قصیدہ اول
لی زبان پر تون اول اول
قصیدہ دوم
عشق من لازم ہی اول ذات کون فانی کرے
قصیدہ سیم
ہر ایک رنکمیں جو دیکھا ہو حرج کی نیرنک
ہوا ہے خلق اوپر پھر کہ فضل سبحانی
قصیدہ چہارم
قصیدہ پنجم
کیا غم مجکون اکر جکمین تہین مونس غم
عشرت جمکی من عبش احبوتجکون صنم
کرمی حشر سنو نہیں ولکون میری ہر کر غم
قصیدہ ششم
قصیدہ ہفتم
کجرات کی فراق سون ہی خار خار دل
قصیدہ ہشتم
مثنویے
الہی دل اوپر دی عشق کا داغ
محمد و کہ جس کی حق میں لولاک
مثنویے
مثنویے
عجب شہر ان مین ہے پرنور کشیر
مثنویے
اے سورت حقیقیت کی نشانی
مثنویے
بہری ہے سیرت وصورت سون سورت
دیوان ویے
کیتا ہوں تیری نام کون مین ورد زبانکا
اہل کلشن پہ تیری قد نے جب امداد کیا
دیکھا ہی جن نی تیری رخسار کا تماشا
ہے فیض سون جہانکی دل بافراغ میرا
تون آج جو سینا شا دوستا
صد حیف کہ و دیار میری پاس نہ آیا
یوتل تحہ مکہ کہ کعبہ میں مجھے اسود حجر دستا
دو نازنین ادا میں اعجاز ہے سراپا
دو صنم جب سون بسیا دیدہ حیران مین آیا
تن پیش سرمہ کر کہ بساتجہ نین میں جا
غضب سون چہرہ رنکین بہار ناز و ادا
زرد روہی جو کیا ہے فکر تسخیر طلا
تجہ نین کی ساہور اکر کون سکیکا
پیو کی ہوتے نکر تون مہ کی ثنا
ہے قد تیرا سراپا معنی ناز کویا
تیری جلویسون اے ماہ جہانتاب
ہوتجہ غمسون جاری شوق کا طو مار ہر جانب
موت کی بعد آج کیا جون اواسون بات
ہے جلوہ کر صنم مین بہار عتاب آج
دستا ہی تجہ جبین سون سراسر ظہور صبح
سجن اول کی زمانی مین لون نتہا کستاخ
ہمشہ ہی بہار سہ وازاد
ای شکر لب قند سون تجہ لبکی ہین نابان لذیذ
کر چمن مین چلی دور رشک بھار
لباس اپنا کیا دو کلبدن سبز
عشقکی ہاتھ سون ہوئی دلریش
تجہ لمہ کی اس چمن میں لو خط ہی بہار محض
دل تجہ بکاہ کرم سون سوزان ہے جون صراغ
پر ہی چون نظر چشم دلبر طرف
تجہ زلف ہو دہن مین ہی مختصر مطول
صنم کی لعل پر وقتِ تکلم
مین سورہ اخلاص تیری روسون لکھا ہون
ہررات اپسکی لطف و کرم سون ملا کرو
تجہ تکہ پہ حواس خط کا اندازہ ہوا تازہ
عشاقکی تسخیر کون بالا یو بلا ہی
عشق نہین یو ہزبر آیا ہے
اسکی نین مین غمزہ وہو بچہارہی
بیابان عاشاقانکون ملک اسکندر برابر ہے
نجانون خط مین تیری کیا اثر ہی
رک جان سون ہوا ہے خون جاری
قبلہ اہل صفا شمشیر ہی
زلف موہن کی کہ عنبر پز ے
تحصیل دل کی ہونی یو مکہ کتاب بس ہی
کل ای دلربا کہر سنو کہ وقت بے حجابی ہے
مفلسی سب بہار کہوتی ہی
کرچہ طناز یار جانی ہے
تجکون خوبان مین بادشاہی ہی
اس وقت میری جیوکا مقصود و براوے
دل جہور کی یار کیونکی جاوی
تیری زلفانکی حلقی پر تو جب وریا پہ حل حاوے
اکر مجکن تون اے رشک چمن ہو وی تو کیا ہووے
مستزاد
مستزاد
مستزاد
باز گشت
مخمس
مخمس
مخمس
مخمس
مخمس
مخمس
مخمس
مخمس
ترجیع بند
ترجیع بند
رباعیے
فردیات
قصیدہ اول
لی زبان پر تون اول اول
قصیدہ دوم
عشق من لازم ہی اول ذات کون فانی کرے
