aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر کتاب محمد عسکری کے چھوڑے ہوئے کچھ نوٹس پر مشتمل ہے۔یہ نوٹس عسکری صاحب نے انگریزی ایم ۔اے کے طلبا کی ذہنی اور نصابی ضرورتوں کے پیش نظر مرتب کیے تھے۔ان ہی طلبا میں لطیف الزماں خاں صاحب بھی شامل تھے ، اور جنھوں نے اردو کے صاحب طرز نثرنگار اور دانشور رشید احمد صدیقی کے نام اور کام کو فروغ دینے کا بیڑا اٹھا رکھا ہے۔شمیم حنفی صاحب کے اصرار پر لطیف الزماں صاحب نے یہ نوٹس پاکستان سے اردو میں ترجمہ کرنے کی خواہش کے ساتھ بھجوادیے۔زیر نظرتحریریں اسی نوٹس کا اردو ترجمہ ہیں۔ جسے سہیل احمد فاروقی صاحب نے کیا ہے۔یہ تحریریں اپنے عہد کی ادبی ،تہذیبی اور معاشرتی شعور کو سمجھنے میں اہم ہیں۔مترجم میں مکمل کوشش کی ہے کہ عسکری صاحب کے خیالات کو ہو بہ ہو بیان کردیا جائے ،اس میں کوئی ردو بل نہ ہونے پائے۔اس کتاب کے مطالعے سے بیسویں صدی کے ذہنی اور جذباتی ماحول، اس عہد میں اقدار کی آویزش اور اس عہد میں پیدا ہونے والی ادبی روایات کے مضمرات کو سمجھنے میں بہت مدد ملے گی۔بقول سہیل فاروقی " اس کتاب کے توسط سے عسکری صاحب کے ساتھ ساتھ بیسویں صدی کی تفہیم و تعبیر کا ایک راستہ بھی نکلتا ہے۔"
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets