ستاروں کی اورٹ سے
ہماعقیل
براہ راست
گلزار جاوید
بہار سخن
بینا جاوید
آشوب آگہی کے کنارے
ڈاکٹر شان الحق حقی
جنت الفاظ کی معمار شاعرہ
احمد ہمدانی
نئے فکری رویوں کی شاعرہ
ڈاکٹر پیرزدہ قاسم
اپنے عہد کی نوحہ گر
پروفیسر ریاض صدیقی
تغیر سے مفاہمت
محمود شام
اک تارہ ہے سرہانے میرے
ڈاکٹر اسلم فرخی
شہر بے مایہ کی انمول تصویر
انجم جاوید
درد ماہم
فاری شا
تیز ہوا کے شور میں
شاہدہ حسن
مسلماں ہیں مگر غیروں کے دیں پر صاد کرتے ہیں
متین فکری
وہ نام ایسا کہ لب ہو سکے نہ لب سے الگ
محسن احسان
ہے اہل چمن کو تری خوشبوئے قبا یاد
تابش دہولی
اے مکاں‘ان کو سمجھنا نہ مکینوں کی طرح
جگن ناتھ آزاد
کچھ گماں ہے مرے یقیں میں کیا
محسن احسان
کیا ضروری ہے اب یہ بتانا مرا
محسن بھاپالی
بجھتے رہے چراغ دوالی نہیں گئی
یوگیندر بہل تشنہ
یہ عجیب مرحلے ہیں ‘یہ امتحاں ہے
محمود الحسن
ہے تلاطم اس کے اند ر اور باہر خامشی
ضیاء الحق قاسمی
خمبیں دل میں بسا کر ہم نے یہ کیسی حماقت کی
سرور ابنالوی
کسی کے نامہ و پیغام پر ہے
اکبر حمیدی
خلوص و مہرو مروت کا در کھلا رکھنا
ناصر زیدی
حسن جب عشق وفا کو بے وفا ٹھہرائے گا
مامون ایمن
ساون ایسا برس کہ گھر کی بنیادیں بیٹھ گئیں
خیال آفاقی
بات کو وہ خدنگ کرتے ہیں
سعدیہ روشن
ہم اپنی جیت کو بے وجہ مات کرتے ہیں
وضاحت نسیم
رستہ تراشنا ہے
پنہاں
وہ چہرہ سبب ہے مری شوریدہ سری کا
غالب عرفان
ہر کلی لبوں پہ ہے فریاد
انوار فیروز
ہو ملاقات اگر چاندنی رات میں
افق دہلوی
بڑی پرانی عمارتین ہیں خیال رکھئے
سہیل غازی پوری
کوئی تو فتویٰ کبھی اس کے لئے جاری ہو
بقا صدیقی
اٹھانا یا گرانا چاہتا ہے
خورشید انور رضوی
ابھی ہے رقص میں گردو غبار کا موسم
مظفر پوری
دوریوں میں قربتوں کا سلسلہ اچھا لگا
شوکت کمال
تھا زورد رنج بہت عرض حال کیا کرتے
صدیق شاہد
نہیں قبول اگر لاکھ آشیاں بخشے
خاور اعجاز
پھول تو گلستاں سے آتےہیں
اسلم راہی
ٹہرے ہوئے پانی مین جو پتھر گرانا ہے
علی آذر
جب نئے پن سے ہی سب ہوا اب
رب نواز مائل
اک ستارا جو سر دیدۂ نم چمکا ہے
غفار بابر
چھاؤں مانگے راہ کے اشجاد سے
مشتاق شبنم
عجب تصور حسن و جمال رکھتا ہے
خادم حسین خاکسار
ہو اب دعا قبول میری سرحدوں کی خیر
شگفتہ نازلی
خوب چاہا ہم نے لیکن انقلاب آیا نہیں
غلام حسین محضر
سورج کے ڈوبتے ہی دھند لکا دکھائی دے
حصیر نوری
بشر مصروف جہد لابقاہے
محمد آصف مرزا
ضمیر سو جو گیا ہے‘ حسی کے کانٹوں میں
فرزانہ خان بیناں
ادھر دریا میں اک سوفاں کھڑا تھا
نورین طلعت عروبہ
خلوت و جلوت میں اس کو سوچتا رہتا ہوں میں
احمد ظہور
کاش وہ بھی ایسے ٹھہرے مجھ میں
ناصر آدرش
تپ
نورین طلعت عروبہ
بے نام دوستی
بشریٰ رحمٰن
ٹھہر ہو ااک خواب
شمع خالد
نا کردہ گناہ
فرخندہ شمیم
رحم و کرم
نیلو فر سلطانہ
مسائل تصوف
تابش خانزادہ
آج دنوں کے نام لکھوں گا
غلام جیلانی اصغر
ہے مشتق کیا انس سے لفظ انساں؟
عبدالعزیز خالد
ہم ہی اندھیارے میں تھے‘دیپک دیا اجال
بھگوان داس اعجاز
فلک کے تارے
یوگیندر بہل تشنہ
تم ملے بھی تو کس موڑ پر جان جاں!
