غزلوں میں آثار ِ کربلا
ڈاکٹر شارب ردولوی
صبانقوی کے تہنیتی و تعزیتی کلام پر ایک نظر
پروفیسر طلحہ رضوی
صبا نقوی گلشنِ صدر نگ کے آئینے میں
پروفیسر علیم اللہ
صبا نقوی کا حمدیہ و نعتیہ کلام
پروفیسر فاروق احمد صدیقی
نظر ستان :صبا نقوی کے نقطۂ نظر کی پہچان
پروفیسر منظر اعجاز
صبا نقوی کی اساسِ فکر اور خاصانِ ادب
انوارالحسن وسطوی
ادب اطفال اور صبا نقوی
ڈاکٹر حسن رضا
صبا نقوی کی غزل گوئی:تحفہ ٔ صباحت کے آئینے میں
ظفر انصاری
صبا نقوی کی غزل گوئی: مطلع ‘مقطع اور تضمین کے تناظر میں
بدر محمدی
میرے واسطے
صبا نقوی کا ادبی شعور
خلیل الرحمٰن قاسمی
قرۃ العین حیدر ایک جائزہ
ڈاکٹر صابر ین خاتون
شعری مجموعہ’’آہنگ غزل‘‘ پر ایک نظر
غزالہ ہاشمی
نزولِ شعر کا اجمالی جائزہ
تنویر علی احمد
صبا نقوی بہ حیثیت قصیدہ نگار
حفصہ حجازی
جانے والے کی یاد آتی ہے
ڈاکٹر صفیہ فاطمی
صبا نقوی کی غزلوں کا آہنگ
مقصود احمد انصاری
صبا نقوی کی رثائی شاعری پرایک نظر
ڈاکٹر فرحت نادر رضوی
آئے گی سب کو یاد تمہاری ادا صبا
پروفیسر احمد بدر
نہیں ہے سلسلہ شام و سحر کا
علی احمد منظر
نتیجہ فکر
علی احمد منظر
فکر و ذکر
اختر حسنین
تضمین
حسن
لمحۂ اعتراف
ڈاکٹر جلال اصغر فریدی
صبا نقوی ہے اک حصہ ادب کا
خلیل الرحمٰن قاسمی
حضرت صبا نقوی مرحوم کی یاد میں
ڈاکٹر محفوظ احمد عارف
نذرِ صبا نقوی
اسد رضوی
تاثرات
شمشاد علی
شعرو ادب کا اعلیٰ سخن ورچلا گیا
ڈاکٹر محفوظ احمد عارف
قطعات
نظمِ غم
قیدی
صبا نقوی
سید محمد حبان الحق
دنیائے غزل کا وہ سخن ور نہیں رہا
ڈاکٹر حسن رضا
دعائے مغفرت اس کے لئے آؤ کریں ہم بھی
ایمل ہاشمی مائل
گلشن صدر نگ
صبا نقوی
اسی خطا کی تلافی میں زندگی گزری
ترتیب ڈاکٹر حسن رضا
نظرستان
صبا نقوی
ملک مطلع
صبا نقوی
خالق کائنات ہےاللہ
صبا نقوی
کبریا کی بندگی اعزاز ہے
صبا نقوی
نور حق محبوب رب سرکار ہیں
صبا نقوی
ثنائے سرکار ہورہی ہے
صبا نقوی
ذات نبی عطیہ قدرت سے کم نہیں
صبا نقوی
صادق القول وامین ہادی اکرم آیا
صبا نقوی
سرکار دو عالم کی ہر بات نیاری ہے
صبا نقوی
ہزار غم سے نجات کی ہے بس ایک صورت چلو مدینہ
صبا نقوی
زمیں سرنگوں ہے زماں سرنگوں ہے
صبا نقوی
منزل وہم سے گزرار تو یقیں تک پہنچا
صبا نقوی
نبی کی شان میں جب نعت پاک لکھتا ہوں
صبا نقوی
عشقِ رسول پاک کا دل کو ہےآسرافقط
صبا نقوی
انا کاعکس خودی میں دکھائی دیتا ہے
صبا نقوی
روح کلام جان قصیدہ ہیں فاطمہ
صبا نقوی
جب کوئی اور پس طبع رواں بولتا ہے
صبا نقوی
فصاحت اور بلاغت کا سفر منزل بہ منزل ہے
صبا نقوی
بیٹھی ہے تہہ جو شیشہ دل پر غبار کی
صبا نقوی
نام ہے میرا صبا شاعر اسلام ہوں میں
صبا نقوی
منقبت کا گلشن نا آفریدہ چاہئے
صبا نقوی
ہابیل سے قابیل نے یہ بات کہی ہے
صبا نقوی
آفتابی شعاؤں کا رس
صبا نقوی
فطرت جسے روتی ہے شبنم کا وہ موتی ہے
صبا نقوی
نکاح وہ سنتی عمل ہے
صبا نقوی
دولت ادراک ہوتو چھاؤں سے بہتر ہے دھوپ
صبا نقوی
میکدے کی شرط ‘دور بادو ؤ ساغر کی قید
صبا نقوی
آہنگ طرب ہے نہ فغاحں ہے مری آواز
صبا نقوی
سکوت گل بھی ہے یارو سکوت سنگ بھی ہے
صبا نقوی
میں تلخی حالات کا راوی تو نہیں ہوں
صبا نقوی
چہرہ یار شگفتہ ہے زباں شائستہ
صبا نقوی
میں کتاب زندگی ہوں واقعہ در واقعہ
صبا نقوی
سروں پہ دھوپ کا یہ سائبان کیسا ہے
صبا نقوی
پھول سے قطرہ شبنم کی گرا نی مت پوچھ
صبا نقوی
بے نام ساعتوں کا سفر ختم ہو چلا
صبا نقوی
زندگی کے مسئلے حل پی گئے
صبا نقوی
دلوں میں تخم ریزی نفرتوں کی
صبا نقوی
کھو گئی آواز کے ہم راہ اس کی بازگشت
صبا نقوی
قلم سے رابطہ رنگ و آب ٹوٹ گیا
صبا نقوی
بے درد دیوار گھر سے جب بھی ٹکرائی صدا
صبا نقوی
ساحل پہ کیوں کھڑے ہو سکسار کی طرح
صبا نقوی
نغمہ زن ہے نظر بے آواز
صبا نقوی
صحرا سے ہم مطالبۂ آب کیا کریں
صبا نقوی
ہم اس غزل کی زمیں ‘آسماں سے لائے ہیں
صبا نقوی
ہم سے دیوانے جہاں خانہ خرابوں میں ملیں
صبا نقوی
اداس ہے چمن چمن فسردہ ہے کلی کلی
صبا نقوی
اک دل کی بات لاکھ فسانوں میں بٹ گئی
صبا نقوی
دے کر فریب لعل و گہر لوٹ لی گئی
صبا نقوی
نیا شگوفہ اشارۂ یار پر کھلا ہے
صبا نقوی
اس طرح بنانے ہم اپنی آخرت نکلے
صبا نقوی
تم اپنے پاس اپنی مصلحت آمیزیاں رکھنا
صبا نقوی
میں دل میں جگہ دیتا ہوں اس جلوہ گری کو
صبا نقوی
جواپنے ہاتھ سے اپنی نظیر کھینچتا ہے
صبا نقوی
فکر کی راہ اجالوں تو تجھے خط لکھوں
صبا نقوی
بہار آغاز زندگی ہے خزاں ہے انجام زندگی ہے
صبا نقوی
غریق بادہ الفت ہوا شباب تو کیا
صبا نقوی
کہیں بالوں میں چاندی ہے کہیں مکھڑے پہ سونا ہے
صبا نقوی
جب محبت کا راز کھلنا ہے چشم پرنم سمجھ میں آتی ہے
صبا نقوی
نقطہ ظرف سے ہو دائرہ ذات کی بات
صبا نقوی
آگے آگے درد کے مارے چلتے ہیں
صبا نقوی
کسی کی بے رخی بے اعتنائی کا گلہ کب تک
صبا نقوی
محبت خیز ہے گفتار اپنی
صبا نقوی
نظام ِ آشتی سے منحرف ہے نسلِ آدم کیوں؟
صبا نقوی
نظر کی اوٹ سے دل کے ترانے بول اٹھتے ہیں
صبا نقوی
حروف ہم جو کلام ِبشر کے دیکھتے ہیں
صبا نقوی
ہر اک نگاہ زمانہ شناس کیا ہوگی
صبا نقوی
دل زار اپنی دھڑکن سے پناہ مانگتا ہے
صبا نقوی
میں یہ سمجھ رہا تھا کہ دل میں دبی ہے آگ
صبا نقوی
بلا کی پیاس میں جاں سے گزرگیاہر شخص
صبا نقوی
فدا ہوجاؤں عرض شوق کے بے نام جذبے پر
صبا نقوی
ہر قصہ گوکے لب پہ کہانی مزے کی ہے
صبا نقوی
گھٹے گھٹے جذبات کا موسم کیسا لگتا ہے
صبا نقوی
اعتبار تبسم نہیں ہے ‘آنسوؤں کی زبانی سناؤں
صبا نقوی
آسماں دور‘زمیں تنگ ہو جیسے مجھ پر
صبا نقوی
کبھی سرمئی کبھی چمپئی کبھی لال پیلی ہر ی غزل
صبا نقوی
جو کھلا ہے لمحہ لمحہ ‘وہ گلاب یہ غزل ہے
صبا نقوی
ہوا خون پانی غزل کہتے کہتے
صبا نقوی
گلشن گلشن آگ لگی ہے ساون ساون غزل لکھوں
صبا نقوی
کبھی تو خوابِ گراں سے مجھے جگائے غزل
صبا نقوی
دل میں انڈا ہوا طوفاں ہے غزل ہے کیا ہے
صبا نقوی
دن رات اٹھاتا ہے صبا!ناز غزل کا
صبا نقوی
کوئی نہ ہو تو خود سے کرے ہے‘بات دل ناشاد غزل کی
صبا نقوی
طوفاں میں ہو سفینہ تو لنگر غزل کہوں
صبا نقوی
اللہ کی رضا کا
صبا نقوی
او دے رہا ہے زخمِ تمنا غزل غزل
صبا نقوی
التجا
صبا نقوی
نور حق محبوب رب سرکار ہیں
صبا نقوی
اسلام
صبا نقوی
نماز
صبا نقوی
ہلال عید
صبا نقوی
ماہ صیام
صبا نقوی
ماں
صبا نقوی
پندرہ اگست
صبا نقوی
قطعات تاریخ
صبا نقوی
سر سری اس جہاں سے گزرے ایک منظوم تاثر
صبا نقوی
ڈوبتے سورج کا منظر
قیصر صدیق
امکان کی خوشبو
قیصر صدیق
مکالمہ
قیصر صدیق
سلام
قیصر صدیق
سلام
قیصر صدیق
سلام
قیصر صدیق
نوحہ
قیصر صدیق
Thanks, for your feedback
अध्ययन जारी रखने के लिए कृपया कोड अंकित करें। कुछ सुरक्षा कारणों से यह आवश्यक है। इस सहयोग के लिए आपके आभारी होंगे।