جرس گل کی صدا
فیض احمد فیض
حرف آغاز
صورت حال
راوی
لعل بدخشاں کے ڈھیر چھوڑ گیا آفتاب
راوی
ایک عظیم باغی کی وراثت
محمد حسن
آڑے ترچھے آئینے
ڈاکٹر محمد انصاراللہ
مہملیت پسندی کا زوال
محمد حسن
دل ٹوٹا اب ناہیں جُری
شہاب جعفری
نئی غزل کی آہنگ شناسی
محمد حسن
دارالسلطنتوں کو بنایا دولت مند انسانوں نے
فراق گورکھپوری
چار دن کی سہی بہت ہے میاں
فراق گورکھپوری
تاریکیوں کا راز نمایاں ہوا تو کیا
معین احسن جذبی
کیا جانے ذوق وشوق کے بازار کیا ہوئے
معین احسن جذبی
جلے کے مشعل جاں ہم جنوں صفات چلے
مجروح سلطانپوری
راہ گزر ہی راہ گازرے راہ گزرسے آگے بھی
پرویز شاہدی
عشق کے شعلے کو بھڑکاؤ کہ کچھ رات کٹے
مخدوم محی الدین
ظلم کرتے ہیں وفا ہو جیسے
میکش اکبر آبادی
یہ کس نے رخ سے نقاب الٹی کہ شمع احساس جھلملائی
جمیل مظہری
صبح کے درد کو راتوں کی جلن کو بھولیں
جاں نثار اختر
کام اب کوئی نہ آئے گا بس اک دل کے سوا
سردار جعفری
دھیمی پے چل بھینی خوشبو ہلکی دستک جاری ہے
شاد عارفی
وہ ادا بھی قہر کی تھی ادا مزہ درد کا جو چکھا گئی
اختر انصاری
خسرو خاک مبارک ہو وہ دن دور نہیں
آنند نرائن ملّا
یہ رنج نہ یہ جور وستم یاد رہیں گے
سکندر علی وجد
وہ میر جو لال گاہ نہیں وہ میرا فرش خواب نہیں
ساغر نظامی
عشق دشوار نہیں خوش نظری مشکل ہے
روش صدیقی
نہ مشیتوں سے بچا کوئی نہ تو سلسلہ نہ کڑی رہی
عرش ملسیانی
اب کے برس تو یوں ہوئی فصل بہار خیمہ زن
جگن ناتھ آزاد
زنجیر پا کے ساتھ ہی جھنکار ہی چلے
اعجاز صدیقی
آداب جنوں مانگے آئین وفا مانگے
شمیم کرہانی
رنگ کلی کا اڑ چلے، گل کا خمار چھوٹ جائے
نشور واحدی
غم کو نشاط درد کو درماں کہیں گے ہم
قمر مرادآبادی
رات چپ چاپ ہے راتوں کے مسافر ہیں اداس
خورشید احمد جامی
وہ مہکتی ہوئی راتیں نہ وہ دن اپنے تھے
خورشید احمد جامی
کسے دوام کی فرصت یہاں خضر کی طرح
غلام ربانی تاباں
لو دھند لکوں نے بھی انداز جالوں کے لئے
آل احمد سرور
نارسائی میں فغاں کی آبرو ہے دوستو
آل احمد سرور
کس سے کہیں کہ بے سبب صرفہ ہے خوں کا دم بدم
خورشید الاسلام
جن کے دامن تہی اور خالی تھے دل جن کی جرأت تھی کم اور جاں مضمحل
خورشید الاسلام
خداوندان شہر زر میں ان جانے بھی ہوتے ہیں
سلام مچھلی شہری
کوئے رسوائی سے اٹھ کر دار تھ تنہا گیا
حسن نعیم
اپنی اپنی شب تنہائی کو تقسیم کریں
شاذ تمکنت
تم گلستاں سے نہ جاؤ یہ ستم ہے، دیکھو
شاذ تمکنت
قید امکاں سے تمنا تھی غمیں چھوٹ گئی
شہاب جعفری
اس دھوپ سے کیا گلہ ہے مجھ کو
شہاب جعفری
ہمیں بھی کیوں نہ ہو دعویٰ کہ ہم بھی یکتا ہیں
خلیل الرحمٰن اعظمی
وہ رنگ رخ وہ آتش خون کون لے گیا
خلیل الرحمٰن اعظمی
ہوا سے الجھے کبھی سایوں سے لڑے ہیں لوگ
شہر یار
عمر کو کرتی ہیں پامال برابر یادیں
وحید اختر