ناصر زیدی
میرے ٹیلی فون کے سیٹ پر
اظہر جاوید
وہ چار کاغذ جو میں نے لکھے
بشریٰ رحمٰن
کل اک دور شباب کے یار سے ملنا ہوا تو
ماجد صدیقی
ایوان ستم
قیصر نجفی
انسانوں میں نفرت کیوں ہے؟
سجاد مرزا
کبھی برسات بر سے گی
علی آذر
گردگرد چہروں پر
شہاب صفدر
ابھی کچھ دیر پہلے ہی انہوں نے
اشفاق رانا
آندھیوں میں چراغ
اشفاق رانا
تازہ نصانیف کا تعارف
سائرہ بتول
رس رابطے
وقار جاوید
YEAR2002
CONTRIBUTORAnjuman Taraqqi Urdu (Hind), Delhi
PUBLISHER Faizul Islam Printing Press, Rawalpindi
YEAR2002
CONTRIBUTORAnjuman Taraqqi Urdu (Hind), Delhi
PUBLISHER Faizul Islam Printing Press, Rawalpindi
ستاروں کی اورٹ سے
ہماعقیل
براہ راست
گلزار جاوید
بہار سخن
بینا جاوید
آشوب آگہی کے کنارے
ڈاکٹر شان الحق حقی
جنت الفاظ کی معمار شاعرہ
احمد ہمدانی
نئے فکری رویوں کی شاعرہ
ڈاکٹر پیرزدہ قاسم
اپنے عہد کی نوحہ گر
پروفیسر ریاض صدیقی
تغیر سے مفاہمت
محمود شام
اک تارہ ہے سرہانے میرے
ڈاکٹر اسلم فرخی
شہر بے مایہ کی انمول تصویر
انجم جاوید
درد ماہم
فاری شا
تیز ہوا کے شور میں
شاہدہ حسن
مسلماں ہیں مگر غیروں کے دیں پر صاد کرتے ہیں
متین فکری
وہ نام ایسا کہ لب ہو سکے نہ لب سے الگ
محسن احسان
ہے اہل چمن کو تری خوشبوئے قبا یاد
تابش دہولی
اے مکاں‘ان کو سمجھنا نہ مکینوں کی طرح
جگن ناتھ آزاد
کچھ گماں ہے مرے یقیں میں کیا
محسن احسان
کیا ضروری ہے اب یہ بتانا مرا
محسن بھاپالی
بجھتے رہے چراغ دوالی نہیں گئی
یوگیندر بہل تشنہ
یہ عجیب مرحلے ہیں ‘یہ امتحاں ہے
محمود الحسن
ہے تلاطم اس کے اند ر اور باہر خامشی
ضیاء الحق قاسمی
خمبیں دل میں بسا کر ہم نے یہ کیسی حماقت کی
سرور ابنالوی
کسی کے نامہ و پیغام پر ہے
اکبر حمیدی
خلوص و مہرو مروت کا در کھلا رکھنا
ناصر زیدی
حسن جب عشق وفا کو بے وفا ٹھہرائے گا
مامون ایمن
ساون ایسا برس کہ گھر کی بنیادیں بیٹھ گئیں
خیال آفاقی
بات کو وہ خدنگ کرتے ہیں
سعدیہ روشن
ہم اپنی جیت کو بے وجہ مات کرتے ہیں
وضاحت نسیم
رستہ تراشنا ہے
پنہاں
وہ چہرہ سبب ہے مری شوریدہ سری کا
غالب عرفان
ہر کلی لبوں پہ ہے فریاد
انوار فیروز
