aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
حسرت موہانی کا نام تحریک آزادی کی تاریخ میں ایک درخشندہ ستارے کی حیثیت سے قائم ہے۔ وہ نہ صرف یہ کہ سچے مجاہد آزادی تھے بلکہ ان میں کچھ ایسی صفات بھی یکجا ہو گئی تھیں جو انہیں ایک ہمہ جہت شخصیت بناتی ہیں۔ ایک مقبول شاعر، ایک بیباک صحافی، ایک انقلابی، ایک حق پسند محب وطن اور ایک سرگرم سیاسی قائد۔ یہ سارے کے سارے پہلو حسرت میں مجتمع تھے۔ ڈاکٹر نفیس احمد صدیقی کی یہ کتاب حسرت کے انہیں روشن پہلوؤں کو نمایاں کرتی ہے لیکن ان میں بھی انہوں نے اپنی توجہ کا وافر حصہ حسرت کی حیات انقلاب آزادی پر صرف کیا ہے۔ کل چھ ابواب میں منقسم یہ کتاب حسرت کی پیدائش سے لے ان کی سیاسی زندگی سے ہوتے ہوئے ان کی وفات تک سارے پہلوؤں کا احاطہ کرتی ہے۔ اور یہ کہنے میں کوئی مبالغہ نہ ہونا چاہیے کہ یہ کتاب حسرت موہانی پر ایک مستند دستاویز ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets