You have exhausted 5 free content pages per year. Register and enjoy UNLIMITED access to the whole universe of Urdu Poetry, Rare Books, Language Learning, Sufi Mysticism, and more.
سرورق
Foreword
نقش فریادی ہے کس کی شوخی تحریر کا
گلشن میں بندوبست برنگ دگر ہے آج
یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصال یار ہوتا
ظلمت کدے میں میرے شب غم کا جوش ہے
یا صبح دم جو دیکھئے آکر تو برم میں
مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کیے ہوے
مانگے ہے پھر کسی کو لب بام پر ہوس
پھر مجھے دیدۂ تریادآیا
آہ وہ جرأت فریاد کہاں
وہ فراق اور وہ وصال کہاں
فکر دنیا میں سر کھپاتا ہوں
کوئی امید بر نہیں آتی
جانتا ہوں ثواب طاعت و زہد
جاتے ہوئے کہتے ہو قیامت کو ملیں گے
دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت درد سے بھر نہ آے کیوں
دل ناداں تجھے ہوا کیا ہے
سب کہاں کچھ لالہ وگل میں نمایاں ہو گئیں
نیند اس کی ہے دماغ اس کا ہے راتیں اس کی ہیں
درد منت کش دوا نہ ہوا
تو اور آرائش خم کاکل
آہ کو چاہے اک عمر اثر ہوتے تک
پر تو خور سے ہے شبنم کو فنا کی تعلیم
مے سے غرض نشاط ہے کس روسیاہ کو
بازیچۂ اطفا ہے دنیا مرے آگے
نغمہائے غم کو بھی اے دل غنیمت چاہئے
دل میں ذوق وصل و یاد یار تک باقی نہیں
دل میں پھر گریہ نے اک شور اٹھایا غالب
عشق سے طبیعت نے زیست کا مزا پایا
This may improve readability of textual content and reduce power consumption on certain devices.Experiment at will.
YEAR1996
CONTRIBUTORAnjuman Taraqqi Urdu (Hind), Delhi
PUBLISHER Ghalib Institute, New Delhi
Ghalib
Page #1
Ebook Title
NAME
E-MAIL
COMMENT
Thanks, for your feedback
Please enter the code to continue. It is required as a security measure. We truly appreciate your cooperation.