جانے وقت کا ضدی بالک شور مچا کر کب سو جائے
مظہر امام
ہے بھرے درختوں کے باوجود بن تنہا
مظہر امام
موج ہوا کی زنجیریں پہنیں گے دھوم مچائیں گے
معصوم رضا راہی
زد پر کبھی لیا نہ مگر وار کر گئے
باقر مہدی
پڑی ہیں موت کی پرچھائیاں جبینوں پر
منظر سلیم
بند آنکھوں سے سبک سیر زمانہ دیکھا
محمود ایاز
تنہائی نے ساش کی ہے ہنگاموں نے کھیل رچا ہے
حرمت الاکرام
رنگ کمہلا گئے خوشبوئیں اڑ گئیں، قہقہے سرد آہوں میں گم ہو گئے
فضا ابن فیضی
خاموشیوں کو ندرت گفتار کہہ گئے
نازش پرتاب گڑھی
زخموں میں جب ٹیس اٹھے ہو تم یہی تو یاد آؤ ہو
کلیم عاجز
یاد پھر بھولی ہوئی ایک کہانی آئی
مخمور سعیدی
نہ کوئی دوست نہ دشمن عجیب دنیا ہے
رفعت سروش
اپنی کھوئی ہوئی جنتیں پا گئے زیست کے راستے بھولتے بھولتے
بشیر بدر
ہمارا دل سویرے کا سنہرا جام ہو جائے
بشیر بدر
میں گیا وقت ہوں اے زہرہ وشو، گل بدلو
مغیث الدین فریدی
موج خوں سر سے گزر جاتی ہے ہر رات مرے
فضیل جعفری
توڑے شاید مہر خموشی دل کی گر ہیں کھولے ٹک
جاوید وششٹ
اب گرد ہیں اڑتے ہوئے پہنچیں گے کہیں تو
من موہن تلخ
اس بزم میں متاع مکرم بھی لے چلو
خلش بڑودوی
روز سویرے بھولے پنچھی شور مچاتے آتے ہیں
پرکاش فکری
میں ڈھونڈھتا ہوں جسے آج بھی ہوا کی طرح
کمار پاشی
کیا کیا لوگ خوشی سے اپنی بکنے پر تیار ہوئے
بشر نواز
سب کی بگڑی کو بنانے نکلے
حسن کمال
رات آئے گی تو غم اور زیادہ ہوگا
محمد علوی
ڈھلی چلی رات ملاقات کہاں سو جاؤ
جاوید کمال
دعا کرو کہ کوئی پیاس نذر جام نہ ہو
وسیم بریلوی
دل کی آذار ہے یوں بانگ درا ہو جیسے
ذکا صدیقی
یہ شور زندگی یہ روح کا گمبھیر سناٹا
کیف احمد صدیقی
پہنچ کے آج کلیسا میں، ابنِ مریم کو
اسلم پرویز
چاہت کی نکہت بھی نہیں ہے راحت کا سایہ بھی نہیں ہے
کرشن موہن
ہم اپنے آپ سے کچھ دیر گفتگو کر لیں
صبا جائسی
وسطی ہندوستان کی تاریخ نویسی میں فرقہ واریت
ہربنس مکھیا
وجودیت پر تنقیدی نظر
ڈاکٹر سلطان علی شیدا
اینٹ کا اِکّہ
ڈاکٹر اسلم پرویز
ناستک
ڈاکٹر اسلم پرویز
کھلے جو ایک دریچے میں آج حسن کے پھول
فیض احمد فیض
مخدوم کی یاد میں
شاذ تمکنت
تخلیق وتحسین
حرمت الاکرام
پناہ دیتا ہے اک میزباں کی طرح مگر
حرمت الاکرام
قلم کا کرب
علی عباس امید
زخمی لمحہ
علی عباس امید
افق سے تابہ افق نور بن کے پھیلا ہوں
علی عباس امید
آگہی سودوزیاں کی کوئی مشکل بھی نہیں
جاوید وششٹ
مسیح وقت بھی دیکھے ہے دیدۂ نم سے
جاوید وششٹ
غالب کی زمین میں چار غزلیں
سید غلام سمنائی
لذّتِ سنگھ
کوثر چاندپوری
ننھا خدا
رام لال
کچنار
اختر اورینوی
ایک بڑا سا ٹوکرا
اختر اورینوی
کتابوں کی باتیں
رشید حسن خاں
CONTRIBUTORडॉ. फ़रहत फ़ातिमा
PUBLISHER सय्यद बहाउद्दीन अहमद
CONTRIBUTORडॉ. फ़रहत फ़ातिमा
PUBLISHER सय्यद बहाउद्दीन अहमद
جرس گل کی صدا
فیض احمد فیض
حرف آغاز
صورت حال
راوی
لعل بدخشاں کے ڈھیر چھوڑ گیا آفتاب
راوی
ایک عظیم باغی کی وراثت
محمد حسن
آڑے ترچھے آئینے
ڈاکٹر محمد انصاراللہ
مہملیت پسندی کا زوال
محمد حسن
دل ٹوٹا اب ناہیں جُری
شہاب جعفری
نئی غزل کی آہنگ شناسی
محمد حسن
دارالسلطنتوں کو بنایا دولت مند انسانوں نے
فراق گورکھپوری
چار دن کی سہی بہت ہے میاں
فراق گورکھپوری
تاریکیوں کا راز نمایاں ہوا تو کیا
معین احسن جذبی
کیا جانے ذوق وشوق کے بازار کیا ہوئے
معین احسن جذبی
جلے کے مشعل جاں ہم جنوں صفات چلے
مجروح سلطانپوری
راہ گزر ہی راہ گازرے راہ گزرسے آگے بھی
پرویز شاہدی
عشق کے شعلے کو بھڑکاؤ کہ کچھ رات کٹے
مخدوم محی الدین
ظلم کرتے ہیں وفا ہو جیسے
میکش اکبر آبادی
یہ کس نے رخ سے نقاب الٹی کہ شمع احساس جھلملائی
جمیل مظہری
صبح کے درد کو راتوں کی جلن کو بھولیں
جاں نثار اختر
کام اب کوئی نہ آئے گا بس اک دل کے سوا
سردار جعفری
دھیمی پے چل بھینی خوشبو ہلکی دستک جاری ہے
شاد عارفی
وہ ادا بھی قہر کی تھی ادا مزہ درد کا جو چکھا گئی
اختر انصاری
خسرو خاک مبارک ہو وہ دن دور نہیں
آنند نرائن ملّا
یہ رنج نہ یہ جور وستم یاد رہیں گے
سکندر علی وجد
وہ میر جو لال گاہ نہیں وہ میرا فرش خواب نہیں
ساغر نظامی
عشق دشوار نہیں خوش نظری مشکل ہے
روش صدیقی
نہ مشیتوں سے بچا کوئی نہ تو سلسلہ نہ کڑی رہی
عرش ملسیانی
اب کے برس تو یوں ہوئی فصل بہار خیمہ زن
جگن ناتھ آزاد
زنجیر پا کے ساتھ ہی جھنکار ہی چلے
اعجاز صدیقی
آداب جنوں مانگے آئین وفا مانگے
شمیم کرہانی
رنگ کلی کا اڑ چلے، گل کا خمار چھوٹ جائے
نشور واحدی
غم کو نشاط درد کو درماں کہیں گے ہم
قمر مرادآبادی
رات چپ چاپ ہے راتوں کے مسافر ہیں اداس
خورشید احمد جامی
وہ مہکتی ہوئی راتیں نہ وہ دن اپنے تھے
خورشید احمد جامی
کسے دوام کی فرصت یہاں خضر کی طرح
غلام ربانی تاباں
لو دھند لکوں نے بھی انداز جالوں کے لئے
آل احمد سرور
نارسائی میں فغاں کی آبرو ہے دوستو
آل احمد سرور
کس سے کہیں کہ بے سبب صرفہ ہے خوں کا دم بدم
خورشید الاسلام
جن کے دامن تہی اور خالی تھے دل جن کی جرأت تھی کم اور جاں مضمحل
خورشید الاسلام
خداوندان شہر زر میں ان جانے بھی ہوتے ہیں
سلام مچھلی شہری
کوئے رسوائی سے اٹھ کر دار تھ تنہا گیا
حسن نعیم
اپنی اپنی شب تنہائی کو تقسیم کریں
شاذ تمکنت
تم گلستاں سے نہ جاؤ یہ ستم ہے، دیکھو
شاذ تمکنت
قید امکاں سے تمنا تھی غمیں چھوٹ گئی
شہاب جعفری
اس دھوپ سے کیا گلہ ہے مجھ کو
شہاب جعفری
ہمیں بھی کیوں نہ ہو دعویٰ کہ ہم بھی یکتا ہیں
خلیل الرحمٰن اعظمی
وہ رنگ رخ وہ آتش خون کون لے گیا
خلیل الرحمٰن اعظمی
ہوا سے الجھے کبھی سایوں سے لڑے ہیں لوگ
شہر یار
عمر کو کرتی ہیں پامال برابر یادیں
وحید اختر
جانے وقت کا ضدی بالک شور مچا کر کب سو جائے
