چہرہ
ترقی پسندی سے جدیدیت تک
مظہر امام
مشتاق احمد یوسفی
مجتبیٰ حسین
یادوں کی گزر گاہیں
فکر تونسوی
ڈاکٹر جیکل اور مسٹر ہائڈ
غلام ربانی
گونگے ‘بونے دانشوروں کے نام
شـاختر
افغانستان
ایم شمیم بجنوری
ساتھ جنم کا
رتن سنگھ
سدھ کیا ہوا سانپ
الیاس احمد گدی
ساتھ جنم کا
عتیق اللہ
سدھ کیا ہوا سانپ
عتیق اللہ
عوام
پابلوندودا
آگے اور بھی رستے ہیں
شہر یار
اپمان
شبنم رومانی
تارنیڈو
قمر رئیس
دوئی
اقبال متین
شفق شفق تجھے ڈھونڈوں نظر نظر جاؤں
عبداللہ کمال
پلی الفت کے زخم بھی جائیں
شہریار
کوئی کوندہ سا لپک کر غم جاں بن تو گیا
اقبال متین
خط میں سوغات وفا رکھ دینا
کاوش جذماتی
انھیں بھی کیوں نہ لگے میری دوستی اچھی
رخسار جبیں
ترا دستور تغیر بھی اٹل تو ہوگا
اظہار اثر
سحر کے رخ پہ سیاہی سی مل گیا سورج
ساغرا عظمی
وحشی آندھی سے بادل کی ناؤ یہ کہتی ہے
شبنم رومانی
دوہے
اعجھاز
جس قدر بھی زہر دل میں تھا زباں پر آگیا
اندر سروپ دت نادان
گوری گان
ڈاکٹر اسری ارشد
وہ تنہا آدمی
ابن کنول
ندی پار کرنے والا
رشید عارف
ایک چوہے کی موت
بدیع الزماں
تنقیدی تبصرے
اصغر علی انجینئر
باز گفت
اس شمار ے کے قلمکار
ادبی خبرنامہ
YEAR1979
CONTRIBUTORरामपुर रज़ा लाइब्रेरी,रामपुर
PUBLISHER जमीला अहमद
YEAR1979
CONTRIBUTORरामपुर रज़ा लाइब्रेरी,रामपुर
PUBLISHER जमीला अहमद
چہرہ
ترقی پسندی سے جدیدیت تک
مظہر امام
مشتاق احمد یوسفی
مجتبیٰ حسین
یادوں کی گزر گاہیں
فکر تونسوی
ڈاکٹر جیکل اور مسٹر ہائڈ
غلام ربانی
گونگے ‘بونے دانشوروں کے نام
شـاختر
افغانستان
ایم شمیم بجنوری
ساتھ جنم کا
رتن سنگھ
سدھ کیا ہوا سانپ
الیاس احمد گدی
ساتھ جنم کا
عتیق اللہ
سدھ کیا ہوا سانپ
عتیق اللہ
عوام
پابلوندودا
آگے اور بھی رستے ہیں
شہر یار
اپمان
شبنم رومانی
تارنیڈو
قمر رئیس
دوئی
اقبال متین
شفق شفق تجھے ڈھونڈوں نظر نظر جاؤں
عبداللہ کمال
پلی الفت کے زخم بھی جائیں
شہریار
کوئی کوندہ سا لپک کر غم جاں بن تو گیا
اقبال متین
خط میں سوغات وفا رکھ دینا
کاوش جذماتی
انھیں بھی کیوں نہ لگے میری دوستی اچھی
رخسار جبیں
ترا دستور تغیر بھی اٹل تو ہوگا
اظہار اثر
سحر کے رخ پہ سیاہی سی مل گیا سورج
ساغرا عظمی
وحشی آندھی سے بادل کی ناؤ یہ کہتی ہے
شبنم رومانی
دوہے
اعجھاز
جس قدر بھی زہر دل میں تھا زباں پر آگیا
اندر سروپ دت نادان
گوری گان
ڈاکٹر اسری ارشد
وہ تنہا آدمی
ابن کنول
ندی پار کرنے والا
رشید عارف
ایک چوہے کی موت
بدیع الزماں
تنقیدی تبصرے
اصغر علی انجینئر
باز گفت
اس شمار ے کے قلمکار
ادبی خبرنامہ
Thanks, for your feedback
अध्ययन जारी रखने के लिए कृपया कोड अंकित करें। कुछ सुरक्षा कारणों से यह आवश्यक है। इस सहयोग के लिए आपके आभारी होंगे।