You have exhausted 5 free content pages per year. Register and enjoy UNLIMITED access to the whole universe of Urdu Poetry, Rare Books, Language Learning, Sufi Mysticism, and more.
سرورق
فہرست
تنکا اور چبھن
الہ آباد آنا ہم تمہیں سنگم دکھائیں گے
پھول پر باغ کی مٹی کا اثر ہوتا ہے
آج لگتا ہے سچ بول دیا میں نے
اس کو بے مہری عالم کا صلہ کہتے ہیں
مرے آنسو بھی شاید استخارہ دیکھ لیتے ہیں
ہم سردار بھی بولیں گے تو سچ بولیں گے
کیسے کیسے تیرنے والوں کو دریا کھا گئی
عمر بھی دھوپ میں پیڑ جلتا رہا
زنجیر کھینچ کر وہ مسافر اتر گیا
نواب متین لطیفی
دلہن نبی شاعر کی بیٹی
دیکھتی رہتی ہیں آنکھیں کون ہے کس رنگ میں
سنگ اٹھایا تھا کہ سر یاد آیا
پہلے انٹینا پہ رکھے پھر دھرے دیوار پر
اڑا دئے کبوتر تو شمار کیا کرنا
دھول اتری نہیں ابھی سر سے پچھلے سفر کی
شہروں میں کوئی چاند کو ماما نہیں کہتا
ہم فقیروں کے لئے چائے بہت ہوتی ہے
کئی عمر ہوٹلوں میں
قصہ ایک سگریٹ نوش کا
روزے میں پیازو کی طرف دیکھ لیا تھا
جلتے توے کی مسکراہٹ
ذکر کچھ پان کا بھی ہو جائے
شہر میں عید کی تاریخ بدل جائے گی
جو عید اپنے سگے بھائی سے نہیں ملتے
تمام رات نہاری کا انتظار کیا
مرے خیال میں رشوت بہت ضروری ہے
میری ہنسی تو میرے غموں کا لباس ہے
This may improve readability of textual content and reduce power consumption on certain devices.Experiment at will.
AUTHORمنور رانا
YEAR2001
CONTRIBUTORریختہ
PUBLISHER پہچان پبلی کیشنز، الہ آباد
بغیر نقشے کا مکان منور رانا
Page #1
Ebook Title
نام
ای-میل
تبصره
Thanks, for your feedback
مطالعہ جاری رکھنے کے لیے برائے مہربانی کوڈ درج کیجیے۔ یہ کچھ سکیورٹی وجوہات سے ضروری ہے۔ اس تعاون کے لیے آپ کے شکر گزار ہوں گے۔