مظہر امام
ہے بھرے درختوں کے باوجود بن تنہا
مظہر امام
موج ہوا کی زنجیریں پہنیں گے دھوم مچائیں گے
معصوم رضا راہی
زد پر کبھی لیا نہ مگر وار کر گئے
باقر مہدی
پڑی ہیں موت کی پرچھائیاں جبینوں پر
منظر سلیم
بند آنکھوں سے سبک سیر زمانہ دیکھا
محمود ایاز
تنہائی نے ساش کی ہے ہنگاموں نے کھیل رچا ہے
حرمت الاکرام
رنگ کمہلا گئے خوشبوئیں اڑ گئیں، قہقہے سرد آہوں میں گم ہو گئے
فضا ابن فیضی
خاموشیوں کو ندرت گفتار کہہ گئے
نازش پرتاب گڑھی
زخموں میں جب ٹیس اٹھے ہو تم یہی تو یاد آؤ ہو
کلیم عاجز
یاد پھر بھولی ہوئی ایک کہانی آئی
مخمور سعیدی
نہ کوئی دوست نہ دشمن عجیب دنیا ہے
رفعت سروش
اپنی کھوئی ہوئی جنتیں پا گئے زیست کے راستے بھولتے بھولتے
بشیر بدر
ہمارا دل سویرے کا سنہرا جام ہو جائے
بشیر بدر
میں گیا وقت ہوں اے زہرہ وشو، گل بدلو
مغیث الدین فریدی
موج خوں سر سے گزر جاتی ہے ہر رات مرے
فضیل جعفری
توڑے شاید مہر خموشی دل کی گر ہیں کھولے ٹک
جاوید وششٹ
اب گرد ہیں اڑتے ہوئے پہنچیں گے کہیں تو
من موہن تلخ
اس بزم میں متاع مکرم بھی لے چلو
خلش بڑودوی
روز سویرے بھولے پنچھی شور مچاتے آتے ہیں
پرکاش فکری
میں ڈھونڈھتا ہوں جسے آج بھی ہوا کی طرح
کمار پاشی
کیا کیا لوگ خوشی سے اپنی بکنے پر تیار ہوئے
بشر نواز
سب کی بگڑی کو بنانے نکلے
حسن کمال
رات آئے گی تو غم اور زیادہ ہوگا
محمد علوی
ڈھلی چلی رات ملاقات کہاں سو جاؤ
جاوید کمال
دعا کرو کہ کوئی پیاس نذر جام نہ ہو
وسیم بریلوی
دل کی آذار ہے یوں بانگ درا ہو جیسے
ذکا صدیقی
یہ شور زندگی یہ روح کا گمبھیر سناٹا
کیف احمد صدیقی
پہنچ کے آج کلیسا میں، ابنِ مریم کو
اسلم پرویز
چاہت کی نکہت بھی نہیں ہے راحت کا سایہ بھی نہیں ہے
کرشن موہن
ہم اپنے آپ سے کچھ دیر گفتگو کر لیں
صبا جائسی
وسطی ہندوستان کی تاریخ نویسی میں فرقہ واریت
ہربنس مکھیا
وجودیت پر تنقیدی نظر
ڈاکٹر سلطان علی شیدا
اینٹ کا اِکّہ
ڈاکٹر اسلم پرویز
ناستک
ڈاکٹر اسلم پرویز
کھلے جو ایک دریچے میں آج حسن کے پھول
فیض احمد فیض
مخدوم کی یاد میں
شاذ تمکنت
تخلیق وتحسین
حرمت الاکرام
پناہ دیتا ہے اک میزباں کی طرح مگر
حرمت الاکرام
قلم کا کرب
علی عباس امید
زخمی لمحہ
علی عباس امید
افق سے تابہ افق نور بن کے پھیلا ہوں
علی عباس امید
آگہی سودوزیاں کی کوئی مشکل بھی نہیں
جاوید وششٹ
مسیح وقت بھی دیکھے ہے دیدۂ نم سے
جاوید وششٹ
غالب کی زمین میں چار غزلیں
سید غلام سمنائی
لذّتِ سنگھ
کوثر چاندپوری
ننھا خدا
رام لال
کچنار
اختر اورینوی
ایک بڑا سا ٹوکرا
اختر اورینوی
کتابوں کی باتیں
رشید حسن خاں
Thanks, for your feedback
अध्ययन जारी रखने के लिए कृपया कोड अंकित करें। कुछ सुरक्षा कारणों से यह आवश्यक है। इस सहयोग के लिए आपके आभारी होंगे।