قصیدہ سیم
ہر ایک رنکمیں جو دیکھا ہو حرج کی نیرنک
ہوا ہے خلق اوپر پھر کہ فضل سبحانی
قصیدہ چہارم
قصیدہ پنجم
کیا غم مجکون اکر جکمین تہین مونس غم
عشرت جمکی من عبش احبوتجکون صنم
کرمی حشر سنو نہیں ولکون میری ہر کر غم
قصیدہ ششم
قصیدہ ہفتم
کجرات کی فراق سون ہی خار خار دل
قصیدہ ہشتم
مثنویے
الہی دل اوپر دی عشق کا داغ
محمد و کہ جس کی حق میں لولاک
مثنویے
مثنویے
عجب شہر ان مین ہے پرنور کشیر
مثنویے
اے سورت حقیقیت کی نشانی
مثنویے
بہری ہے سیرت وصورت سون سورت
دیوان ویے
کیتا ہوں تیری نام کون مین ورد زبانکا
اہل کلشن پہ تیری قد نے جب امداد کیا
دیکھا ہی جن نی تیری رخسار کا تماشا
ہے فیض سون جہانکی دل بافراغ میرا
تون آج جو سینا شا دوستا
صد حیف کہ و دیار میری پاس نہ آیا
یوتل تحہ مکہ کہ کعبہ میں مجھے اسود حجر دستا
دو نازنین ادا میں اعجاز ہے سراپا
دو صنم جب سون بسیا دیدہ حیران مین آیا
تن پیش سرمہ کر کہ بساتجہ نین میں جا
غضب سون چہرہ رنکین بہار ناز و ادا
زرد روہی جو کیا ہے فکر تسخیر طلا
تجہ نین کی ساہور اکر کون سکیکا
پیو کی ہوتے نکر تون مہ کی ثنا
ہے قد تیرا سراپا معنی ناز کویا
تیری جلویسون اے ماہ جہانتاب
ہوتجہ غمسون جاری شوق کا طو مار ہر جانب
موت کی بعد آج کیا جون اواسون بات
ہے جلوہ کر صنم مین بہار عتاب آج
دستا ہی تجہ جبین سون سراسر ظہور صبح
سجن اول کی زمانی مین لون نتہا کستاخ
ہمشہ ہی بہار سہ وازاد
ای شکر لب قند سون تجہ لبکی ہین نابان لذیذ
کر چمن مین چلی دور رشک بھار
لباس اپنا کیا دو کلبدن سبز
عشقکی ہاتھ سون ہوئی دلریش
تجہ لمہ کی اس چمن میں لو خط ہی بہار محض
دل تجہ بکاہ کرم سون سوزان ہے جون صراغ
پر ہی چون نظر چشم دلبر طرف
تجہ زلف ہو دہن مین ہی مختصر مطول
صنم کی لعل پر وقتِ تکلم
مین سورہ اخلاص تیری روسون لکھا ہون
ہررات اپسکی لطف و کرم سون ملا کرو
تجہ تکہ پہ حواس خط کا اندازہ ہوا تازہ
عشاقکی تسخیر کون بالا یو بلا ہی
عشق نہین یو ہزبر آیا ہے
اسکی نین مین غمزہ وہو بچہارہی
بیابان عاشاقانکون ملک اسکندر برابر ہے
نجانون خط مین تیری کیا اثر ہی
رک جان سون ہوا ہے خون جاری
قبلہ اہل صفا شمشیر ہی
زلف موہن کی کہ عنبر پز ے
تحصیل دل کی ہونی یو مکہ کتاب بس ہی
کل ای دلربا کہر سنو کہ وقت بے حجابی ہے
مفلسی سب بہار کہوتی ہی
کرچہ طناز یار جانی ہے
تجکون خوبان مین بادشاہی ہی
اس وقت میری جیوکا مقصود و براوے
دل جہور کی یار کیونکی جاوی
تیری زلفانکی حلقی پر تو جب وریا پہ حل حاوے
اکر مجکن تون اے رشک چمن ہو وی تو کیا ہووے
مستزاد
مستزاد
مستزاد
باز گشت
مخمس
مخمس
مخمس
مخمس
مخمس
مخمس
مخمس
مخمس
ترجیع بند
ترجیع بند
رباعیے
فردیات
Thanks, for your feedback
مطالعہ جاری رکھنے کے لیے برائے مہربانی کوڈ درج کیجیے۔ یہ کچھ سکیورٹی وجوہات سے ضروری ہے۔ اس تعاون کے لیے آپ کے شکر گزار ہوں گے۔