ہو ملاقات اگر چاندنی رات میں
افق دہلوی
بڑی پرانی عمارتین ہیں خیال رکھئے
سہیل غازی پوری
کوئی تو فتویٰ کبھی اس کے لئے جاری ہو
بقا صدیقی
اٹھانا یا گرانا چاہتا ہے
خورشید انور رضوی
ابھی ہے رقص میں گردو غبار کا موسم
مظفر پوری
دوریوں میں قربتوں کا سلسلہ اچھا لگا
شوکت کمال
تھا زورد رنج بہت عرض حال کیا کرتے
صدیق شاہد
نہیں قبول اگر لاکھ آشیاں بخشے
خاور اعجاز
پھول تو گلستاں سے آتےہیں
اسلم راہی
ٹہرے ہوئے پانی مین جو پتھر گرانا ہے
علی آذر
جب نئے پن سے ہی سب ہوا اب
رب نواز مائل
اک ستارا جو سر دیدۂ نم چمکا ہے
غفار بابر
چھاؤں مانگے راہ کے اشجاد سے
مشتاق شبنم
عجب تصور حسن و جمال رکھتا ہے
خادم حسین خاکسار
ہو اب دعا قبول میری سرحدوں کی خیر
شگفتہ نازلی
خوب چاہا ہم نے لیکن انقلاب آیا نہیں
غلام حسین محضر
سورج کے ڈوبتے ہی دھند لکا دکھائی دے
حصیر نوری
بشر مصروف جہد لابقاہے
محمد آصف مرزا
ضمیر سو جو گیا ہے‘ حسی کے کانٹوں میں
فرزانہ خان بیناں
ادھر دریا میں اک سوفاں کھڑا تھا
نورین طلعت عروبہ
خلوت و جلوت میں اس کو سوچتا رہتا ہوں میں
احمد ظہور
کاش وہ بھی ایسے ٹھہرے مجھ میں
ناصر آدرش
تپ
نورین طلعت عروبہ
بے نام دوستی
بشریٰ رحمٰن
ٹھہر ہو ااک خواب
شمع خالد
نا کردہ گناہ
فرخندہ شمیم
رحم و کرم
نیلو فر سلطانہ
مسائل تصوف
تابش خانزادہ
آج دنوں کے نام لکھوں گا
غلام جیلانی اصغر
ہے مشتق کیا انس سے لفظ انساں؟
عبدالعزیز خالد
ہم ہی اندھیارے میں تھے‘دیپک دیا اجال
بھگوان داس اعجاز
فلک کے تارے
یوگیندر بہل تشنہ
تم ملے بھی تو کس موڑ پر جان جاں!
ناصر زیدی
میرے ٹیلی فون کے سیٹ پر
اظہر جاوید
وہ چار کاغذ جو میں نے لکھے
بشریٰ رحمٰن
کل اک دور شباب کے یار سے ملنا ہوا تو
ماجد صدیقی
ایوان ستم
قیصر نجفی
انسانوں میں نفرت کیوں ہے؟
سجاد مرزا
کبھی برسات بر سے گی
علی آذر
گردگرد چہروں پر
شہاب صفدر
ابھی کچھ دیر پہلے ہی انہوں نے
اشفاق رانا
آندھیوں میں چراغ
اشفاق رانا
تازہ نصانیف کا تعارف
سائرہ بتول
رس رابطے
وقار جاوید
Thanks, for your feedback
Please enter the code to continue. It is required as a security measure. We truly appreciate your cooperation.